رجیم چینج مطلب لال اے

Dastgir khan19

Minister (2k+ posts)

تب عمران نیازی ایک تانگے پر لاوڈ سپیکر کے ساتھ جگہ جگہ خوار ہو کر اپنی پارٹی کی کمپین چلایا کرتا تھا . کوئی چھان بورے پر بھی تحریک انصاف کی ممبر شپ نہیں لیتا تھا . عمران نیازی کھجل کھوار ہوتا کبھی ڈرون کے خلاف اس سڑک پر دھرنا دیتا تو پتہ چلتا نیٹو سپلائی دوسری سڑک سے گزرتی ہے . وہ روزانہ کیپٹل ٹالک میں بے عزتی کرواتا کبھی چھیدا ٹلی اسے ذلیل کرتا کبھی بابر غوری اس کی بے عزتی کرتا . سوات اور وزیرستان آپریشن کے خلاف وہ جگہ جگہ تقریریں کیا کرتا تھا . پھر اسے ایک بوٹ مل گیا وہ کون تھا ؟ وہ جنرل پاشا تھا جو پی پی اور ن کی مناپلی ختم کروانے کے لیے نیازی کو ان کروانا چاہتا . جیسے ہی عمران نیازی کو بوٹ ملا وہ دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرتا گیا لوٹے ملتے گۓ اور نیازی کا کارواں بنتا گیا . شاہ محمود لوٹا ، ترین لوٹا ، علیم لوٹا ، خٹک لوٹا اور بے شمار الکٹبل جناب بوٹ کی رضا سے عمران نیازی کی پارٹی بنا دی . ظاہری طور پر عمران نیازی کی پارٹی تھی لیکن در حقیقت یہ خالص بوٹ پارٹی تھی ایسی پارٹی جو بوٹ سرکار نے اپنی حکومت بنانے کے لیے بنائی تھی
عمران نیازی تو ایک کٹھ پتلی قسم کا حکمران تھا جو اپنی مرضی کا چیف الیکشن کمیشن نہ لگا سکے اس کی کیا اوقات . عمران نیازی صرف ایک شو پیس تھا وہ کوکین میں مست رہتا رات کو وزیر اعظم ہاؤس میں پارٹیاں کرتا اس کی زندگی اچھی خاصی چل رہی تھی . ایک طرف بوٹ اپنا پرانا حساب پی پی اور ن سے چکا رہا تھا اور دوسری طرف عمران نیازی مست زندگی جی رہا تھا . عمران نیازی نشے میں دھت رہتا تھا کبھی کبھی اس کی بیوی اسے یاد دلاتی کہ آپ وزیر اعظم ہیں . معصوم سا بے بی جس کی حکوت انٹیلی جنس ایجنسیاں اور جرنیل چلا رہے تھے
سب ٹھیک چل رہا تھا لیکن پھر عمران نیازی کو ایک جرنیل سے محبت ہو گئی اور زمانہ شروع دن سے محبت کا دشمن تھا . اب حکومت کا حساب تو ذمہ دار دیں نیازی کیوں دے ؟ نیازی تو انجواۓ کر رہا تھا حکومت تو کوئی اور چلا رہا تھا . انتقام تو کوئی اور لے رہا نیازی بے چارہ سلطان رہی کی طرح سکرپٹ پر اداکاری کیا کرتا تھا . یہ تو نیازی کے ساتھ نا انصافی تھی کہ اس کی حکومت ختم کر دی جاۓ . نیازی نے مزاحمت کی اس نے چیف بدلنے کی کوشش کی اس کا نتیجہ اس کی سوچ سے بھی زیادہ بھیانک نکلا نیازی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تھپڑ مار کر دھکے دے کر لال کر کے نکالا گیا
وزیر اعظم ہاؤس سے لال کروانے کے بعد نکالا جانے والا نیازی یہ تو سوچتا ہو تو جھکا جب غیر کے آگے نہ تن تیرا نہ من . اسے وہ تانگہ یاد آتا ہو گا لیکن وہاں اس کی عزت تھی اور آج وہ بے عزت ہو کر وزیر اعظم ہاؤس سے نکلا تھا . اس کی ساری زندگی میں اس کے باپ نے بھی اسے تھپڑ نہیں مارا ہو گا لیکن اب لال کروا کر اس نے کیا حاصل کیا . لال کروانے کے بعد نیازی کی رجیم چینج ہو گئی مطلب کایا پلٹ گئی . کچھ دن وہ بوٹ کے نمبر بلاک کر کے بیٹھا رہا لیکن بعد میں دوبارہ بوٹ کی تلاش میں نکل پڑا ہوس اقتدار نے ذلت بھری بے دخلی بھلا دی . اب نیازی کے ہاتھ بندھے ہیں اس کا نام ای سی ایل میں ہے بہت جلد وہ گرفتار ہو گا اور باقی زندگی زندان میں گزار دے گا . افسوس گناہ بے لذت حکومت کوئی اور کرتا رہا اور اب جیل بھگتے گا نیازی
 

PakistanFIRST1

Minister (2k+ posts)

تب عمران نیازی ایک تانگے پر لاوڈ سپیکر کے ساتھ جگہ جگہ خوار ہو کر اپنی پارٹی کی کمپین چلایا کرتا تھا . کوئی چھان بورے پر بھی تحریک انصاف کی ممبر شپ نہیں لیتا تھا . عمران نیازی کھجل کھوار ہوتا کبھی ڈرون کے خلاف اس سڑک پر دھرنا دیتا تو پتہ چلتا نیٹو سپلائی دوسری سڑک سے گزرتی ہے . وہ روزانہ کیپٹل ٹالک میں بے عزتی کرواتا کبھی چھیدا ٹلی اسے ذلیل کرتا کبھی بابر غوری اس کی بے عزتی کرتا . سوات اور وزیرستان آپریشن کے خلاف وہ جگہ جگہ تقریریں کیا کرتا تھا . پھر اسے ایک بوٹ مل گیا وہ کون تھا ؟ وہ جنرل پاشا تھا جو پی پی اور ن کی مناپلی ختم کروانے کے لیے نیازی کو ان کروانا چاہتا . جیسے ہی عمران نیازی کو بوٹ ملا وہ دن دوگنی اور رات چوگنی ترقی کرتا گیا لوٹے ملتے گۓ اور نیازی کا کارواں بنتا گیا . شاہ محمود لوٹا ، ترین لوٹا ، علیم لوٹا ، خٹک لوٹا اور بے شمار الکٹبل جناب بوٹ کی رضا سے عمران نیازی کی پارٹی بنا دی . ظاہری طور پر عمران نیازی کی پارٹی تھی لیکن در حقیقت یہ خالص بوٹ پارٹی تھی ایسی پارٹی جو بوٹ سرکار نے اپنی حکومت بنانے کے لیے بنائی تھی
عمران نیازی تو ایک کٹھ پتلی قسم کا حکمران تھا جو اپنی مرضی کا چیف الیکشن کمیشن نہ لگا سکے اس کی کیا اوقات . عمران نیازی صرف ایک شو پیس تھا وہ کوکین میں مست رہتا رات کو وزیر اعظم ہاؤس میں پارٹیاں کرتا اس کی زندگی اچھی خاصی چل رہی تھی . ایک طرف بوٹ اپنا پرانا حساب پی پی اور ن سے چکا رہا تھا اور دوسری طرف عمران نیازی مست زندگی جی رہا تھا . عمران نیازی نشے میں دھت رہتا تھا کبھی کبھی اس کی بیوی اسے یاد دلاتی کہ آپ وزیر اعظم ہیں . معصوم سا بے بی جس کی حکوت انٹیلی جنس ایجنسیاں اور جرنیل چلا رہے تھے
سب ٹھیک چل رہا تھا لیکن پھر عمران نیازی کو ایک جرنیل سے محبت ہو گئی اور زمانہ شروع دن سے محبت کا دشمن تھا . اب حکومت کا حساب تو ذمہ دار دیں نیازی کیوں دے ؟ نیازی تو انجواۓ کر رہا تھا حکومت تو کوئی اور چلا رہا تھا . انتقام تو کوئی اور لے رہا نیازی بے چارہ سلطان رہی کی طرح سکرپٹ پر اداکاری کیا کرتا تھا . یہ تو نیازی کے ساتھ نا انصافی تھی کہ اس کی حکومت ختم کر دی جاۓ . نیازی نے مزاحمت کی اس نے چیف بدلنے کی کوشش کی اس کا نتیجہ اس کی سوچ سے بھی زیادہ بھیانک نکلا نیازی کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور تھپڑ مار کر دھکے دے کر لال کر کے نکالا گیا
وزیر اعظم ہاؤس سے لال کروانے کے بعد نکالا جانے والا نیازی یہ تو سوچتا ہو تو جھکا جب غیر کے آگے نہ تن تیرا نہ من . اسے وہ تانگہ یاد آتا ہو گا لیکن وہاں اس کی عزت تھی اور آج وہ بے عزت ہو کر وزیر اعظم ہاؤس سے نکلا تھا . اس کی ساری زندگی میں اس کے باپ نے بھی اسے تھپڑ نہیں مارا ہو گا لیکن اب لال کروا کر اس نے کیا حاصل کیا . لال کروانے کے بعد نیازی کی رجیم چینج ہو گئی مطلب کایا پلٹ گئی . کچھ دن وہ بوٹ کے نمبر بلاک کر کے بیٹھا رہا لیکن بعد میں دوبارہ بوٹ کی تلاش میں نکل پڑا ہوس اقتدار نے ذلت بھری بے دخلی بھلا دی . اب نیازی کے ہاتھ بندھے ہیں اس کا نام ای سی ایل میں ہے بہت جلد وہ گرفتار ہو گا اور باقی زندگی زندان میں گزار دے گا . افسوس گناہ بے لذت حکومت کوئی اور کرتا رہا اور اب جیل بھگتے گا نیازی
Pehlay to Tora Lal tha, Thora Hara tha , aur Thora Kala tha , lakin ab to pura he laal hai.

Bhai apnay tunari party ka jhanda change kar lay waqat aah Giya hai.