سندھ:والدین کو 32 سال بعد بیٹے کی پولیس حراست میں ہلاکت کا انصاف مل گیا

jail-court-pakistan-tr.jpg


دہائیوں سے انصاف کے منتظر والدین کو 32 سال بعد سندھ ہائیکورٹ سے اپنے 24 سالہ جوان بیٹے شکیل کے قتل کا انصاف مل گیا۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں پولیس کی حراست میں 24 سالہ جوان کی ہلاکت کے کیس کی سماعت ہوئی۔ درخواست میں کہا گیا تھا کہ پولیس نے 24 سال کے دکاندار کو کھوڑی گارڈن سے حراست میں لیا تھا۔

درخواست میں کہا گیا کہ نوجوان شکیل کو 24 اپریل 1990کو گرفتار کر کے سی آئی اے سنٹر لایا گیا، جہاں پولیس کے بدترین تشدد سے نوجوان کی موت ہو گئی۔

کیس کی جوڈیشل انکوائری میں پولیس اہلکاروں کو نوجوان کی موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے اسٹیٹ بینک کو سندھ حکومت کے اکاؤنٹ سے رقم کاٹ کر مقتول کے اہلخانہ کو 2 کروڑ 8 لاکھ سے زائد رقم بطور دیت دینے کا حکم دیا۔

عدالت کے حکم کے بعد اسٹیٹ بینک نے سندھ حکومت کے اکاؤنٹ سے رقم کاٹ کر چیک ناظر سندھ ہائیکورٹ کو جمع کرا دیا۔