سرکاری دفاتر،منصوبوں و دستاویزات پرسیاستدان کی تصاویرآویزاں کرنے پر پابندی

pabndiii.jpg


سپریم کورٹ آف پاکستان نے ایک کیس کے دوران سرکاری دفاتر، سرکاری املاک ، منصوبوں اور دستاویزات پر سیاستدانوں اور پبلک آفس ہولڈرز کی تصاویر آویزاں کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے راولپنڈی کچی آبادیوں سے متعلق کیس کا فیصلہ جاری کردیا ہے، فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری وسائل پر ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں دی جاسکتی ۔

پانچ صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریرکیا، فیصلے میں راولپنڈی کی کچی آبادیوں سے متعلق سرٹیفکیٹس پر تب کے وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کی تصاویر چھاپنے پر سوال اٹھایا اور کہا کہ سرکاری پیسے پر کسی کو ذاتی تشہیر کی اجازت نہیں دی جاسکتی،یہ کسی بھی سرکاری عہدے کیلئے لیے جانے والے حلف کی بھی خلاف ورزی ہے۔

اپنے فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے لکھا کہ سرکاری املاک پر ذاتی تصاویر یا تشہیر اخلاقی اقدار کو مجروح کرتا ہے، پاکستان کسی کی جاگیر نہیں ہے جہاں عوام حکمرانوں کےسامنے جھک جائیں، ہمیں جمہوری ساکھ کو برقرار رکھنے کیلئے چوکنا رہنا ہوگا، تمام صوبوں کے چیف سیکرٹریز اور وفاقی انتظامیہ ذاتی تشہیر کے خلاف اس عدالتی فیصلے پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
 

nutral is munafek

Minister (2k+ posts)
سرکاری دفاتر،منصوبوں و دستاویزات پرسیاستدان کی تصاویرآویزاں کرنے پر پابندی

Veefriends GIF by GaryVee
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
بہترین فیصلہ ہے
یہ حرام زادے سیاستدان حلوائی کی دکان پر نانا جی کی فاتحہ دلاتے ہیں جئسے وہ ان کے باپ کا مال ہو اور یہ زکات خیرات میں دے رہے ہوں
 

Dr Adam

Prime Minister (20k+ posts)

اس شخص سے سخت ترین اختلافات کے باوجود...... جو بات صحیح ہے وہ صحیح ہے . "وی دا پیپل آف پاکستان" اس فیصلے کو سراہتے ہیں اور اسکی قدر اور تائید کرتے ہیں

اس بہترین فیصلے کی روشنی میں خصوصی طور پر سندھ اور پنجاب میں ہر تعلیمی ادارے، ہوائی اڈے، پارک اور سٹیڈیمز اور دیگر تمام سرکاری جگہوں سے اور جس جگہ بھی عوام کے ٹیکس کا پیسہ لگا ہے وہاں سے ان سیاسی جوکروں کے نام فوری طور پر
ہٹائے جائیں
 

Shareef

Minister (2k+ posts)
Good, but not enough! tasweer kay allawa naam aur party jhandon ki nishaanion pr bhi pabandi honi chahiye.