خان صاحب ڈر گئے

SardarSajidArif

Politcal Worker (100+ posts)
قطری شہزادی کا فہم و فراست سے بھرپور اور دماغ کی چولیں ہلا دینے والا تازہ ترین بیان جاری ہوا ہے کہ حکومت چھوٹے میاں صاحب کو باہر جانے سے اس لیے روک رہی ہے کہ وہ ان سے خوفزدہ ہے. شیر کی آمد پر رن کانپتے سنتے آئے تھے لیکن شیر کے فرار پر یوں کسی کو بھڑکیں مارتے پہلی بار سنا ہے

شہزادی صاحبہ کی نفسیاتی کیفیت بالکل اس بدقسمت مرغی جیسی ھے جو پنجرے میں اکیلی باقی رہ گئی ہو اور اسے یقین هو کہ چھری اب آئی کہ تب آئی

ویسے دیکھا جائے تو دربار عالیہ راے ونڈ شریف کی لندن برانچ کے سب ہی ملنگ پچھلے کچھ دنوں سے عجیب اضطراب و بے چینی کا شکار ہیں
لنگر کی فراوانی میں نہ کوئی رکاوٹ ، سردائی کی سپلائی میں نہ کوئی تساہل، گوجرانوالہ سے چڑوں کی دستیابی میں بھی کوئی تعطل نہ آیا لیکن نا معلوم کیا وجہ کہ ملنگوں کی بے قراری کو قرار نہیں

خود سمجھ لیں تو تجھ کو سمجھائیں
کیوں طبیعت اداس رہتی ھے
نہ ان کی اداؤں میں وہ پہلے سا جمال، نہ دھمالوں میں وہ پہلے سا کمال ،پتہ نہیں کس بدبخت کی نظر لگ گئی


دربار میں موجود عینی شاہدین کے مطابق ایک کہنہ مشق مرید هیر وارث شاہ گاتے گاتے درمیان میں سجاد علی کا بس رہین دے ، رہین دے گنگنانا شروع کر دیتے ہیں . دوسرے صاحب منہ سے رکشا سٹارٹ کرنے کی آواز نکالتے ہیں اور پھر سب سے پوچھنا شروع هو جاتے ہیں کہ کس کس نے سمن آباد جانا ھے ، چلو میں چھوڑ آتا ہوں. چندے کے نگران ایک رشتے دار کم مرید ہر دم چی گویرا نیلسن منڈیلا اور پیر صاحب میں مماثلتیں تلاش کرنے میں مشغول رہتے ہیں پیر صاحب کے شوق بھی تو نوابوں والے ہیں نا, کیا کیا جاے،خوشامد کے بغیر گفتگو بد مزہ سی لگتی ھے جیسے بغیر نمک کے چاول کھا رھے ھوں،انھیں کیا معلوم خوشامد نامی پھکی کتنی زود اثر ھے ،سائڈ افیکٹس کی پیر صاحب کو قطعی کوئی پرواہ نہیں .ان پھکیوں کے زیر اثر مرشد اپنے خلفاء کو تھپکیاں دے دے کر داد و تحسین کے ٹوکرے وصول کرتے جاتے ہیں

لندنی دربار کی خستہ حالی اپنی جگہ, شہزادی صاحبہ کا نفسیاتی تناؤ اور ذہنی خلفشار زیادہ باعث تشویش ہے. ہمارا تو انہیں یہی مشورہ ھے کہ کسی انتہائی ضروری کام کے بہانے چٹھی کی درخواست دیں اور کسی پر فضا مقام پر جا کر کچھ ہوا شوا لگوائیں تا کہ ذہنی بے کلی سے چھٹکارا ملے ، اس طرح کی کیفیت میں ایک سو دس سالہ سنیاسی باوا عرف سائیں کوڈے شاہ کے نسخے بھی کافی تیر بہدف ثابت ہوتے ہیں ،آزمائش شرط ہے

 
Last edited:

Curious_Mind

Senator (1k+ posts)
قطری شہزادی کا فہم و فراست سے بھرپور اور دماغ کی چولیں ہلا دینے والا تازہ ترین بیان جاری ہوا ہے کہ حکومت چھوٹے میاں صاحب کو باہر جانے سے اس لیے روک رہی ہے کہ وہ ان سے خوفزدہ ہے. شیر کی آمد پر رن کانپتے سنتے آئے تھے لیکن شیر کے فرار پر یوں کسی کو بھڑکیں مارتے پہلی بار سنا ہے

شہزادی صاحبہ کی نفسیاتی کیفیت بالکل اس بدقسمت مرغی جیسی ھے جو پنجرے میں اکیلی باقی رہ گئی ہو اور اسے یقین هو کہ چھری اب آئی کہ تب آئی

ویسے دیکھا جائے تو دربار عالیہ راے ونڈ شریف کی لندن برانچ کے سب ہی ملنگ پچھلے کچھ دنوں سے عجیب اضطراب و بے چینی کا شکار ہیں
لنگر کی فراوانی میں نہ کوئی رکاوٹ ، سردائی کی سپلائی میں نہ کوئی تساہل، گوجرانوالہ سے چڑوں کی دستیابی میں بھی کوئی تعطل نہ آیا لیکن نا معلوم کیا وجہ کہ ملنگوں کی بے قراری کو قرار نہیں

خود سمجھ لیں تو تجھ کو سمجھائیں
کیوں طبیعت اداس رہتی ھے
نہ ان کی اداؤں میں وہ پہلے سا جمال، نہ دھمالوں میں وہ پہلے سا کمال ،پتہ نہیں کس بدبخت کی نظر لگ گئی


دربار میں موجود عینی شاہدین کے مطابق ایک کہنہ مشق مرید هیر وارث شاہ گاتے گاتے درمیان میں سجاد علی کا بس رہین دے ، رہین دے گنگنانا شروع کر دیتے ہیں . دوسرے صاحب منہ سے رکشا سٹارٹ کرنے کی آواز نکالتے ہیں اور پھر سب سے پوچھنا شروع هو جاتے ہیں کہ کس کس نے سمن آباد جانا ھے ، چلو میں چھوڑ آتا . چندے کے نگران ایک رشتے دار کم مرید ہر دم چی گویرا نیلسن منڈیلا اور پیر صاحب میں مماثلتیں تلاش کرنے میں مشغول رہتے ہیں پیر صاحب کے شوق بھی تو نوابوں والے ہیں نا, کیا کیا جاے،خوشامد کے بغیر گفتگو بد مزہ سی لگتی ھے جیسے بغیر نمک کے چاول کھا رھے ھوں،انھیں کیا معلوم خوشامد نامی پھکی کتنی زود اثر ھے ،سائڈ افیکٹس کی پیر صاحب کو قطعی کوئی پرواہ نہیں .ان پھکیوں کے زیر اثر مرشد اپنے خلفاء کو تھپکیاں دے دے کر داد و تحسین کے ٹوکرے وصول کرتے جاتے ہیں

لندنی دربار کی خستہ حالی اپنی جگہ, شہزادی صاحبہ کا نفسیاتی تناؤ اور ذہنی خلفشار زیادہ باعث تشویش ہے. ہمارا تو انہیں یہی مشورہ ھے کہ کسی انتہائی ضروری کام کے بہانے چٹھی کی درخواست دیں اور کسی پر فضا مقام پر جا کر کچھ ہوا شوا لگوائیں تا کہ ذہنی بے کلی سے چھٹکارا ملے ، اس طرح کی کیفیت میں ایک سو دس سالہ سنیاسی باوا عرف سائیں کوڈے شاہ کے نسخے بھی کافی تیر بہدف ثابت ہوتے ہیں ،آزمائش شرط ہے

یہ قطری شہزادی جتنی بھی چولیں مار رہی ہے، پاکستانی عوام اس کو اس ہی طرح مان رہی ہے جیسے ساؤتھ انڈین فلموں میں بھرپور بونگیاں ہونے کے باوجود سُپر ہٹ ہوتی ہیں۔
یہ جاہل عوام آج بھی نون لیگ کو ووٹ ڈال رہی ہے، تو پھر قطری شہزادی کو کیا فکر کہ اسکا کونسا بیان عقل و دانش کے مُطابق ہو یا نہ ہو۔
 

tempting

Councller (250+ posts)
اصل میں عمران خان اور مریم نواز ایک طرف ہیں اور زرداری، شہباز شریف اور اسٹیبلشمنٹ ایک طرف
 

Haha

Minister (2k+ posts)
گیراج والی قطری گشتی ہے
ہو سکتا ہے

امرتسرئ رام گلی کی گشتی کا نام بھی ہو سکتا شہزادی ہو مگر اس کرپٹ چور فراڈن گشتی کے کرتوت گشتیوں والے تو ہیں شہزادیوں والے نہیں
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
قطری شہزادی کا فہم و فراست سے بھرپور اور دماغ کی چولیں ہلا دینے والا تازہ ترین بیان جاری ہوا ہے کہ حکومت چھوٹے میاں صاحب کو باہر جانے سے اس لیے روک رہی ہے کہ وہ ان سے خوفزدہ ہے. شیر کی آمد پر رن کانپتے سنتے آئے تھے لیکن شیر کے فرار پر یوں کسی کو بھڑکیں مارتے پہلی بار سنا ہے

شہزادی صاحبہ کی نفسیاتی کیفیت بالکل اس بدقسمت مرغی جیسی ھے جو پنجرے میں اکیلی باقی رہ گئی ہو اور اسے یقین هو کہ چھری اب آئی کہ تب آئی

ویسے دیکھا جائے تو دربار عالیہ راے ونڈ شریف کی لندن برانچ کے سب ہی ملنگ پچھلے کچھ دنوں سے عجیب اضطراب و بے چینی کا شکار ہیں
لنگر کی فراوانی میں نہ کوئی رکاوٹ ، سردائی کی سپلائی میں نہ کوئی تساہل، گوجرانوالہ سے چڑوں کی دستیابی میں بھی کوئی تعطل نہ آیا لیکن نا معلوم کیا وجہ کہ ملنگوں کی بے قراری کو قرار نہیں

خود سمجھ لیں تو تجھ کو سمجھائیں
کیوں طبیعت اداس رہتی ھے
نہ ان کی اداؤں میں وہ پہلے سا جمال، نہ دھمالوں میں وہ پہلے سا کمال ،پتہ نہیں کس بدبخت کی نظر لگ گئی


دربار میں موجود عینی شاہدین کے مطابق ایک کہنہ مشق مرید هیر وارث شاہ گاتے گاتے درمیان میں سجاد علی کا بس رہین دے ، رہین دے گنگنانا شروع کر دیتے ہیں . دوسرے صاحب منہ سے رکشا سٹارٹ کرنے کی آواز نکالتے ہیں اور پھر سب سے پوچھنا شروع هو جاتے ہیں کہ کس کس نے سمن آباد جانا ھے ، چلو میں چھوڑ آتا ہوں. چندے کے نگران ایک رشتے دار کم مرید ہر دم چی گویرا نیلسن منڈیلا اور پیر صاحب میں مماثلتیں تلاش کرنے میں مشغول رہتے ہیں پیر صاحب کے شوق بھی تو نوابوں والے ہیں نا, کیا کیا جاے،خوشامد کے بغیر گفتگو بد مزہ سی لگتی ھے جیسے بغیر نمک کے چاول کھا رھے ھوں،انھیں کیا معلوم خوشامد نامی پھکی کتنی زود اثر ھے ،سائڈ افیکٹس کی پیر صاحب کو قطعی کوئی پرواہ نہیں .ان پھکیوں کے زیر اثر مرشد اپنے خلفاء کو تھپکیاں دے دے کر داد و تحسین کے ٹوکرے وصول کرتے جاتے ہیں

لندنی دربار کی خستہ حالی اپنی جگہ, شہزادی صاحبہ کا نفسیاتی تناؤ اور ذہنی خلفشار زیادہ باعث تشویش ہے. ہمارا تو انہیں یہی مشورہ ھے کہ کسی انتہائی ضروری کام کے بہانے چٹھی کی درخواست دیں اور کسی پر فضا مقام پر جا کر کچھ ہوا شوا لگوائیں تا کہ ذہنی بے کلی سے چھٹکارا ملے ، اس طرح کی کیفیت میں ایک سو دس سالہ سنیاسی باوا عرف سائیں کوڈے شاہ کے نسخے بھی کافی تیر بہدف ثابت ہوتے ہیں ،آزمائش شرط ہے

خان صاحب کے السعودیہ، یعنی شریفین کے پرانے گھر کو جاتے ہی ہمہ وقت شہباز کی جستجو پروازِ طائرانہ تو یہی سمجھاتی ہے کہ اس معاملے میں کہیں کوئی ڈرا یا نہیں، لیکن کوئی ڈرا ضرور رہا ہے، کسی نہ کسی کو۔

لیکن یہ شہباز فی الحال سوتی ڈوریوں کے جال میں پھنسا ہے، پچاس روپے کے اسٹیمپ پیپر کا کرشمہ شائد اسے اس جال سے بھی نجات فراہم کر ہی دے۔ مگر دوسری طرف یہ بھی دیکھنے والی بات ہے کہ شریفین کے پرانے گھر، یعنی السعودیہ کی طرف سے اسمیں کیا امداد فراہم کی جاسکتی ہیں۔

خان صاحب نے جان بوجھ کر کچھ انتظام کیا ہوگا۔ کچھ مسائل لگتا ہے کہ وہاں بھی زیر غور ہونگے۔ دیکھتے ہیں، یہ پروازِ شہباز کو بال و پر فراہم کرتے ہیں یا پھر ابھی کچھ اور وقت لگے گا؟

ہمارے منصفوں کے انصاف سے تو کم از کم کچھ لوگ امید وابسطہ رکھے ہوئے ہیں۔ آج نہ سہی، کل سہی۔ یہی تو ہیں جو کہتے ہیں کہ بادِ مخالف سے نہ گھبرا اے شہباز!