دنیا کی خوش قسمت خاتون:وہ مطافِ کعبہ میں تنہا تھی، جب کوئی دوسرا نہیں تھا

Geek

Chief Minister (5k+ posts)
امتیازاحمد وریاہ ،العربیہ ڈاٹ نیٹ

af872ed7-33ae-4d42-a78b-e0fd401a2d6b_16x9_600x338.jpg



کرونا وائرس کی وَبا کے پیش نظر اس مرتبہ حج کے ایّام میں بعض بڑے نادر اور منفرد واقعات پیش آئے ہیں جن کا عام حالات میں تصور بھی ممکن نہیں۔ایسے واقعات میں تازہ اضافہ ایک تنہا مسلم خاتون کی کعبۃ اللہ کے سامنے عبادت وریاضت ہے اور ان کے ساتھ مطاف میں کوئی دوسرا فرد نظر نہیں آرہا ہے۔

اس خاتون کی کعبۃ اللہ کے سامنے دعا کرتے ہوئے ایک تصویر منظرعام پر آئی ہے۔ایسے منفرد واقعات حضرت آدم علیہ السلام کے روئے زمین پر آنے کے بعد شاذ ہی رونما ہوئے ہیں کہ کسی مومن نے تنہا کعبۃ اللہ کا طواف کیا ہوگا اور اس کے سائے میں اس طرح تنہائی میں عبادت کی ہوگی۔

آج کے دور میں عام حالات میں تو ایسا ممکن نہیں کہ ایک عورت کو اس طرح تنہا بیت اللہ کے طواف اور وہاں عبادت وریاضت کا موقع مل جائے کیونکہ حج کے ایّام میں بالعموم بیس لاکھ سے زیادہ فرزندانِ توحید مکہ مکرمہ میں ہوتے ہیں اور دن ورات میں ہر وقت ہزاروں افراد بیت اللہ کے طواف میں مصروف ہوتے ہیں یا وہاں نمازیں ادا کررہے ہوتے ہیں لیکن اس مرتبہ تعداد اتنی نہیں تھی۔

کعبۃ اللہ میں تنہا خاتون کی تصویر سوشل میڈیا کے ذریعے منظرعام پر آنے کے بعد بہت سی خواتین نے اس حسرت کا اظہار کا اظہار کیا ہے کہ کاش انھیں بھی ایسا کوئی موقع مل جائے کہ وہ مطاف میں بیت اللہ کے سائے میں ہوں اور وہاں کوئی دوسرا نہ ہو۔

https://twitter.com/x/status/1288436698666414080
ٹویٹر پر ایک خاتون نے لکھا:’’ خوش قسمت خاتون مسجدالحرام میں آج تنہا دعا کررہی ہیں۔‘‘ ایک اور خاتون لکھتی ہیں:’’میں بھی وہاں موجود ہونا چاہتی ہوں، کعبہ کے بالکل سامنے،میرا دل بے تاب ہوا جارہا ہے۔رشک ہے کہ اس خاتون کی قسمت پر۔ ماشاء اللہ ۔‘‘

سعودی عرب نے اس مرتبہ کرونا وائرس کی وَبا کے پیش نظرحج کو محدود کردیا تھا اور صرف دس ہزار خوش نصیبوں نے فریضۂ حج ادا کیا ہے۔ سعودی حکام نے ان عازمین حج کا انتخاب ایک خودکار طریقے سے کیا تھا اور منتخب حاجیوں میں سعودی عرب میں مقیم غیرملکی تارکینِ وطن کی تعداد 70 فی صد ہے اور 30 فی صد سعودی شہری ہیں۔

انھیں مناسکِ حج کے آغاز سے قبل مکہ مکرمہ میں ایک مخصوص ہوٹل میں ٹھہرایا گیا تھا۔وزارتِ حج و عمرہ نے عازمین کی صحت کے تحفظ کےلیے اس ہوٹل میں سخت احتیاطی تدابیر کا نفاذ کیا ہے۔ہر ایک عازم کو الگ الگ کمرا دیا گیا اور ہاتھوں کی صفائی کے لیے الگ سینی ٹائزر مہیا کیے گئے ہیں۔

واضح رہے کہ ان منتخب عازمین حج کی عمریں 20 اور 50 سال کے درمیان ہیں۔ان کے انتخاب کے عمل میں ان غیر سعودیوں کو ترجیح دی گئی ہے جو پہلے سے کسی عارضے میں مبتلا تھے اور نہ انھوں نے ماضی میں حج کیا تھا۔منتخب سعودی شہریوں میں محکمہ صحت کے ان ورکروں اور سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو ترجیح دی گئی ہے جو کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں خود بھی اس مہلک وَبا کا شکار ہوگئے تھے مگر بعد میں صحت یاب ہوچکے ہیں۔

سرکاری طور پر حج کے لیے ان کے انتخاب کا مقصد ان کی خدمات کا اعتراف اور انھیں خراجِ تحسین پیش کرنا ہے۔حج اسلام کا پانچواں رکن ہے اور یہ ہر صاحبِ استطاعت مسلمان پر زندگی میں ایک مرتبہ فرض ہے۔گذشتہ سال پچیس لاکھ سے زیادہ فرزندانِ توحید نے فریضۂ حج ادا کیا تھا۔


 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
یہ سب اللہ کا کرم اللہ کا فضل اور اللہ کی توفیق ہے جسے چاہے جیسے چاہے نواز دے اللہ ہمیں بھی بھی اپنے فضل سے اپنی رحمتوں سے نوازے اور ہمیں اچھا انسان اچھا مسلمان بننے کی توفیق دے آمین
 

Eager

Citizen
ایک طرف تو نماز یا نماز جنازہ یا اور کسی دینی اجتماع میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت کو باعث برکت سمجھا جاتا ہے اور اس میں شمولیت کو باعث اعزاز مانا جاتا ہے۔۔ جبکہ یہاں امتیازی حیثیت کے جنون میں مبتلا قوم تنہا کی گئی عبادت کو خوش قسمتی کہہ رہی ہے۔۔

کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے بھی ایسی کسی خوش قسمتی کی خواہش فرمائی؟۔

ہاں یہ خوش قسمتی ہے جب آپ قیام الیل کے لئے مخلوق کو دکھائے بغیر صرف خالق سے رابطہ کرنے کے لئے تنہا مصلے پہ کھڑے ہوں
 

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
She is the chosen one. May Allah bless us all to perform Umrah and Hajj and accept our duas. Ameen
 

taban

Chief Minister (5k+ posts)
ایک طرف تو نماز یا نماز جنازہ یا اور کسی دینی اجتماع میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت کو باعث برکت سمجھا جاتا ہے اور اس میں شمولیت کو باعث اعزاز مانا جاتا ہے۔۔ جبکہ یہاں امتیازی حیثیت کے جنون میں مبتلا قوم تنہا کی گئی عبادت کو خوش قسمتی کہہ رہی ہے۔۔

کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے بھی ایسی کسی خوش قسمتی کی خواہش فرمائی؟۔

ہاں یہ خوش قسمتی ہے جب آپ قیام الیل کے لئے مخلوق کو دکھائے بغیر صرف خالق سے رابطہ کرنے کے لئے تنہا مصلے پہ کھڑے ہوں
بات کے سمجھنے کی توفیق بھی اللہ کی جانب سے ہی ہوتی ہے کسی کو جنون نظر آتا ہے اور کسی کو تو فیق مالک ارض و سماوات کسی کو اپنے سامنے تنہا کھڑا کر کے پوچھے کہ مانگ کیا مانگتا ہے تو اس سے بڑی خو ش قسمتی اور کیا ہو سکتی ہے مگر تو فیق تو مِن جانبِ اللہ ہی ہے