زیر حراست ملزمہ پر بدترین تشدد، آئی جی پنجاب کا ایکشن

punjab-pl.jpg


زیر حراست ملزمہ پر تشدد،آئی جی پنجاب کی ہدایت پر لیڈی کانسٹیبل برطرف

قصور میں اختیار کا ناجائز استعمال، زیر حراست ملزمہ کو پرائیویٹ خاتون بلوا کر خوب تشدد کا نشانہ بنایا گیا،جبکہ لیڈی کانسٹیل ویڈیو بنانے میں مصروف رہی،ملزمہ پر تشدد کا واقعہ قصور کے تھانہ صدر میں پیش آیا،جہاں ملزمہ جمیلہ پر ساجدہ نامی خاتون نے تشدد کیا اور تشدد کے دوران خاتون نے لیڈی کانسٹیبل کو اپنا موبائل فون دے کر ملازمہ پر تشدد کی ویڈیو بھی بنوائی۔

واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے پر ڈی پی او نے تفتیشی افسر، لیڈی کانسٹیبل اور تشدد کرنے والی خاتون کے خلاف مقدمہ درج کرلیا،ملزمہ جمیلہ ڈکیتی کیس میں جسمانی ریمانڈ پر ہے،جبکہ تشدد میں ملوث خاتون ساجدہ کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

آئی جی پنجاب نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے لیڈی کانسٹیبل اور پولیس اہلکار کو نوکری سے برخاست کرنے کا حکم دے دیا،آئی جی پنجاب کے حکم پر واقعے میں ملوث پرائیویٹ خاتون اور اہلکاروں کو سخت سزا کی یقین دہانی کرادی،آئی جی نے واضح کردیا کہ پنجاب پولیس میں ایسی کالی بھیڑوں کی کوئی جگہ نہیں ایسے افراد کیخلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی۔

 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
عورت پر تشدد کرنا جو بے چاری اکثر کمزور ہونے کی وجہ سے بھای، باپ اور خاوند کے کہنے پر سب کچھ کررہی ہوتی ہے اوپر سے پھنس بھی وہ جاتی ہے باقی سب نکل جاتے ہیں
خواتین خواہ کسی بھی جرم میں گرفتار کی جائیں انہیں ہاوس اریسٹ کیا جاے اور جیل میں ہرگز ہرگز نہ بھیجا جاے ان کو رات ہوتے ہی پولیس افسران ریپ کرتے ہیں اور بدلے میں کیس ختم کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہیں مگر ایسا ہوتا نہیں