سانحہ سیالکوٹ میں پیشرفت، عدم ثبوت کی بنیاد پر کئی افراد رہا،کتنی تعداد؟

sialkott.jpg


سانحہ سیالکوٹ میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی، واقعہ میں ملوث 62 افراد کو عدم ثبوت کی بنیاد پر رہا کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے وزیرقانون راجہ بشارت نے سانحہ سیالکوٹ کی پیشرفت سے متعلق پریس کانفرنس کی، راجہ بشارت نے کہا کہ واقعے کے بعد شک کے الزام میں 182 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔

صوبائی وزیر قانون نے مزید بتایا کہ
ملزمان کی جانب سے ضمانت کی کوئی درخواست دائر نہیں کی گئی نہ ہی گرفتار ہونے والے کسی شخص کو ضمانت پر رہا کیا گیا، گرفتار ملزمان میں سے 62 کو عدم ثبوت کی بنیاد پر جیل سے رہا کیا گیا، 18 افراد کو عدالت کے حکم پر جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ تفتیشی ٹیم تیس دن میں اپنا کام مکمل کر کے چالان عدالت میں پیش کردے گی۔

راجہ بشارت کا کہنا تھا کہ ہم سب کو ایسے معاملات پر سنجیدگی سے سوچنا اور روک تھام کے لیے تجاویز دینا ہوں گی، سانحہ سیالکوٹ کے ذمے داروں سے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بے روزگاری کسی شخص کی جان لینے کی اجازت نہیں دیتی۔

واضح رہے پاکستان کے شہر سیالکوٹ میں تین دسمبر کو ملبوسات بنانے والی ایک فیکٹری راجکو انڈسٹریز کے سری لنکن مینیجر پریانتھا کمارا پر فیکٹری ورکرز نے توہین مذہب کا الزام لگا کر تشدد کیا تھا اور انہیں ہلاک کرکے ان کی لاش کو آگ لگا دی تھی۔

پنجاب پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے گزشتہ 12 گھنٹوں میں مزید چھ مرکزی کرداروں کو گرفتار کیا گیا۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق پریانتھا کمارا کی موت دماغ اور چہرے پر چوٹیں لگنے سے ہوئی۔ سری لنکن شہری کی بازو، کولہے اور ریڑھ کی ہڈی سمیت جسم کی تمام ہڈیاں ٹوٹ چکی تھیں۔ ان کی صرف ایک پاؤں کی ہڈی ٹھیک تھی باقی پورے جسم کی تمام ہڈیاں ٹوٹ چکی تھیں۔

رپورٹ کے مطابق سری لنکن شہری کے جسم کا 99 فی صد حصہ جل چکا تھا۔

 

xecutioner

Chief Minister (5k+ posts)
BhaRay Per yeh mulk bangaladesh ko de do. Sab se pehly pagal kutty aur molvi maray phir thora kaam dhandhy per is qaum lo lagaye