سابق جج رانا شمیم کےحلف نامے کی قانونی طور پر کوئی اہمیت نہیں،اعتزاز احسن

10aitzanisar.jpg

سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے سابق چیف جسٹس پاکستان کے حوالے سے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کے انکشافات کے حوالے سے تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی نظر میں اس حلف نامے کی کوئی اہمیت نہیں ہے، رانا شمیم کو کوئی شکایت ہے تو عدالت سے رجوع کریں لندن جاکر ہی حلف نامہ کیوں جمع کروایا جارہا ہے جہاں میاں نواز شریف بھی موجود ہیں۔

نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام "خبر ہے "میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ نوٹری پبلک کے سامنے دیئے گئے اس ایفی ڈیوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، اس الزام کی اہمیت تب ہے جب رانا شمیم خود اپنی مدعیت میں عدالت جائیں اور اپنے الزامات پر مبنی کیس دائر کریں، اس کے علاوہ ان الزامات و خبروں کی کوئی وقعت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کا ہمیشہ یہی طریقہ کار رہا ہے یہ عدالتوں سے ریلیف کیلئے دباؤ ڈالتے ہیں، ارشد ملک کی ٹیپ ہو، پریس کانفرنس ہو پھر وہ ٹیپ عدالت میں جمع بھی نہیں کرواتے، رانا شمیم کے حلف نامے کے کیس کو بھی یہ عدالت میں نہیں لے کر جائیں گے، ن لیگ نے ہمیشہ بہت ہی شاطرانہ انداز میں عدلیہ سے ڈیل کیا ہے ، انہوں نے ججز کو بہت سے عہدے دیئے ہیں۔


اعتزاز احسن نے کہا یہ نا سمجھ آنے والا معاملہ ہے کہ ایک چیف جسٹس آف پاکستان تین بار منتخب ہونے والے وزیراعظم اور اس کی بیٹی کی ضمانت نہ ہونے کے احکامات دے رہا ہو اور اس کے سامنے وہ جج بیٹھا ہو جس کی مدت میں توسیع پر چیف جسٹس آف پاکستان کے اپنے فیصلے رکاوٹ بنے ہوں، یہ کیسے ممکن ہے، عدالت مفروضوں پر کسی کیس کا فیصلہ نہیں کرتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں جب رانا شمیم اپنے اس دعوے پر ڈٹے رہتے ہیں پھر اس دعوے کی قانونی حیثیت ہوجائے گی اور وہ بھی جرح سے مشروط ہوگی، اگر وہ ثابت کردیتے ہیں کہ جو کچھ انہوں نے کہا وہ سچ ہے تو قانون حرکت میں آئے گا اگر وہ ثابت کرنے میں ناکام رہے تو ان کے اپنے خلاف کارروائی ہوگی۔

پروگرام کے میزبان سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ رانا شمیم کے تعلقات ن لیگ سے بھی ہیں، رانا شمیم کے بیٹے کو ن لیگی دور میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل تعینات کیا گیا، ساہیوال میں بھی ان کی قربت نظر آتی ہے۔
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
میڈیا بہوت حرامی ہے
ان کو خود بتانا چاہے تھا کہ ایک
اعلی عدلیہ کے فیصلے کے خلاف ایک لندن کے
نوٹری خط کی کوئی حثیت نہیں
لیکن یہ اس کو ہوا دے کر چوروں کا ساتھ دے رہے ہیں
 

Shan ALi AK 27

Chief Minister (5k+ posts)
10aitzanisar.jpg

سینئر قانون دان اعتزاز احسن نے سابق چیف جسٹس پاکستان کے حوالے سے سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان کے انکشافات کے حوالے سے تجزیہ دیتے ہوئے کہا کہ قانون کی نظر میں اس حلف نامے کی کوئی اہمیت نہیں ہے، رانا شمیم کو کوئی شکایت ہے تو عدالت سے رجوع کریں لندن جاکر ہی حلف نامہ کیوں جمع کروایا جارہا ہے جہاں میاں نواز شریف بھی موجود ہیں۔

نجی ٹی وی چینل جی این این کے پروگرام "خبر ہے "میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ نوٹری پبلک کے سامنے دیئے گئے اس ایفی ڈیوٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، اس الزام کی اہمیت تب ہے جب رانا شمیم خود اپنی مدعیت میں عدالت جائیں اور اپنے الزامات پر مبنی کیس دائر کریں، اس کے علاوہ ان الزامات و خبروں کی کوئی وقعت نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ن لیگ کا ہمیشہ یہی طریقہ کار رہا ہے یہ عدالتوں سے ریلیف کیلئے دباؤ ڈالتے ہیں، ارشد ملک کی ٹیپ ہو، پریس کانفرنس ہو پھر وہ ٹیپ عدالت میں جمع بھی نہیں کرواتے، رانا شمیم کے حلف نامے کے کیس کو بھی یہ عدالت میں نہیں لے کر جائیں گے، ن لیگ نے ہمیشہ بہت ہی شاطرانہ انداز میں عدلیہ سے ڈیل کیا ہے ، انہوں نے ججز کو بہت سے عہدے دیئے ہیں۔


اعتزاز احسن نے کہا یہ نا سمجھ آنے والا معاملہ ہے کہ ایک چیف جسٹس آف پاکستان تین بار منتخب ہونے والے وزیراعظم اور اس کی بیٹی کی ضمانت نہ ہونے کے احکامات دے رہا ہو اور اس کے سامنے وہ جج بیٹھا ہو جس کی مدت میں توسیع پر چیف جسٹس آف پاکستان کے اپنے فیصلے رکاوٹ بنے ہوں، یہ کیسے ممکن ہے، عدالت مفروضوں پر کسی کیس کا فیصلہ نہیں کرتی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ صبح اسلام آباد ہائی کورٹ میں جب رانا شمیم اپنے اس دعوے پر ڈٹے رہتے ہیں پھر اس دعوے کی قانونی حیثیت ہوجائے گی اور وہ بھی جرح سے مشروط ہوگی، اگر وہ ثابت کردیتے ہیں کہ جو کچھ انہوں نے کہا وہ سچ ہے تو قانون حرکت میں آئے گا اگر وہ ثابت کرنے میں ناکام رہے تو ان کے اپنے خلاف کارروائی ہوگی۔

پروگرام کے میزبان سینئر تجزیہ کار عارف حمید بھٹی نے کہا کہ رانا شمیم کے تعلقات ن لیگ سے بھی ہیں، رانا شمیم کے بیٹے کو ن لیگی دور میں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل تعینات کیا گیا، ساہیوال میں بھی ان کی قربت نظر آتی ہے۔
کاشف عباسی کی امی کے خلاف
کوئی نوٹری پبلک لکھ دے تو
کیا یہ اعتراض احسن جو زرداری ڈکیت
کا محافظ ہے مشورہ لے گا
یہ بےغیرت سچ کیوں نہیں بتا سکتا خود سے
یہ ذہنی معذور ہے؟
 

ranaji

President (40k+ posts)
ویسے سنا ہے کہ اگر جرم ہو رہاہو یا کسی کے سامنے جرم ہو رہا ہو اور وہ اسے چھپا ئےتو یہ بھی جرم ہے تو اگر اس جج شمیم کے سامنے جرم ہوا تھا تو اس نے اس وقت کیوں چھپایا اور تین سال تک کیوں چھپائے رکھا ؟
پھر تو اس جج شمیم کو الٹا ٹانگ کر ننگا کرکے اسکی تشریف پر لتر مار کر اس لعنتی سے سچ اگلوانے کی ضرورت ہے
جب کہ یہ خود قانون دان تھا منصف تھا اس کو پتہ تھا کہ اس طرح کسی جج کو انفلو انس کرنا جرم ہے تو اس شمیم جج نے اس جرم کو کیوں چھپایا اس کو لتر پریڈ کی ضرورت ہے اس لعنتی بے غیرت نے جرم کو چھپا کر مجرم کا ساتھ دیا یہ بے غیرت جج شمیم رانا بھی مجرم ہے اس کو ننگا کرکے لتر پریڈ کرنے کی ضرورت ہے سچ اپنے مونہہ سے بھونکے گا