سائفر و آڈیو لیکس:ایف آئی اے کا عمران خان کو طلبی کا نوٹس معطل

10khancipgherfianotive.jpg

لاہور ہائی کورٹ نے سائفر و آڈیو لیکس کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان کو ایف آئی اے کی جانب سے طلبی کا نوٹس معطل کردیا ہے۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں عمران خان کی سائفر و آڈیو لیکس کے معاملے پر ایف آئی کے طلبی نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت جسٹس اسجد جاوید گھرال نے کی ، دوران سماعت عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل دیئے۔


سلمان صفدر نے دلائل دیتےہوئے کہا کہ سائفر ایک حساس اور خفیہ سفارتی دستاویز ہوتی ہے، ایف آئی اے نے سیاسی بنیادوں پر یہ انکوائری شروع کی، اس انکوائری کا مقصد عمران خان کی ساتھ کو نقصان پہنچانا ہے، اس انکوائری کیلئے ایف آئی اے نے انٹرنیٹ سے ایک آڈیو اٹھا کر بنیاد بنائی اور یہ بھی تصدیق نہیں کی کہ آیا آڈیو اصلی ہےیا نقلی، وفاقی حکومت ایف آئی اے کو سیاسی مخالفین کے خلاف استعمال کررہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں عمران خان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے، اس دوران ان پر قاتلانہ حملہ بھی ہوا، عمران خان کو تو ڈاکٹرز نےبیڈ ریسٹ کی ہدایات دی ہیں مگر ایف آئی اے انہیں طلبی کا نوٹس بھیج رہا ہے۔

اس موقع پر جسٹس اسجد جاوید گھرال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آفس سے آڈیو لیک ہونا ایک حساس معاملہ ہے اس پر کیا کارروائی ہوئی؟درخواست گزار کی جانب سے جو نکات اٹھائے گئے وہ قابل غور اور تصفیہ طلب ہیں، کیا فرانزک کے بغیر کسی آڈیوپر انکوائری شروع ہوسکتی ہے؟ کیا اس معاملے میں مزید لوگوں سے بھی تحقیقات کی جائیں گی یا صرف تین چار لوگوں کی تک محدود رہیں گی؟

عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے عمران خان کوبھجوائے گئے طلبی کے نوٹس کو معطل کردیا اور ایف آئی اے کو تاحکم ثانی نوٹس پر عمل درآمد سے روکتے ہوئے کیس کی سماعت 19 دسمبر تک ملتوی کردی ہے، عدالت نے ایف آئی اے سےآئندہ سماعت پر تفصیلی جواب بھی طلب کرلیا ہے۔