وفاقی وزیر علی زیدی کی جانب سے سندھ حکومت کے وفاقی دارالحکومت میں 400 مسلح ایس ایس یو (اسپیشل سیکیورٹی یونٹ آف سندھ پولیس) اہلکاروں کی تعیناتی پر تنقید کی گئی ہے۔
علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک پیغام میں کہا ہے کہ سندھ حکومت نے کس بنیاد پر ایس ایس یو کے 400 مسلح اہلکاروں کو نجی حیثیت میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جمع کر رکھا ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ وہ آج سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو خط لکھیں گے جس میں ایس ایس یو کے ڈی آئی جی مقصود میمن سے پوچھیں گے کہ انہوں نے کس طرح اس بلاجواز عمل کی اجازت دی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ وہ اس معاملے پر تحقیقات کا بھی مطالبہ کریں گے۔
علی زیدی کے اس ٹویٹ کے جواب میں سوشل میڈیا صارفین بھی اس معاملے پر تحقیقات کا مطالبہ کررہے ہیں اور ان کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ آخر مقصود میمن جن کا کام کراچی میں ہے وہ اسلام آباد میں کیا کر رہے ہیں۔