خیبرپختونخواپولیس کےجوانوں کو ’’شیرو‘‘ کے نام سےپکارنےکا نوٹیفکیشن واپس

mhafeez

Chief Minister (5k+ posts)
پشاور: خیبر پختون خوا میں پولیس کے جوانوں کو ’’شیرو‘‘ کے نام سے پکارنے کا نوٹی فکیشن آئی جی کی مداخلت پر واپس لے لیا گیا۔


ایکسپریس کے مطابق خیبر پختون خوا پولیس نے حکم نامہ جاری کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ اب سے خیبر پختون خوا پولیس کے جوانوں کو ’’شیرو‘‘ کے لقب سے پکارا جائے۔


حکم نامے کے مطابق جوانوں کو عزت کی نگاہ سے دیکھنے اور ان کی قربانیوں کے اعتراف میں خیبر پختون خوا پولیس نے سپاہیوں کو شیرو کے نام سے پکارنے کے احکامات جاری کیے تھے تاہم آئی جی خیبر پختون خوا نے معاملے کا نوٹس لے کر مداخلت کرتے ہوئے نوٹی فکیشن واپس لینے کا حکم جاری کردیا۔
kpk-police-notification-about-calling-shero-1591027935.jpg


تصحیح شدہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ پولیس افسران اپنے جوانوں کو عزت و احترام کے ساتھ ان کے نام سے پکاریں، ان کی عزت و وقار کو ملحوظ رکھتے ہوئے حکم پر سختی سے عمل کیا جائے۔

 

remykhan

Chief Minister (5k+ posts)
Are they really nuts sitting in the government, they have no commonsense, Firstly, they shouldn't be given any name apart than Police, what they have to concentrate on is the performance of the departments across the board, name given sharoo etc doesn't boost their work. government can improve their salaries medical, housing, duty hours and much better training.