سموگ کی بگڑتی صورتحال، حکومت کا یوروٹو پٹرول پر پابندی لگانے کا فیصلہ

1smog.jpg

لاہور جو پاکستان کے سب سے زیادہ آبادی والے شہروں میں سے ایک ہے، یہ اقتصادی، اسٹریٹجک، تاریخی اور ثقافتی اہمیت کا حامل شہر ہے لیکن ماحولیاتی آلودگی کے باعث ہونے والی پریشانیوں نے اسے دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سے ایک بنا دیا ہے، یہاں اب سردیوں کا ایک بڑا چیلنج اسموگ بن گیا ہے۔

پنجاب حکومت نے صوبائی دارالحکومت لاہور میں بڑھتی اسموگ کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے شہر میں یورو2 پٹرول کی فروخت کو ممنوع قرار دے دیا ہے۔ وزیرخزانہ ہاشم جواں بخت کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ شہر میں صرف یورو5 پٹرولیم مصنوعات ہی کو فروخت کرنے کی اجازت دی جائے۔

اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت ، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بابر حیات تارڑ ، ڈی جی پی ڈی ایم اے راجہ منصور احمد اور دیگر شریک ہوئے۔ سٹینڈنگ کمیٹی برائے سموگ نے سکول بند کرنے کی تجاویز مسترد کر دیں اور فیصلہ کیا کہ لاہور میں یورو ٹو آئل پر ایک ماہ کے لیے پابندی لگائی جائے۔


صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) کے ہیڈ آفس میں انسداد سموگ کمیٹی کی تشکیل کے لیے منعقدہ اجلاس کے دوران ہاشم جواں بخت نے لاہور ڈویژن کے کمشنر کو یورو-2 فیول کی پابندی کو نافذ کرنے اور یورو-5 فیول کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے پٹرول پمپ مالکان کیلئے ہدایت کی کہ وہ اپنے سسٹم کو اپ گریڈ کریں۔

اس کے علاوہ لاہور میں چلنے والے فیکٹریوں کے حوالے سے بھی کہا گیا ہے کہ اسکربرز کے بغٖیر چلنے والی فیکٹریاں فوری طور پر کام روک دیں کیونکہ اگر کوئی خلاف ورزی کرتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

https://twitter.com/x/status/1460746761451061258
دوسری جانب شہر میں سموگ کی بگڑتی صورت حال پرسٹینڈنگ کابینہ کمیٹی برائے سموگ کے اجلاس میں سکول بند کرنے کی تجاویز کو مسترد کر دیا گیا۔ اجلاس میں تجاویز دی گئیں تھیں کہ لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ملتان کے سکولوں میں چھٹیاں کردیں یا آن لائن کلاسز شروع کی جائیں جبکہ سموگ کی صورت حال بگڑنے پر سکولز بند کرنے کی تجاویز بھی دی گئی تھیں۔