زندہ بادعمران خان زندہ باد۔۔۔۔۔

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

M Abdul Rauf کی وال سے

یہ بابا جی سرگودھا روڈ پر ایک چائے کے ہوٹل والے سے رات بسر کرنے کے لئے سونے کی جگہ مانگ رہے تھے ہوٹل والے نے بابے کو سامنے مسجد کا راستہ دکھایا۔۔۔۔ بابا جی تھوڑی دیر بعد واپس آ گئے اور ہوٹل والے کو بتایا کہ مسجد کو تالا لگا ہے اس پر ہوٹل والے نے بابا جی کو صاف جواب دیا اور وہاں سے چلتا کیا۔۔۔۔ اتفاق سے ڈاکٹر ریاض، اظہر اور میں وہاں بیٹھے چائے پی رہے تھے اور بابا جی اور چائے والے کا مکالمہ بھی سن رہے تھے۔۔۔ ڈاکٹر ریاض شاہد کا اللہ بھلا کرے کہ انہوں نے مجھے حکم دیا کہ بابا جی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں قائم "پناہ گاہ" میں چھوڑ آو۔۔۔اور میں بابا جی کو اپنی پھٹپھٹی پر بٹھا کر سول ہسپتال پہنچ گیا ۔۔۔دل میں اشتیاق بھی پیدا ہوا کہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت نے "پناہ گاہیں" اسی مقصد کے لئے قائم کی ہیں لہذاء آج عملی تجربہ ہی سہی۔۔۔ دیکھتے ہیں جا کر کہ اس بے بس، کمزور ، بے آسراء اور نحیف بزرگ کے حق میں سرکار کیا کار سر انجام دیتی ہے۔۔۔۔
خیر۔۔۔ موٹر سائیکل پناہ گاہ کے سامنے جا کر روکی۔۔۔ بابا جی کو اتارہ اور اشارے سے بتایا کہ آپ جاو اس سامنے والے کمرے میں سو جاو۔۔۔۔ بابا بیچارہ مجھے دعائیں دیتا کمرے کی طرف بڑھا اور میں چند منٹ اس لئے رک گیا کہ بابا جی کو شائد شناخت کے حوالے سے کوئی مشکل پیش نہ آئے۔۔۔۔ سادہ لوح تھکا ماندہ بزرگ کمرے میں داخل ہوتے ہی زمین پر اپنا کپڑا بچھاتا ہے اور لیٹ جاتا ہے۔۔۔ لیکن اگلا منظر روح پرور ہوا۔۔۔۔۔ ایک خدا کا بندہ بابا جی کے پاس آیا ،،، انکو سہارہ دے کر فرش سے اٹھایا اور پناہ گاہ میں ایستادہ بیڈ کے صاف ستھرے اور آرام دہ بستر پر لٹایا۔۔۔۔۔ بابا جو تھوڑی دیر پہلے نیند اور تھکن سے نڈھال تھا اس نے بلند اور طاقتور آواز لگائی اور پوچھا """ او چھورا۔۔۔۔اے کہندا ڈیرہ اے؟؟؟؟؟ میں نے مسکرا کر جواب دیا " عمران خان دا"
بابا خوشی اور جوش سے پکارا
واہ بھئی واہ
زندہ باد بھئ عمران خان زندہ باد۔۔۔۔۔
میں بابے کو رب راکھا کہہ کر وہاں سے نکل آیا۔۔۔
اور جو منظر میری نم آنکھ نے دیکھا آپکو لفظ بہ لفظ لکھ بھیجا
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)

M Abdul Rauf کی وال سے

یہ بابا جی سرگودھا روڈ پر ایک چائے کے ہوٹل والے سے رات بسر کرنے کے لئے سونے کی جگہ مانگ رہے تھے ہوٹل والے نے بابے کو سامنے مسجد کا راستہ دکھایا۔۔۔۔ بابا جی تھوڑی دیر بعد واپس آ گئے اور ہوٹل والے کو بتایا کہ مسجد کو تالا لگا ہے اس پر ہوٹل والے نے بابا جی کو صاف جواب دیا اور وہاں سے چلتا کیا۔۔۔۔ اتفاق سے ڈاکٹر ریاض، اظہر اور میں وہاں بیٹھے چائے پی رہے تھے اور بابا جی اور چائے والے کا مکالمہ بھی سن رہے تھے۔۔۔ ڈاکٹر ریاض شاہد کا اللہ بھلا کرے کہ انہوں نے مجھے حکم دیا کہ بابا جی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں قائم "پناہ گاہ" میں چھوڑ آو۔۔۔اور میں بابا جی کو اپنی پھٹپھٹی پر بٹھا کر سول ہسپتال پہنچ گیا ۔۔۔دل میں اشتیاق بھی پیدا ہوا کہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت نے "پناہ گاہیں" اسی مقصد کے لئے قائم کی ہیں لہذاء آج عملی تجربہ ہی سہی۔۔۔ دیکھتے ہیں جا کر کہ اس بے بس، کمزور ، بے آسراء اور نحیف بزرگ کے حق میں سرکار کیا کار سر انجام دیتی ہے۔۔۔۔
خیر۔۔۔ موٹر سائیکل پناہ گاہ کے سامنے جا کر روکی۔۔۔ بابا جی کو اتارہ اور اشارے سے بتایا کہ آپ جاو اس سامنے والے کمرے میں سو جاو۔۔۔۔ بابا بیچارہ مجھے دعائیں دیتا کمرے کی طرف بڑھا اور میں چند منٹ اس لئے رک گیا کہ بابا جی کو شائد شناخت کے حوالے سے کوئی مشکل پیش نہ آئے۔۔۔۔ سادہ لوح تھکا ماندہ بزرگ کمرے میں داخل ہوتے ہی زمین پر اپنا کپڑا بچھاتا ہے اور لیٹ جاتا ہے۔۔۔ لیکن اگلا منظر روح پرور ہوا۔۔۔۔۔ ایک خدا کا بندہ بابا جی کے پاس آیا ،،، انکو سہارہ دے کر فرش سے اٹھایا اور پناہ گاہ میں ایستادہ بیڈ کے صاف ستھرے اور آرام دہ بستر پر لٹایا۔۔۔۔۔ بابا جو تھوڑی دیر پہلے نیند اور تھکن سے نڈھال تھا اس نے بلند اور طاقتور آواز لگائی اور پوچھا """ او چھورا۔۔۔۔اے کہندا ڈیرہ اے؟؟؟؟؟ میں نے مسکرا کر جواب دیا " عمران خان دا"
بابا خوشی اور جوش سے پکارا
واہ بھئی واہ
زندہ باد بھئ عمران خان زندہ باد۔۔۔۔۔
میں بابے کو رب راکھا کہہ کر وہاں سے نکل آیا۔۔۔
اور جو منظر میری نم آنکھ نے دیکھا آپکو لفظ بہ لفظ لکھ بھیجا
دوسری طرف شریف عوام کے پیسوں سے جپنز کوبی اور امریکن وگو سٹیک -ہولنڈ کے کباب اور فرنچ
لیمب چوپس منگواتا تھا پھر ووہ ہیلی کاپٹر میں سفر کرتی تھی اور صرف
خود کھاتے تھے یا کبھی کبھی اپنے جیسے چوروں کو کھلا دیتا تھا
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

M Abdul Rauf کی وال سے

یہ بابا جی سرگودھا روڈ پر ایک چائے کے ہوٹل والے سے رات بسر کرنے کے لئے سونے کی جگہ مانگ رہے تھے ہوٹل والے نے بابے کو سامنے مسجد کا راستہ دکھایا۔۔۔۔ بابا جی تھوڑی دیر بعد واپس آ گئے اور ہوٹل والے کو بتایا کہ مسجد کو تالا لگا ہے اس پر ہوٹل والے نے بابا جی کو صاف جواب دیا اور وہاں سے چلتا کیا۔۔۔۔ اتفاق سے ڈاکٹر ریاض، اظہر اور میں وہاں بیٹھے چائے پی رہے تھے اور بابا جی اور چائے والے کا مکالمہ بھی سن رہے تھے۔۔۔ ڈاکٹر ریاض شاہد کا اللہ بھلا کرے کہ انہوں نے مجھے حکم دیا کہ بابا جی کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر میں قائم "پناہ گاہ" میں چھوڑ آو۔۔۔اور میں بابا جی کو اپنی پھٹپھٹی پر بٹھا کر سول ہسپتال پہنچ گیا ۔۔۔دل میں اشتیاق بھی پیدا ہوا کہ ریاست مدینہ کی دعویدار حکومت نے "پناہ گاہیں" اسی مقصد کے لئے قائم کی ہیں لہذاء آج عملی تجربہ ہی سہی۔۔۔ دیکھتے ہیں جا کر کہ اس بے بس، کمزور ، بے آسراء اور نحیف بزرگ کے حق میں سرکار کیا کار سر انجام دیتی ہے۔۔۔۔
خیر۔۔۔ موٹر سائیکل پناہ گاہ کے سامنے جا کر روکی۔۔۔ بابا جی کو اتارہ اور اشارے سے بتایا کہ آپ جاو اس سامنے والے کمرے میں سو جاو۔۔۔۔ بابا بیچارہ مجھے دعائیں دیتا کمرے کی طرف بڑھا اور میں چند منٹ اس لئے رک گیا کہ بابا جی کو شائد شناخت کے حوالے سے کوئی مشکل پیش نہ آئے۔۔۔۔ سادہ لوح تھکا ماندہ بزرگ کمرے میں داخل ہوتے ہی زمین پر اپنا کپڑا بچھاتا ہے اور لیٹ جاتا ہے۔۔۔ لیکن اگلا منظر روح پرور ہوا۔۔۔۔۔ ایک خدا کا بندہ بابا جی کے پاس آیا ،،، انکو سہارہ دے کر فرش سے اٹھایا اور پناہ گاہ میں ایستادہ بیڈ کے صاف ستھرے اور آرام دہ بستر پر لٹایا۔۔۔۔۔ بابا جو تھوڑی دیر پہلے نیند اور تھکن سے نڈھال تھا اس نے بلند اور طاقتور آواز لگائی اور پوچھا """ او چھورا۔۔۔۔اے کہندا ڈیرہ اے؟؟؟؟؟ میں نے مسکرا کر جواب دیا " عمران خان دا"
بابا خوشی اور جوش سے پکارا
واہ بھئی واہ
زندہ باد بھئ عمران خان زندہ باد۔۔۔۔۔
میں بابے کو رب راکھا کہہ کر وہاں سے نکل آیا۔۔۔
اور جو منظر میری نم آنکھ نے دیکھا آپکو لفظ بہ لفظ لکھ بھیجا

ایسے لوگوں کی دعائیں ہی تو اس دنیا میں عمران خان کو چلا رہی ہیں اور حوصلہ دے رہی ہیں . اگلے جہاں میں تو اسے اس بھی زیادہ ملے گا . انشاءاللہ
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
Imran Khan has always cared for the poor may it be Shoukat Khanum, Namal university and now in politics.
Panah gah, langar khanay, koi bhooka na sooy and ahsaas program are just a few of the initiatives he has taken for the poor. May Allah keep him healthy and safe.
My request to the forum members is to support his initiatives by contributing just $10.00 per month.
Alhamdulillah, i am a monthly donor of $50.00 to Shoukat Khanum Hospital.
 

MHAMZA

Minister (2k+ posts)
Panahgah is a good welfare project
In today's time such stories are mostly fake when they are posted without evidence or photos,
even household servants have mobiles with cameras..