"دم کرانے گیا تھا" اس لیے آنے میں تاخیر ہو گئی

9dumkam.jpg

وزیراعلیٰ جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کا معاملہ، سات ارکان غیر حاضر جبکہ لالہ عبدالرشید تاخیر سے ایوان آئے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو کی زیر صدارت بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ہوا، سات اراکین اسمبلی اجلاس سے غیرحاضر رہے جن میں اکبر اسکانی، لیلیٰ ترین، بشرٰی رند، ماہ جبین شیران اور زینت شاہوانی شامل ہیں، پی ٹی آئی کے پارلیمانی رہنما سردار یار محمدرند بیرون ملک ہونےکی وجہ سے اجلاس میں شریک نہیں ہوئے جبکہ لالہ عبدالرشید تاخیر سے ایوان آئے۔

لالہ عبدالرشید نے اعوان کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دم کرانےگئے تھے اسی لئے اجلاس کے لئے تاخیر سے پہنچے۔

https://twitter.com/x/status/1450860134264041475
دوسری جانب صوبائی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندر نے ایوان سے 5 ارکان اسمبلی کے لاپتہ ہونے کا دعویٰ کر دیا، ان کا کہنا تھا کہ سب کو آئینی اور جمہوری حق استعمال کرنےکی اجازت ہونی چاہیے۔

واضح رہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے خلاف تحریک عدم اعتماد صوبائی اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے،33 ارکان نے تحریک کی حمایت کردی، رکن اسمبلی سردار عبدالرحمان کھتیران نے تحریک پیش کی، تحریک میں جام کمال کو وزارت اعلیٰ کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
 

Resilient

Minister (2k+ posts)
اگر تینتیس ارکان نے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے تو "وزیر اعلی بلوچستان فارغ" کی ہیڈلائن بنانی چاہیے ، نہ کہ دم درود کی