راولپنڈی، ماں بیٹے کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم کو2بار سزائے موت

mulzmns.jpg

تھانہ چونترہ کے علاقے میں خاتون سے جبری زیادتی کے بعد اسے تین سالہ بیٹے سمیت اغوا کر کے قتل کرنے کے کیس کا فیصلہ سنا دیا گیا۔ عدالت نے ماں اور تین سالہ بچے کے قاتل مجرم کو 2 بار سزائے موت اور 3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنا دی۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج احسن محمود ملک نے مقتولہ نسیم بی بی سے جبری زیادتی کے مجرم کو 25 سال قید اور 3 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔ پولیس نے مجرم کو جیل منتقل کردیا۔

عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مجرم نے زیادتی، قتل دونوں گھناوٴنے جرم کئے کسی رعایت کا مستحق نہیں ، اسے اس وقت تک تختہ دار پر لٹکائے رکھا جائے جب تک اس کی موت نہ ہوجائے۔

مجرم واجد علی نے 24 اگست 2021 کو دن دیہاڑے خاتون سے گن پوائنٹ پر زیادتی کی اور اغوا بعد ماں بیٹے کو جنگل میں قتل کیا تھا۔
https://twitter.com/x/status/1419639030795415560
ملزم نے خاتون نسیم بی بی سے زیادتی کے بعد 14 ماہ کے بچے یوسف سمیت دونوں کو قتل کر دیا۔ واقعہ کی رپورٹ پر مقدمہ درج ہونے کے بعد چونترہ پولیس نے مجرم واجد کو چک بیلی کے علاقے سے گرفتار کیا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1419659545450795008
مجرم نے خاتون کو ویران علاقے میں بلا کر اس سے زیادتی کی تھی اور اس کے بعد بچے کو قتل کر دیا، خاتون سے زیادتی کے بعد اس نے خاتون کو شدید زخمی کر دیا، متاثرہ نسیم بی بی کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ ایک روز زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گئی تھی۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
سزاۓ موت دینا ایسے مجرموں کے لئے تو تحفہ ہوتا ہے.

اصل تکلیف تو بیچاری ماں اور اس کی کمسن بچے پر گزری.
 

Eyeaan

Chief Minister (5k+ posts)
itnay arsay baad faisla , yea ky sa nizam hy
This is the first decision in the session court; there would three more appeals in different courts + president. So wait for 15-20 years for the final decision which most probably will overturn death sentence.