خان صاب کہتے تھے کہ احتساب ہو گا، ہر چور کو پکڑا جائے گا اور چوری کا مال برآمد کروایا جائے گا۔
اپوزیشن شور مچاتی تھی کہ جمہوریت ۔خطرے میں ہے ۔ ساتھ میں ہر دروازے کو کھٹکھٹایا جاتا تھا کہ کہیں سے ریلیف مل جائے۔
خان صاب کہتے تھے کہ میں انہیں نہیں چھوڑوں گا این آر او نہیں دوں گا ۔
اپوزیشن نے کہتی تھی تم سےاین آر او مانگ کون رہا ہے ۔
ان باتوں سے تنگ آ کر آخرکار خان صاب نے اپوزیشن کو دے دیا۔ اب اپوزیشن کی دردناک حالت اور اندوہ ناک چیخوں سے معلوم پڑ رہا ہے کہ خان صاب نے جو اپوزیشن کو دیا ہے وہ این آر او سے کافی بڑی کوئی چیز ہے۔
اسی وجہ سے کچھ چیزیں جو کافی کھل گئی تھیں اب بند ہو گئی ہیں
اپوزیشن شور مچاتی تھی کہ جمہوریت ۔خطرے میں ہے ۔ ساتھ میں ہر دروازے کو کھٹکھٹایا جاتا تھا کہ کہیں سے ریلیف مل جائے۔
خان صاب کہتے تھے کہ میں انہیں نہیں چھوڑوں گا این آر او نہیں دوں گا ۔
اپوزیشن نے کہتی تھی تم سےاین آر او مانگ کون رہا ہے ۔
ان باتوں سے تنگ آ کر آخرکار خان صاب نے اپوزیشن کو دے دیا۔ اب اپوزیشن کی دردناک حالت اور اندوہ ناک چیخوں سے معلوم پڑ رہا ہے کہ خان صاب نے جو اپوزیشن کو دیا ہے وہ این آر او سے کافی بڑی کوئی چیز ہے۔
اسی وجہ سے کچھ چیزیں جو کافی کھل گئی تھیں اب بند ہو گئی ہیں