عارف حمید بھٹی کا کہنا ہے کہ سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے کہ جب انہیں کچھ غیرقانونی کہنے کو کہا جائے تو اس کی طرف سے شٹ اپ کال دی جائے اور سرحدوں کی حفاظت تک محدود رہا جائے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل جی این این نیوز کے پروگرام خبر ہے میں سینئر صحافی وتجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے آج خود اس بات کو تسلیم کر لیا ہے کہ پچھلے 70 سال سے فوج ڈائریکٹ یا ان ڈائریکٹ سیاست میں مداخلت کرتی رہی ہے، ان 70 سالوں میں 6 سال ان کے بھی ہیں۔
ایک اور سوال پر کہ "فوج اگر مداخلت نہ کرتی تو کیا شریف خاندان آج اقتدار میں ہوتا؟" عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ پاک فوج میری ہے اور میرا موقف ہے کہ سیاستدان تو مداخلت کرتے ہیں، بیساکھیاں ڈھونڈتے ہیں، مسائل پیدا کرتے ہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی آج کی تقریر کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنی تقریر میں ساری باتیں درست کی ہیں اسی لیے تو کہتا ہوں کہ پاکستانی قوم پاک فوج کے خلاف نہیں ہے، یہ تاثر ہی غلط ہے۔ اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ قوم فوج سے لڑے گی تو ایسا نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری اداروں کی ذمہ داری ہے کہ جب انہیں کچھ غیرقانونی کہنے کو کہا جائے تو اس کی طرف سے شٹ اپ کال دی جائے اور سرحدوں کی حفاظت تک محدود رہے۔
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ بہت سے ادارے ایسے ہیں جو اپنا کام ٹھیک نہیں کر رہے، اگر پاک فوج قدرتی آفات کے موقع پر ملک کی خدمت کرتی ہے تو یہ ان کا بھی ملک ہے۔ جب تک سیاستدان اداروں میں مداخلت کرتے رہیں گے، عوام کی رائے کا احترام نہیں کرینگے، چور دروازوں سے آنا بند نہیں کرینگے، ملکی مسائل حل نہیں ہونگے، ہر شخص کو اپنی اصلاح کرنی چاہیے۔ سرکاری اداروں کا یہ کام ہے کہ اگر کوئی سیاستدان انہیں غلط کام کرنے کا کہتا ہے تو اسے شٹ اپ کال دیں۔