خیبرپختونخوا اور پنجاب کا وفاق پر فنڈز روکنے کا الزام

11wfiaqpunjabkpk.jpg

پنجاب اور خیبرپخونخوا کی صوبائی حکومتوں نے وفاقی حکومت پر فنڈز روکنے کا اعلان کردیا، دونوں صوبائی حکومتوں کے مطابق وفاق نے ایک ایسے وقت میں صوبوں کے حصص روک دیے ہیں جب وہ سیلابی تباہ کاریوں سے نمٹنے کے لیے امدادای سرگرمیوں میں مصروف تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیرخزانہ خیبرپخونخوا تیمور جھگڑا نے وزیرخزانہ پنجاب محسن لغاری اور ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ کے ہمراہ لاہور میں پریس کانفرنس کی اور کہا اپریل میں اقتدار میں آنے کے بعد اتحادی حکومت نے خیبرپختونخوا حکومت کو 120 ارب روپے جاری نہیں کیے۔

تیمور سلیم جھگڑا نے مزید کہا وفاقی حکومت کی طرف سے روکی گئی رقم میں سے 30 ارب روپے نئے ضم ہونے والے قبائلی علاقوں کے ہیں جہاں ترقیاتی منصوبوں کو روکا گیا ہے۔

انہوں نے کہا ان علاقوں کو قومی دھارے سے الگ کرنے سے سیکیورٹی سے متعلق نتائج درپیش ہوسکتے ہیں جو صرف پشاور اور پختونخوا تک محدود نہیں رہیں گے، وفاقی حکومت نے قبائلی علاقوں کے 60 لاکھ افراد کے لیے صحت کارڈ کے 5 ارب روپے منتقل نہیں کیے۔

تیمور سلیم جھگڑا نے کہا اپنے اراکین قومی اسمبلی کے لیے 16 ارب روپے جاری کیے ہیں،ذرا سوچیں کہ آپ باجوڑ اور وزیرستان میں ہیں اور آپ کو اس کا پتا چلے تو پھر آپ کے ذہن میں کس قسم کے سوالات جنم لیں گے۔

تیمور جھگڑا نے کہا کہ معاشی مسائل حل کرنے کے لیے نئے انتخابات ہی ایک راستہ ہے، خیبرپختونخوا حکومت، وفاقی حکومت کی مدد کے بغیر خود کو برقرار نہیں رکھ سکتی کیونکہ این ایف سی ایوارڈ، نیٹ ہائیڈل پروفٹ اور پبلک سیکٹر کے ترقیاتی پروگرام کے منصوبوں کے بغیر صوبائی معیشت سے اخراجات مکمل نہیں ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے صوبوں کے واجب الادا فنڈز روک کر ملکی معیشت کا گلا گھونٹ دیا ہے کیونکہ ملکی معیشت صوبوں کے بجٹ سے چلتی ہے۔
اگر صوبوں میں سرمایہ کاری نہ ہوئی تو فنڈز کی عدم موجودگی کی وجہ سے قومی معیشت متاثر ہوگی۔

وزیر خزانہ پنجاب محسن لغاری نے بھی دعویٰ کیا کہ وفاقی حکومت نے سیلاب متاثرین کی بحالی اور اسلام آباد، گلگت بلتستان اور آزاد جموں اور کشمیر کے لیے یونیورسل ہیلتھ انشورنس اسکیم کے لیے رقوم جاری نہیں کیں۔

محسن لغاری نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب صوبے اپنے وسائل سے سلاب متاثرین کی امداد و بحالی کے لیے اقدامات کر رہے ہوں وفاقی حکومت صوبوں کو اپنے حصص جاری نہ کرکے مرکز کو کمزور بنا رہی ہے۔

وزیر خزانہ پنجاب نے کہا کہ نیشنل فنانس کمشین ایوارڈ، خالص ہائیڈل منافع سمیت تمام بقایاجات کی ادائیگی معمول کے معاملات ہیں جو ازخود ہونی چاہئیں مگر عدم تعاون کا ماحول معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال کے باوجود بھی پنجاب حکومت نے سیلاب زدہ علاقوں میں تعمیر نو کے لیے 14 ارب روپے کا پیکج جاری کیا ہے جو کہ دیگر اخراجات اور ترقیاتی منصوبوں پر قابو پا کر ممکن بنایا گیا،معیشت سرمایہ کاری کی پشت پناہی سے ترقی کرتی ہے جو کہ حکومت کی نااہلی کی وجہ سے براہ راست متاثر ہے اور یہ نئے انتخابات نہ ہونے کی صورت میں جاری رہے گی۔