مری میں سیاحوں کی ہلاکتوں کے معاملے پر قائم کی گئی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف ایکشن شروع ہوگیا ہے۔
نجی خبررساں ادارے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی ہدایات پر قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی نے مری میں جائے حادثہ کا دورہ کیا اور سڑکوں، ہوٹلوں کی پارکنگ سمیت تمام انتظامات کا جائزہ لے کر رپورٹ مرتب کی تھی جس کی روشنی میں کارروائیوں کا آغاز کردیا گیا ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں سڑکوں کی بندش کا سبب بننے والی عمارتوں، تعمیرات اور غیر قانونی ہوٹلز و تجاوزات کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے جس کی نگرانی مری کے میونسپل آفیسر پلاننگ رضا الہیٰ کررہے ہیں۔
تحقیقاتی رپورٹ کی سفارشات کے تحت بھوربن روڈ، بانسرہ گلی پر عمارتوں کو گرانے کا عمل بھی شروع کردیا گیا ہے اس کے ساتھ ساتھ مری میں ان عمارتوں کے خلاف آپریشن بھی شروع کیا گیا ہے جن میں پارکنگ کی سہولت موجود نہیں ہے۔
واضح رہے کہ 8 جنوری کو مری میں شدید برفباری اور ٹریفک جام کے باعث گاڑیوں میں 22 افراد کی ہلاکت کے معاملے پر وزیراعظم عمران خان نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی تھی، کمیٹی نے تحقیقات کے دوران مری کے آپریشنل عملے کے بیانان قلمبند کیے جس میں انکشاف ہوا کہ واقعہ کے وقت برف ہٹانے والی 20 گاڑیاں ایک ہی مقام پر موجود تھیں اور ان گاڑیوں کو چلانے والا عملہ اس موقع پر موجود نہیں تھا۔
کمیٹی نے محکمہ جنگلات کے اہلکاروں سے بھی سوال وجواب کیے جس کے انہیں تسلی بخش جوابات نہیں ملے، کمیٹی نے اپنی سفارشات میں مری میں غیر قانونی تجاوزات کو ٹریفک کی روانی میں رکاوٹ قرار دیتے ہوئے آپریشن کی تجویز دی تھی۔