سری لنکا غذائی قلت کے دہانے پر، وزیراعظم کی وارننگ

7srilankafoodrisis.jpg


سری لنکا معاشی بحران، گیس اور پانی کی قلت کے بعد خوراک کی کمی کے دہانے پر ہے،شدید مالی اور معاشی بحران کے شکار سری لنکا کو اب خوراک کی قلت کا بھی سامنا ہے،سری لنکا میں قحط سالی کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

سری لنکا کے وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے سنگین صورتحال سے خبردار کردیا، انہوں نے کہا کہ مالی بحران اور ماضی کی غلط پالیسیوں کے باعث ملک میں خوراک کی شدید قلت ہے، ہم بھوک سے مرنے والے ہیں۔


رانیل وکرماسنگھے نے ٹویٹ میں لکھا کہ امریکہ نے دنیا میں خوراک کی کمی کی پیش گوئی کردی،جس سے بری طرح متاثر ہونے والے ممالک کی فہرست میں سری لنکا اور افغانستان کو شامل کیا ہے۔

وزیراعظم رانیل وکرماسنگھے نے کہا آئندہ موسم کے لیے کافی کھاد خریدیں گے تاکہ خوراک کی کمی کو دور کیا جا سکے،مئی سے اگست کے سیزن کے لیے کھاد خریدنے کا وقت نہیں، لیکن ستمبر سے مارچ کے موسم کے لیے مناسب ذخیرہ بنانے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں،سری لنکا کے وزیراعظم نے عوام سے اپیل کہ وہ حالات کی سنگینی کو قبول کریں اور تعاون کریں۔

معاشی اور خوراک کے مسائل نے عوام میں ایک بار پھر غصے کی لہر دوڑادی، کولمبو سمیت دیگر شہروں میں حکومت مخالف احتجاج جاری ہیں۔

مظاہرین نے صدر کے گھر کی جانب جانے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلیے آنسوگیس کے شیلز برسا دئیے، واٹر کینن کا بھی آزادانہ استعمال کیا۔

دوسری جانب ملک کو مستحکم بنانے اور مسائل سے نکالنے کیلیے سری لنکن حکومت نے کامرس اورصحت سمیت کابینہ میں نو وزرا کو مقرر کردیا ہے۔