سانحہ مری: وزیراعلی عثمان بزدار سے اراکین اسمبلی کے سخت سوالات

usman-mmuree-asb.jpg


سانحہ مری کے حوالے سے دو روز قبل ایک عشائیہ میں ارکین قومی اسمبلی کی جانب سے وزیراعلی عثمان بزدار پرسخت سوالات کی بوچھاڑ کردی گئی۔
خبررساں ادارے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں 12 جنوری کی رات میں پنجاب حکومت کی جانب سے تحریک انصاف حکومت کے اراکین قومی اسمبلی کے اعزاز میں ایک عشائیہ دیا گیا جس میں وزیراعلی عثمان بزدار نے بھی خصوصی شرکت کی۔

رپورٹ کے مطابق اس عشائیہ میں چند اراکین نے وزیراعلی سے سانحہ مری کے حوالے سے سخت سوالات کیے اور موقف اپنایا کہ سانحہ مری میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں، مگر حکومت کی جانب سے کوئی فوری ایکشن نہیں لیا گیا، ذمہ داران کے خلاف فوری طور پر ایکشن لیا جانا چاہیے۔

اراکین اسمبلی نے وزیراعلی سے کہا کہ اور کچھ نہیں تو ایک دو کو ہتھکڑیاں لگادیتے پھر بھی سمجھ لیتے کہ کچھ ہوا ہے، ذمہ داران کے خلاف واقعہ کے پہلے روز ہی ایکشن ہونا چاہیے تھا۔
وزیراعلی عثمان بزدار نے اراکین اسمبلی کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اس واقعہ پر کمیٹی قائم کردی ہے جو انکوائری کررہی ہے، انکوائری کے بعد کارروائی ہوگی، ذمہ داروں کو ہتھکڑیاں لگائیں گے۔

وزیراعلی کے جواب پر ایک رکن قومی اسمبلی نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کمیٹیاں تو معاملے کو ٹھنڈا کرنے کیلئے ہوتی ہیں۔یادرہے کہ مری میں گزشتہ ہفتے برف کے طوفان کے نتیجے میں سیاحوں کی گاڑیاں پھنسنے اور شدید ٹھنڈ کے باعث 22 لوگوں کی ہلاکتوں کا سانحہ رونما ہوا تھا جس کے بعد پنجاب حکومت نے ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی جس نے آپریشنل عملے، ریسکیو 1122 اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرلیے ہیں ، تاہم مزید تحقیقات جاری ہیں۔

 

Bubber Shair

Chief Minister (5k+ posts)
عمران خان کو اب بھی سمجھ نہیں آنی کہ یہ گھامڑ اتنا بڑا چول ہے کہ جسے یہ بھی نہیں پتا کہ سانحہ مری کو ابھی ایک ہفتہ گزرا ہے اور یہ ڈنر دے رہا ہے جو اتنا اہم تھا کہ ایک مہینہ کیلئے انتظار کرنا بھی مشکل تھا
مجھے فلم کا وہ سین یاد آرہا ہے جب ایک پوسٹ مارٹم کرنے والا ساتھ ساتھ برگر بھی کھا رہا تھا اور برگر والی پلیٹ رکھنے کو کوی جگہ دکھای نہ دی تو ڈیڈ باڈی کے اوپر رکھ لی