ملک میں موجود دہشت گردوں کومعافی کی یکطرفہ پیش کش کرنا قبول نہیں، فیصلہ ہزاروں مظلوموں کی توہین ہوگا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کے بیان پر تنقید کردی۔
بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ پر لکھا کہ مشرقی و مغربی سرحدوں اور پاکستان میں موجود مذہبی انتہا پسندی کو خوش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وزیراعظم کی پالیسی مستقبل میں ہمارا پیچھا کرے گی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے برطانوی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کالعدم ٹی ٹی پی کے ان افراد کو معاف کرنے پر غور کر سکتی ہے جو پاکستانی آئین کو تسلیم کریں اور وہ جرائم میں ملوث نہ ہوں۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کالعدم ٹی ٹی پی کو مشروط معافی کی پیش کش کی تھی،غیرملکی انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر کالعدم تحریک طالبان پاکستان دہشتگردی میں ملوث نہ ہونے کا وعدہ کرے اور پاکستان کا آئین تسلیم کرے تو پاکستان انھیں معافی دینے پر غور کرنے کے لیے تیار ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ افغان جیلوں سے کالعدم ٹی ٹی پی کے قیدی نکلنے کی خبروں پر تشویش ہے،اگر وہ رہائی کے بعد یہاں ہمارے لیے مسائل پیدا کرتے ہیں تو اس سے معصوم لوگوں کی جانوں پر اثر پڑے گا اور ہم ایسا نہیں چاہتے ہیں۔
اس سے قبل صدر عارف علوی نے بھی کہا تھا کہ کالعدم ٹی ٹی پی کے ان افراد کو ایمنسٹی دینے کا سوچ سکتی ہے جو ہتھیار ڈال کر پاکستانی آئین کو تسلیم کریں اور وہ جرائم میں ملوث نہ ہوں۔