سورۃ نُور ۔۔ اُم المومنین زینب سے نکاح اور عائشہ پر لگنے والے تہمت کا قصہ

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

یہ تحقیق ہو جانے کے بعد کہ سورہ نور ۶ ہجری کے نصف آخر میں سورہ احزاب کے کئی مہینے بعد نازل ہوئی ہے، ہمیں ان حالات پر ایک نگاہ ڈال لینی چاہیے جن میں اس کا نزول ہوا۔

جنگ بدر کی فتح سے عرب میں تحریک اسلامی کا جو عروج شروع ہوا تھا وہ غزوہ خندق تک پہنچتے پہنچتے اس حد تک بڑھ چکا تھا کہ مشرکین، یہود، منافقین اور متربصین، سب ہی یہ محسوس کرنے لگے تھے کہ اس نو خیز طاقت کو محض ہتھیاروں اور فوجوں کے بل پر شکست نہیں دی جا سکتی۔ جنگ خندق میں ہ لوگ متحد ہو کر ۱۰ ہزار فوج کے ساتھ مدینے پر چڑھ آئے تھے، مگر ایک مہینے تک سر مارنے کے بعد آخر کار ناکام ہو کر چلے گئے اور ان کے جاتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے علی الاعلان فرما دیا، لن تغزوکم قریش بعد عامکم ھٰزا، ولکنکم تغزو نَھم (ابن ہشام، جلد ۳، ۲۶۶)، ’’ اس سال بعد اب قریش تم پر چڑھائی نہیں کریں گے بلکہ تم ان پر چڑھائی کرو گے ‘‘۔

یہ گویا اس امر کا اعلان تھا کہ مخالف اسلام طاقتوں کی قوت اقدام ختم ہو چکی ہے، اب اسلام بچاؤ کی نہیں بلکہ اقدام کی لڑائی لٹے گا اور کفر کو اقدام کے بجائے بچاؤ کی لڑائی لڑنی پڑے گی۔ یہ حالات کا بالکل صحیح جائزہ تھا جسے دوسرا فریق بھی اچھی طرح محسوس کر رہا تھا۔

اسلام کے اس روز افزوں عروج کی اصل وجہ مسلمانوں کی تعداد نہ تھی۔ بدر سے خندق تک ہر لڑائی میں کفار ان سے کئی گئی زیادہ قوت لے کر آئے تھے، اور مردم شماری کے لحاظ ے بھی مسلمان اس وقت تک عرب میں بمشکل ۱/۱۰ فی صدی تھے۔ اس عروج کی وجہ مسلمانوں کے اسلحہ کی بر تری بھی نہ تھی۔ ہر طرح کے سازو سامان میں کفار ہی کا پلہ بھاری تھا۔ معاشی طاقت اور اثر و رسوخ کے اعتبار سے بھی مسلمانوں کا ان سے کوئی مقابلہ نہ تھا۔ ان کے پاس تمام عرب کے معاشی وسائل تھے، اور مسلمان بھوکوں مر رہے تھے۔ ان کی پشت پر تمام عرب کے مشرک اور اہل کتاب قبائل تھے، اور مسلمان ایک نئے دین کی دعوت دے کر قدیم نظام کے سارے حامیوں کی ہمدردیاں کھو چکے تھے۔

ان حالات میں جو چیز مسلمانوں کو برابر آگے بڑھائے لیے جا رہی تھی، وہ در اصل مسلمانوں کی اخلاقی بر تری تھی جسے تمام دشمنان اسلام خود بھی محسوس کر رہے تھے۔ ایک طرف وہ دیکھتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم اور صحابہ کرام کیسے داغ سیرتیں ہیں جن کی طہارت و پاکیزگی اور مضبوطی دلوں کو مسخر کرتی چلی جا رہی ہے۔ اور دوسری طرف انہیں صاف نظر آ رہا تھا کہ انفرادی و اجتماعی اخلاق کی طہارت نے مسلمانوں کے اندر کمال درجے کا اتحاد اور نظم و ضبط بھی پیدا کر دیا ہے جس کے سامنے مشرکین اور یہود کا ڈھیلا نظام جماعت امن اور جنگ دونوں حالتوں میں شکست کھاتا چلا جاتا ہے۔

کمینہ خصلت لوگوں کا خاصہ ہوتا ہے کہ جب وہ دوسرے کی خوبیاں اور اپنی کمزوریاں صریح طور پر دیکھ لیتے ہیں، اور یہ بھی جان لیتے ہیں کہ اس کی خوبیاں اسے بڑھا رہی ہیں اور ان کی اپنی کمزوریاں انہیں گرا رہی ہیں، تو انہیں یہ فکر لاحق نہیں ہوتی کہ اپنی کمزوریاں دور کریں اور اس کی خوبیاں اخذ کریں، بلکہ وہ اس فکر میں لگ جاتے ہیں کہ جس طرح بھی ہو سکے اس کے اندر بھی اپنے ہی جیسی برائیاں پیدا کر دیں، بلکہ وہ اس فکر میں لگ جاتے ہیں کہ جس طرح بھی ہو سکے اس کے اندر بھی اپنے ہی جیسی برائیاں پیدا کر دیں، اور یہ نہ ہو سکے تو کم از کم اس کے اوپر خوب گندگی اچھالیں تاکہ دنیا کو اس کی خوبیاں بے داغ نظر نہ آئیں۔

یہی ذہنیت تھی جس نے اس مرحلے پر دشمانان اسلام کی سرگرمیوں کا رخ جنگی کار روائیوں سے ہٹا کر رذیلانہ حملوں اور داخلہ فتنہ انگیزیوں کی طرف پھیر دیا۔ اور چونکہ یہ خدمت باہر کے دشمنوں کی بہ نسبت خود مسلمانوں کے اندر کے منافقین زیادہ اچھی طرح انجام دے سکتے تھے، اس لیے بلارادہ یا بلا ارادہ طریق کار یہ قرار پایا کہ مدینہ کے منافقین اندر سے فتنے اٹھائیں اور یہود و مشرکین باہر سے ان کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔

اس نئی تدبیر کا پہلا ظہور ذی القعدہ ۵ ھ میں ہوا جب کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے عرب سے تَبْنِیَت ( دوسرے کے بیٹے کو اپنا بیٹا بنانا اور خاندان میں اسے بالکل صُلبی بیٹے کی حیثیت دے دینا۔ ) کی جاہلانہ رسم کا خاتمہ کرنے کے لیے خود اپنے متبنیٰ(زیدؓ بن حارثہ) کی مطَلَّقہ بیوی (زینبؓ بنت حجش) سے نکاح کیا۔ اس موقع پر مدینے کے منافقین پروپیگنڈا کا ایک طوفان عظیم لے کر اٹھ کھڑے ہوئے اور باہر سے یہود و مشرکین نے بھی ان کی آواز میں آواز ملا کر افترا پردازیاں شروع کر دیں۔ انہوں نے عجیب عجیب قصے گھڑ گھڑ کر پھیلا دیے کہ محمد ( صلی اللہ علیہ و سلم) کس طرح اپنے منہ بولے بیٹے کی بیوی کو دیکھ کر اس پر عاشق ہو گئے، اور کس طرح بیٹے کو ان کی عشق کا علم ہوا اور وہ طالق دے کر بیوی سے دست بردار ہو گیا، اور پھر کس طرح انہوں نے خود اپنی بہو سے بیاہ کر لیا۔

یہ قصے اس کثرت سے پھیلائے گئے کہ مسلمان تک ان کے اثرات سے نہ بچ سکے۔ چنانچہ محدثین اور مفسرین کے ایک گروہ نے حضرت زینبؓ اور زید کے متعلق جو روایتیں نقل کی ہیں ان میں آج تک ان من گھڑت قصوں کے اجزا پائے جاتے ہیں اور مستشرقین مغرب ان کو خوب نمک مرچ لگا کر اپنی کتابوں میں پیش کرتے ہیں۔ حالانکہ حضرت زینبؓ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی حقیقی پھوپھی (اُمَیمہ بنت عبدالمطلب) کی صاحبزادی تھیں بچپن سے جوانی تک ان کی ساری عمر حضورؐ کی آنکھوں کے سامنے گزری تھی، ان کو اتفاقاً ایک روز دیکھ لینے اور معاذ اللہ ان پر عاشق ہو جانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

پھر اس واقعہ سے ایک ہی سال پہلے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے خود ان کو مجبور کر کے حضرت زید سے ان کی شادی ی تھی۔ ان کے بھائی عبداللہ بن حجش اس شادی سے ناراض تھے۔ خود حضرت زینبؓ اس پر راضی نہ تھیں، کیونکہ ایک آزاد کردہ غلام کی بیوی بننا قریش کے شریف ترین گھرانے کی بیٹی طبعاً قبول نہ کر سکتی تھی۔ مگر نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے صرف اس لیے کہ مسلمانوں میں معاشرتی مساوات قائم کرنے کی ابتدا خود اپنے خاندان سے کریں، نہیں حکماً اس پر راضی کیا تھا۔ یہ ساری باتیں دوست اور دشمن سب کو معلوم تھیں، اور یہ بھی کسی سے چھپا ہوا نہ تھا کہ حضرت زینب کا احساس فخر نسبی ہی وہ اصل وجہ تھی جس کی بنا پر ان کا اور زید بن حارثہ کا نباہ نہ ہو سکا اور آخر کار طلاق تک نوبت پہنچی۔ مگر اس کے باوجود بے شرم افترا پروازوں نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر بد ترین اخلاقی الزامات لگائے اور ان کو اس کثرت سے رواج دیا کہ آج تک انکا یہ پروپیگنڈا اپنا رنگ دکھا رہا ہے۔

اس کے بعد دوسرا حملہ غزوہ بنی الصطَلِق کے موقع پر کیا گیا، اور یہ پہلے سے بھی زیادہ سخت تھا۔

بنی المصطلق قبیلہ بنی خزاعہ کی ایک شاخ تھی جو ساحل بحر احمر پر جدے اور رابع کے درمیان قدید کے علاقے میں رہتی تھی۔ اس کے چشمے کا نام مریسیع تھا جس کے آس پاس اس قبیلے کے لوگ آباد تھے۔ اس مناسبت سے احادیثمیں اس مہم کا نام غزوہ رُرَیسیع بھی آیا ہے۔ نقشے سے اس کی صحیح جائے وقوع معلوم ہو سکتی ہے۔

شعبان ۶ھ میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو اطلاع ملی کہ یہ لوگ مسلمانوں کے خلاف جنگ کی تیاریاں کر رہے ہیں اور دوسرے قبائل کو بھی جمع کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع پاتے ہی آپ ایک لشکر لے کر ان کی طرف روانہ ہو گئے تاکہ فتنے کے سر اٹھانے سے پہلے ہی اسے کچل دیا جائے۔ اس مہم میں عبد اللہ بن ابی بھی منافقوں کی ایک بڑی تعداد لے کر آپ کے ساتھ ہو گیا۔ ابن سعد کا بیان ہے کہ اس سے پہلے کسی جنگ میں منافقین اس کثرت سے شامل نہ ہوئے تھے۔

مریسیع کے مقام پر آنحضرت نے اچانک دشمن کو جالیا۔ اور تھوڑی سی رد و خورد کے بعد پورے قبیلے کو مال اسباب سمیت گرفتار کر لیا۔ اس مہم سے فارغ ہو کر بھی مریسیع ہی پر لشکر اسلام پڑاؤ ڈالے ہوئے تھا کہ ایک روز حضرت عمرؓ کے ایک ملازم (جَہْجَاہ بن مسعود غفاری) اور قبیلہ خزرج کے ایک حلیف (سِنَان بن دَبر جُہنِی) کے درمیان پانی پر جھگڑا ہو گیا۔ ایک نے انصار کو پکارا۔ دوسرے نے مہاجرین کو آواز دی۔ لوگ دونوں طرف سے جمع ہو گئے اور معاملہ رفع دفع کر دیا گیا۔ لیکن عبداللہ بن اُبی نے جو انصار قبیلہ خزرج سے تعلق رکھتا تھا، بات کا بتنگڑ بنا دیا۔ اس نے انصار کو یہ کہہ کہہ کر بھڑکانا شروع کیا کہ ’’ یہ مہاجرین ہم پر ٹوٹ پڑے ہیں اور ہمارے حریف بن بیٹھے ہیں۔ ہماری اور ان قریشی کنگلوں کی مثال ایسی ہے کہ کتے کو پال تاکہ تجھی کو بھنبھوڑ کھائے۔ یہ سب کچھ تمہارا اپنا کیا دھرا ہے۔ تم لوگوں نے خود ہی انہیں لا کر اپنے ہاں بسایا ہے اور ان کو اپنے مال و جائداد میں حصہ دار بنایا ہے۔ آج اگر تم ان سے ہاتھ کھینچ لو تو یہ چلتے پھرتے نظر آئیں ‘‘۔ پھر اس نے قسم کھا کر کہا کہ ’’ مدینے واپس پہنچنے کے بعد جو ہم میں سے عزت والا ہے وہ ذلیل لوگوں کو نکال باہر کر دے (سورہ منافقون میں اللہ تعالیٰ نے خود اس کا یہ قول نقل فرمایا ہے ) گا ‘‘۔

اس کی ان باتوں کی اطلاع جب نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو پہنچی تو حضرت عمرؓ نے مشورہ دیا کہ اس شخص کو قتل کرا دینا چاہیے۔ مگر حضور نے فرمایا: فکیف یا عمر اذا تحدث الناس ان محمد ایقتل اصحابہ (عمر، دنیا کیا کہے گی کہ محمدؐ خود اپنے ہی ساتھیوں کو قتل کر رہا ہے )۔ پھر آپ نے فوراً ہی اس مقام سے کوچ کر حکم دے دیا اور دوسرے دن دوپہر تک کسی جگہ پڑاؤ نہ کیا، تاکہ لوگ خوب تھک جائیں اور کسی کو بیٹھ کر چہ میگوئیاں کرنے اور سننے کی مہلت نہ ملے۔ راستے میں سید بن حضَیر نے عرض کیا ’’ یا نبی اللہ، آج آپ نے اپنے معمول کے خلاف نا وقت کوچ کا حکم دے دیا؟‘‘ آپ نے جواب دیا۔ ’’تم نے سنا نہیں کہ تمہارے صاحب نے کیا باتیں کی ہیں ’’۔ انہوں نے پوچھا ’’ کون صاحب؟‘‘ آپ نے فرمایا’’ عبد اللہ بن اُبی ‘‘۔ انہوں نے عرض کیا ’’ یا رسول اللہ، اس شخص سے رعایت فرمائیے، آپ جب مدینے تشریف لائے ہیں تو ہم لوگ اس اپنا بادشاہ بنانے کا فیصلہ کر چکے تھے اور اس کے لیے تاج تیار ہو رہا تھا۔ آپ کی آمد سے اس کا بنا بنایا کھیل بگڑ گیا۔ اسی کی جلن وہ نکال رہا ہے ‘‘۔

یہ شوشہ ابھی تازہ ہی تھا کہ اسی سفر میں اس نے ایک اور خطرناک فتنہ اٹھا دیا، اور فتنہ بھی ایسا کہ اگر نبی صلی اللہ علیہ و سلم اور آپ کے جاں نثار صحابہ کمال درجہ ضبط و تحمل اور حکمت و دانائی سے کام نہ لیتے و مدینے کی نو خیز مسلم سوسائٹی میں سخت خانہ جنگی بر پا ہو جاتی۔ یہ حضرت عائشہؓ پر تہمت کا فتنہ تھا۔ اس کا واقعہ خود ان ہی کی زبان سے سنیے جس سے پوری صورت حال سامنے آ جائے گی۔ بیچ بیچ میں جو امور تشریح طلب ہوں گے انہیں ہم دوسری معتبر روایات کی مدد سے قوسین میں بڑھاتے جائیں گے تاکہ جناب صدیقہؓ کے تسلسل بیان میں خلل نہ واقعہ وہ۔ فرماتی ہیں :؛

جاری ہے۔۔ ? ۔


سورۃ نور ، ام المومنین عائشہ رض فرماتی ہیں
 
Featured Thumbs
data:image/png;base64,iVBORw0KGgoAAAANSUhEUgAAAOEAAADhCAMAAAAJbSJIAAAB5lBMVEX//99QCwD////6u0IAAAD6vUjbAExSDAD//+H/y0r//+T//+WncjL6uj/6u0X/wUFMAwA5AADcrV9MDxpHAADyuVJjMjAwAAA+AAA0AABJAAAsAAD//+k8AAAyAABCAAD6uDfv79EpAADR0bf8w0FMTELcAEMmAADe3sJ/f29paVz+7dD/+vDFxaz/zlylpZAiAAD/02cyMiwlJSCRkX8cAAD7ym5hYVV5eWpCQjrZ2b6bm4jHx67ZAD37zXn/1mYaGhc2Ni+1tZ7hM0X/01XVAFX81pDytrP2pUHNVH9UVElHRz4oKCPxjkP458j83qhQIybqaDzgOGP42sn4rz/voqbiTXT2y8BxRzfPGGexg0tXIhnofI7jPj/OmUT5syToh5HsdEfiVWn804qLZDfnsVSYbC/OoGE3ECE9FQzAmky3hTc9Dx19V05cNBeQXTGkellOFRpiNSmufkd+TDHYpjrPsXawiVw+FBmthW1qSUlLGwxaOTKTdmSHXkD+1nvEmWTvfzznWDvhNVrgjXTncorfdXPfn33dlIbnmWPMV4rvsGLRbYfPI2zknnTSZYXcRFXgACjmtYbOgZ7ehn9zRx/+5JKcfWY3BR1TIS/pblRJNzhlNSLre2iJXjvmUUb+zDHOZIsjg4p4AAAgAElEQVR4nNV9jV8TV7p/QkgmM9NhkpiYV0gCY0QDg1EYXxMQgqAtiryLYnEhpaulInjFdhGBlra7rbt7e2/d7t3+cPc//T3POTPJTDKTBLCKz34+WxMyZ873PO/PebM11KSOdDqtNDmPHDmuQcdqd99W6wc3bymJREJwHDVqcjgEQUgs3Dwcwo6FnLMMnXC0wArOXK6j44AIO9LXnEY8gsgelMp7dvCWxGJnaOcEwem8VQVjFYS5RIK04BBFilPI+z776ED02WLBaQToWzxYSx99VqCj5Qz48iyAJF1LVMFohbAjl3OiqIsSKy8tiRTg1udRr7cl7N0XtbS0NP7xYaCMh8qjz3vCLeFwS3AfBK8OR7+4nyctBJa/fLwUcLI4/E2OhHLNAqMFQpBP1D+RdRZWVp/ITgJwNhhhDkKh1UBeFXchockY6xuNH6g1f/i+jA1IhVBr+E8zSwFWQowgrLfqR9hxLUEEnA2szTSf/NznFAjAqIex75+Y0GhAougSnzblEp9S0wUQv/AfoDk7E4neZ0kDS796IvGWY499skRl1RSiCcK0oiRwjADfaDDkD8/KhwIYafax2IGEoNwE/5VO3woQBQeI3oO16G+9jy0KvWsnGcbuDx97ukQMkCCYaWMlwjQxoELTfy3+scVvZ7wzGfwoP/s1cpDu2O1n1nspwNII33ISiL0rLQdqkfE/90mkU6N+EFtPqKdn5qETISacNyswViBMO6nGOL/6ejQY9XvCBWhMEDPP4wcCyIRmZAIwp391RwClxJH508FGjQltvIRuCvJSEOCFj78A+iqAmMHilEMsR1gE6JQVpbB+vHEzj09mnnr32RcYXLvd4w/1LJEGHGkM/giBrHbcVFW7Jx6PeOhv99V4+DG2KmZmemZmA0oGqBCg/qgCos0cIDE0otibWSmIxE9E99cDBNfsbT72r41Nhboa8D0Chn8QaSWEJtU7BvZm/jXa7PXGI/tDaLdHnyFE6f6WLKNThM4KTWq/yyDarACqKGWUBlH5k7/uUWbgfxFvq/f4i7WHvtxL2aH6CUrav+l/HXIm51t69GLjWDQcR77X/ZLQhoxD73SaRJFGiDYjwISGDBhIniVWR14L1/tmQBcPBz3LWwVFkVlJJK5BJEQQJpAE+gW2nkhA/JZRAg9f3G0Jh/yE/XVR6zox8YIqbaIeqQGizQBQHVqRBSVUZIlGa4KkHKvXc0Wavc9n1n1yhiXvhJDIMTExvH17583AwDffjKn0zTcDczs7D0aGJ5okglwU2YysrD8ebW7214eRiTzJqNwQJdrbEkSDoNr0AOnfE//OfXvvb9evf/ftS/KUIM+21PFWYF88+MXmI1+GJWIoSuLwyO25gW+mdueHpsfH02nOxnE8z3FuLp0eH5+evLc79c3czvbwBIXpkNncw83RaKg+cQ0TJjocbO7b3T/87fp332dKGPXmRofwFhVRMfPD2KArlUq5Bqd+IJIgP6mtheB5W3qObxUyJBoWJWl4ey47Nj85ngZUnBvIZiD4Av4AWKcnd7/J7owASpQzENilmdZg3FMTIxN/ShBKf36l9fb7vFiCaIKwCPAv8HNKqUEF3uvcOlMbXzx8d2WhF+waZjUT23OuqclpDvllq0EIlJueH0vtjICwoob0yrMz4VCtcIeJfIFuX/rxTqm3P8kaxCYhXYHwlhouZn7SnnC5slM4TOzj5loIm6MzDxXknkMUhm8PTM1Pu/na4PQw+fT07tgcsBLzPSmztBcO18Lo/QgchqhMZYv9HZyXNUFN5CoQKjQZZH9wlSg7DzmBoGxUtTOMxxvd9CmsE4Vz+HZ2ajJdB+tMUPLu8XkAKUgwUGymsOcNR6pZHSa0qWBc852uw4M/oC46HQlHKdPQEF6j4MXCq5TugT/DkIq+51ViK8buDe9hcI8+dzs7hvD2j67ISgDp2hlGnQQDudLirfZm/yhEIwL77WCpw6lXEAMLzgA6BS3TUBFeo0oosN/rRsR150cJ4wbrFADwBfd8eSKewzuue+P8weFpILmhqYFtAfruyOdWnlvLKgMhM/xK+uugvsvfQ4+FwAqLQDt0CDtURyHIOi2EEYGIKyGvhyzxxaNPwTmgPxuZGxtK8wcQThOQ/Pj8N7cnJOQjyKrXUlSjW6B24s+Dui677iE2eZQkbNd0CBcEDeEr3a9T1xFh5oWFoWEiratLMuKTRrJT07bDsk+HkeMmB3coRt/T1ri562CCX8kQFF3T65ULbaMgz2BCo/p9gjAdwNAHyzLsHb2h+QuYH1FZNs2bGHv0j7MZtAoi4Bt/O+wrEQgrYAQpdMpLq1GP6RA3b/Yiwim92F1/DVZG3mx8KGmhjU11hYKjgM6d1fMwe/2lFUKGiUcXlTwW4kYG3j4+DePtCVDxvLwSCpmJanwG7Eri9R9MeNi6KoNTTKRVhGnEFtgkEvw33c+zf7NEaA+vLuVRiobnpqYP4hvqwuie/OYBxtW9hZlWE6tKEDr+/Xe9pfmJoFiNh2exNhTooAjRkEqzn+cSOlsKcVD2v1UehhjMiHRpKuM/uSfL6B92XEPl8dhbxcjNZ0fAYzmV2XBz6fUMSbCZECmw5Aey2VIU9jNKp3zXE1/F+MZJedhBTMxvv5IgqPAKQ4TBwVdT169f/58AReiJx0PeUNyvRYvhu75eEQU0Ne9+e/bFlPj01BwRVd8qdRwM4/HHm0lvwpuIUPoWejp1ZxCdRvZVHt3Esxa7veURC7CuEYSYU4DTC87iX9n/vfP3n374WSZESg3Kix7vv2b2Fve+3PCiVWUi0U2sf4oTc6CAvy8+G9rVIdc2RgCZxRaMrTzN4Y1f9hYfz4x6G1doYkAos/DDd3+/8wOyML8SJvUhsFM5gjCHkrvnDX2dAWlNBH7Os5KartLcaWXGlyONQG4T9TPx4KMMMFDadk3+ngJaIi69i2x05Leee5l4y6YvxxJESxs0f6JdFbE6/4xkuJnfMNwLFwBtIA0IOwChFDgW8TcuoZtMaOC0pFkMkJgaG2HlpS9OjhaQgU1zY+nfWUB1GKddI2DWZOVpz+j9jER6kxDZQKBYkYDuksIE9pld60F5DmNgA6GbreGmE8vHQW94s1BKkgVSoqZcLBYI4CM44Bw8KI2kJn8PD2EJkZt60ySC/9/MsUKxjwQPoAAqln6wv749bxys4V0iw2ngoZIQ2JnGGZ+uZoRzX5nXr3tZXXuCWuDAX90efAcaaMQ4mRoGS8iqhZXSoOfZl69fvyazblp9yyn7ZoIe+zGcUEqkbWnFKYiF1o8wPSADI4GQP9tae7y5vLz5eCVAZwQSZKzUukjT3NS70UADxPHBbcmh9QZr6KQ3gUXs6PLjtS0f9FuilUuBzaycjHsXWXT6tjT8XFx6lqcsF1mlsHK8JRoNe8FDxM98SXXZea2jo2OBVuLE4dTkO9NAHbndUzs0uQ0sdHSkc5Rj8mhrHHoaCrdGwzOzBYUOgpDo9d3t+RK9/y1bmpb7qEjnlbWvvWG/hwaekBuRaaeEWhK4iY2KI67pdyyhGnHzAwjqU9qbNC103g+SnqIfiYe9G4/kPLUikjzzOalmEx4iOBRpZW3UG/IUgxcmQpVVBdixAD+TQAXfBwcpxKEsBONaIe0mmeEMjBaDSgad5eosRlukBrp8H8Ma2y1NZ0V560lLRF/IY5pJ0PApTZY7AtCitDOWfucqqIM4nRoWHZ8GKMRrn2JAAkGlLiGw+6MQMaNICqKCRsRp06rc4GxOlkW3TCsJGqhUxMjczvuwMQaI44MQpyYoRKwOCpC+GnrNQND8OCdp9XBASLN7Ib+0ES7PUJgz60WEHQF8YG73vUmoSu704IioQkzDoCcy/yifFWPsLTTHd6gIyZRNfitamUkz0SIPKcCBe++VgRpE8BpEULEAWsFDwsb4c3U5QxFhfjZqkn+pegiRT4eCQ5K99745iOTmxrapoFbqYbHn/iBZzqAhFKTPzOfoVVvq6LiWIBx8T16ijFBQgYvKTfQAomI65cD4z6hcJAhFn9UcPfWHGKGCkXnvOqgRhZig/vCh+cQfEwmS5QwawmPmpR67d7OXhgIOaW73/eugRu60a1ikwUt+1WJ9gbacoQZCj1c1StLO1NEBCBDHXcOqC2g17zmZJlbEmgiZ+HEfBrPig8GjBJC4fix+On2jVer+wcdgRmogtDM9yxksyAy+z0jGjPihLGrh4smqExsBsSYP/U98ksMx7Bo/YgAB4vwcSJf8m/UqGMZ/vDZCDzFITamho+EnDMTv3hYd0sLnlmLKRGojhKAGbKk4N38EAYIujo2IuCzKauamDh4y8VUFwoHbY0fFERrJPZ6aAFV8HLZCWJOHjCdaYAXIeI+aldGIGxoQBTG3YekRa/IwiDLalJo+miy0UVUU2PtB81nUmjxkmn+TMZY5ItGoKXGDw1jiDpojrMVDz6/PJEHcPmKu3kju6RTIaeau+QxnDR4y0bW84JjIHj1PqCd+fkcS2CXTlZM1eMjENzIiOoojq4SU3IPDopDZM7OnNXjoiS6hHT3SMorkns4KgqiYhafVech4Mb0XjrAd1YjbfQB+/1F0vwg9IUUUIGU6wnZUo7RrwiHKxytrGZAYWSNkoouQeAyn0u+7+3UQNzmHxia4Lx4yEVxQdVTj0XICYyMImZn4vqQ0jJ7i6JsZSu7pAVMmVrGlkBWCFooD72WK6QDEkyRjs1wTq/CQia6zHw4LVY/B+so34FgjJIvEBSn7obAQjM3UiChmZsqK31WkNLguo7P/YAAiEyHHWCqbeLHkIRM5hob0g9FCJGSikFk1mlNrHno/A1844vpQtBCJmtOtk3XpIRPx+iBrmvuQWAjmFBJFB/vEEJ1a8ZAJ4T6GYdeHEM6UiBuCwEaeNaTClnp4ZglYuHNkpmHqJdcEpBjP9XvgrHgYOYYTb6npD0kNgbh7t8HWbOodhhUPo+gqto9oAdGa3OMp8OEGh2HOQ7rEX/qgXAUlNzgMR+auztaY85CJzygfStpkJG7ojSTkF7019bD5EesQb38ImW85pV2C4Cz01NBDJvLcJwpCdugDszNI/NQ2ZBjHSmJqykMm/gtxhm8VoPvwW4XKP5v1z01c4oq3Bg9xY6Z4+606w9iV7q7DtcC1JQ2QuPY2sw5yqQlB8oU9VRHao88cgmPgcEJqfJg/1djYeGp/es0Z1h+7k403OOPnRrOn+KkRrCuWFvKZISQLaCYOF7G5L13Q4eG7GpFi9TyoweI6T+mZxJ9ubLyi+8ydb2zsN2EiNwnWVOf0TRFilVTcnjqUkHIXu0rP43jXiTDZlqQjw3XCA5dKXMQmLpYa4Nrg83kzoUhnHQ7pUXNVKQ3eZx3S4Sr57rZGndbwl0FEz5chNN1FhJzqov0+CxDOFiEQwI1txWf48/g5adbG4LB+P6gJQsh94SvpcDEpf6FR97j7YmPjiS4dQkDHdbVXvsCNnGnsBlxcP+F6UQ65K/jxRhExfxU/d5kwkcSmyqq2p9fEWzDxrzGgcR2KhSBTvC1Z/HjVKKXu/iT8wkSLkIW049yNxnPwr9MaBPcl8pfiqPDd+PGECRfAX4gO9nHIWkoZ7z9QDccOE9BwwLC280VbozKkkRjYpBs4dT7WVuq9DuEp+sM2vh3+r/1GCZGqykVzTLndaCIHtnRKgEw/as1DErJJh8vuqZaUIKAi4hecjbv8CQI+F2tv7DNTAwqxz3YBxoNz6/WMYi9906cJdDm5x1ARW6x5GDmG9YvDhWyUFzoxjBXVCnsO488nDZay9CR35QYqXIX3jFGEl4vfniCfTRDyuxC4sf6IJQ/9/8qJjuHsoaJudzv2UvcFR4WsO9aJsgofuvrNRQz3/hABaOw0ClGsT+WuEeGFyn5ykztiaQbDhIfxjZcJccR1uLwCjPsJXVjDJaF/p280dsVAQZMxTS3NiarcuaTx29jFsocowr5KH+uezoLPf+G15GHoMQtB6eH8PfoDnb9zJ88iS/k2N7q1vguNVsNPib9g8lei2rbTJesJCM9fMDNXkEFBerEVtuShF8Ju6c3bnLl3Jz9BgG78nxrdAH1s/ft2g3OnRFQ7xpcAAcL+WMxslLCoKAWaPeY8ZJjWLSeG3W9xXz0C1GSWIx7v3KnOZJUtG6CJfRXfdZWFfSfMLamNBN+AUF35beRhBDebjGYcb3V5iRvjr/Mlpez+uKvdVv3ME2BihQibIbSQc+7etigqX/eQwM3Iw0ik5fhD+AwID55YuI2Zk9t20Rhd8XWc6MJdqrCzJGrQW58TFpG3WqxxBtZHcVe0AeGoF3SQHF8zfPApJwg2bugcNQI8n9y3Ya4UYRKY6nGf0IepxoeHBvA0FjmzGI4zBin9/I+FXrojdvvgK9YxYLyaLAVb58DNl5+ddJB2ifm5YkT4sQXC8axE9hb03odMWIdw6XhA3Sd0mApGDP3URa0nyb7zyfKmuGTFV3VRWRQA7zlr8Usu26TuIvU9D+mltCCpe2jFnd0DO/xkn97XtV+q2ArNgdm/fBCIxjgQEfaZ5ocgR9lhdS8e63viLSLEk+vUDdzimwPvbSLCpOtLRRdKKeB+yfiY+4ZVBgwIcR8GPUeAfXimiJBSQlFwTfchMotzBOE5qz+rCZJZiaUGnTW4B5JKmke2xOULeE4U7kycGTUgTCgNC/CHA2QW2sFQaqLUZYVATXKtVMiakGk640lCOyuEYyOOxDV6eKjk+6ceoeBMk+O+svsuYXD9qhWgcdkpy6ITf4MgvLrP9ikkXSmKJPmd5uOIE/qJhYYOsrFZxoM7iwg/vUkONBP2jRAj6gv0dTFk0kVLIXS3f1yHIpo8juJ9VsfDy9ayzkGGiEe1LeDWROmZDiE5hY8grDtowyMQ4T8xrIxRC0krKuWBc4ncXLd15qS12l/5ODKtL6n7iSEfNj5+7wFB2AByKjQFHEIRIdmvTaS0XoR8V+PZK7yKSg2i3B8bKhiVFLv0sWlBXt97k8S2y6B4xCZbVNG5+duigDtoyfFsztIuWbrlfl8IidJd4WF8+4oIad3JwpDT3tU6L6TPDCE2Wyp8kEG1Cr0BId243CSQ2wU0hIlAwz4RajU+7mxjZzJZFCF0GGalzDoJuGWipoRpJeEnjve0hR4WEarHmBwCIfXvfZeRZ6V6NCra1YOnX9w5syIVeVfJeBKbfcKigSJC4bAIbdzlszSGOadzD9Rh7AuUAUqbqbckrXbpEIJefGLRKyseHkAPbbyNlmZP6MWK+Dy9N94XP8EtmJZBEZL+D59YDiPaUnTtDR1Oox4Wbem+/CFPIBpsJ5lGKSHkixNKdVGsz9zXYDFEH7ZdLEuJde/fVb1FuS2lB5ru2+OTyUHjqPM6Y+omdewLdZ+kgfpmHo19bMjq+RPWCKe2df5Qj1CLafYZl2IUY4wuYjDcGsAknZbR14fBXVi3hgIAhqbyAFSsJ+qmYkh50axsThdEI0JkoSAuFSrj0n0vKz1rHHUs21/UwtRzavVQZ9n55KkqCLtQIrgr3eWdx5hdF86S0Ns8MOUHIfJeaEiTuNRpiEvV3EKc219+yLWdM6hhshRQ8SeKBVLNQ3JkZspSSDDgPJe8Upl/YWCqC9uITzIPTDE/TNxqqMgt6NFKOcwP95vjc/oIhr9Simm0eTU1MLChgF66WjXyJtFZXzGQ17XbbQiVyO/MiwWY4wvOJpofbhrzQ3qE1mHqNG43SRC1/pHZBlVQ0XuBgJJ/WxSRbNpsr4m1ofXEEsJOy9Cbz04Uc/z7Pbo6jaKdg32IWluMJkenVbgYh1xM2to+IZ2+ELNd7lMZahm3qoX/SiYT6DqEV6xCb/d41lGs0zwP62ptG1qtzXHQJfq8OsOpGXUy7Dd4PqZOV9woiax1GSOGRvKiScfbDAjdlqsx3EOkmogAc6Mhfb3019VALw1zhg9U8+ZtXWVmk5Y0bnR19V/V6WMf8vFGlRwZBNqExRjmXzX+rPGqGUJucoDWS/M+Y73UNxoOqzXvg8xb8LZ+NUa9UYzS6HqCMrqQJAPRbVno4No7zWQYpx11PKPSbIrw3v/Rmvd6S5yxGxBG/OHVh3jQd9O+S1E83/+JiuBqKQw1mFLV3Fzi3bSmesoySzQ78NWN08eGApcbGzEbJixECc7A1moLzlsYEHoYJn5m1OcU9rleyF2UT5RBXZytmy5UqRtjFbUed7G93pMzIWVur1giFLNECA5fVP7ZQ6bXKmZIGeYkzpDuZ5W+m0/qhbFd/yTEAgaAnTED8O5kbYxujufau2jgYDCdsXMWUpp2CQ7pv9Rz3CvngBnvIu53qnsen4u1X9BjKMvtOVv/qRtnz54/1Y1WVlMjbd0M9PlSrMpkG8eBGb7S/XFR/vXEw9fnzNKs6RTuRPRazXIzcTzJvN61GBx/peQBrvb3m9S6ySJKDjzGKb2T6ys+dbYrWTml6EbOcbYr/ad1MnDemGdi6G1W8CIbZjP/sJ7HJ6tNJurJn0A8uz4pvv9iZyzWbb2GlJiXYjTKtRusT3d/MgnGihJIeTLZ1tV93qjBJ9rKdA4RmsU0/NQDXG0SskTowdOxau9EAOW/dKr0/qv9YAAhzLaoQtP1oLriBNd+0Qig7+L505TOf3y2sYJOt1Wsosb1J2ZxgxtNqexXFyearb70PiLLTaqlcHyMa7usc+JX+0mVGthknrDBeKCy6iMxt8781qIb/UmT+zJwDZFZYJBONQlOxVtclm+ycm8lg6bGnBlurHVeuWxgwHl1fDHoMA83uSQxFmULtW1d58wR6enchX5bkX2cvtwfM69EufG8GueWdr6Z2dpEXH0pNJmtL3XzfLKt+4ShB590t8fUX2I+Y4aQUx3/leJaRRut2/Bc5+lq6C5e6G/nddLJdzVeMKwaNqsIc/d2JCH/2FsFIVlBy7oqFJGzXeq+UdaH05021aO5aRJemdlCQkjHpL8IsPPsJ13q8ho+2XnhaiU2AHe5LVm2KIXHgSp6I4xLTbUeD/7s/a24gtbsTIVW3Jn3f+WK6L5S1om+U51aNQWCmk43qe+VGzd3rF1lUwkgaUjTSXALNltb1+VTqp053X25vzOJYWDF5VC0wM6VPppOw6ZTPwriQvEQEFOE3hcZQRgpX6vP9Z8919d39eLpU139Vy4lk7GYJj8c136KZKyk+qWPHHlbm8b1ooiqC5gNbgVgloizuGRIDdx0gE0XQU+CGtZayU6P86wIvrkY+Ck+RrugW3doI06/L0lXdF3UAjHodbJLs0hX23VlwHM3zlaZJLYmdwy4f6LkFU23qBBvKJf2dpnvKAnmnIL4pq7QlHP3UxRXOC1XOtUG/I2Bzy4p7SnDlGcS04Rqc1NWhGHRJf3YmiFMDQuicrz6jhJ7mJymUMe+J8BHw6/TKJzq2usK6us0ShPffm6/+2eQ3Lbztae03EMuiFcKtXYFxfHaj4naOSJ3hUYfN9RVM+4TZgBPlQ021uL2P40PYd+JOubs+Kn/JwnyeunAVsvdeTAQczVKim6buqyiU7MM3KVKfKfby1rhO7Eeum8Zdduu6uyxJaVdww4hc6x05q7FPmDvLB4PlarRHvVj/ToW8Z1l+C5UJLkcAbh/MwMx7yeXagLkhlIJh/is1g5LOxNaxmOfU1WX0RK70tdlDBj5dl1GcKLLVpngYiRygLV7EC9druM2G/cYWFJWf52o1U5nL+50rn5AFN999gaEjOWviCU7u08BdYFFNetRsvtSPVvYKogzXfBc/vbx1ITgUFZr7nS221vWyS7SGhU30wvyVO9tmbn/XvdCkbbvzYG7X9JfgmeF0P+kV4Ak8SiflmhG7hSeM7RoOHHA6myTMz6RHOn5vvu8L+ImswLeeRup40wFxrsnOxzC+7mH5MDED2LEtmU4DcvybBPcsI7HW39ICN3TKby06q6/rrNN7N41mcQ1HxBEbuw2lhGNp5db6iHjH1XQYXxATAQWgquQf4vXd06U3R6FuMYxUd3rHynipnbEsoNNqvEQb7ti8ST9sd/Rfb1Vck9nJ3BSu+zw8mqnCrauEyZ+KOaUHwMWsr7ya2erndDqX804hA/GnOIdSWBIl8tvY6l6MmSQaOIHcuqee/CBhIcKVpwyW4WH9FYBcTt1oEj5HRM3mcLLEZ9W3FpclYdMKzJRyB58A807I3faNSKan9Ba9aTkyHNFxNOUjv6RX9zuAIhb5jeTU3arn5Qc3oTARnpz5D0GeIphQcibnehd4zxvz8klcrPFUT/PmxuEeE3MjUb2jZBpnsETy7eP+pns97JgL/IHObGcsZ9cyuNOryPtFMldeuApgqa3V9S6OQCyKCdGNkf5QGiUUYcof2l62Uzt2x+8T3vJvc1H91x2fmoAkvXeFZMD2evhIT1tF+zpkbsJSSN+KIsyWvBa3OBREyHj/zwnCYKQPaIn8LnHXdtgRxXLe8lq3xXEND/FO4KHj6gqcoNvJJTR8lOu9yGldia4kiEXOB/FZJibyuKe7futlveN1XHfE95ykcfrVY/knV2ohGLui0PdaAWMjuOduo6BI2dt+MksBNyOlzMmN1juByG4jLsZXDo8cMQCVHD12+gJFytTCh176kLYvKEgwonUYQ/meavEjbvA1TvEwj8rrlnVI6zn7rz4aI5caC0Op47Q6dCQE74RyUafZ1XuP2SCi7XvPyzeYYmxzZGZrHGnB+fUi+Kr3WEZr+cOy2b1HlIBfUb2iLhFADggavtGqt5Dygp13iWbCOQSDgLxKAgqAiQS6qx+l2xUd5esw+I+YO1u9URHA4V4FIIbBNiEF/im09XuA44Y7gN2OPJrQTMuhrQ7nRs6FArxvZemuHHCQQBodrd6CWDwvizoETry60GTe7nDurvVlQTRxfdsUcFNzCFAsm/5puW93CHDvdyqUXq20VJxt3pr6W51ykVwGlOx9+j7+WnXG0HlYEND2mlxt3pw1Mc6iuo14HgAAAsgSURBVAgT6l4vWfnljN/IRuYkBt4qQoD4qYAQx95fAMdPpm6LCLCD9OgW9D1RxkOGYeInH+fQyNAd+U7bLXXTmiDKW38M+u06kPTyNaKHhNDciBMDrveU9Lu5e1kI1VQRVfdrG/UQOh8Pri7lMUqBzDFA/GGaMFGgbFwbDYc8jAYSbGmG2FK1RbIV2uF4k5p8H/bGnZ7KjiBAhXIQ1BAjkUDRlkK3PaHg6qxMbIwgvVy+LzmaKEJBlOgF46yythEOxskeIXyu2Ye/TjgoxHSA8Ft8ACb1nUsqD0Z0WHSUEN5sov4wqAqn3RMPhmceKTJlFxuYeY55kUAQikvPCGNRVJXCyl1va9AbisfjzT1fymT/rDOX7ui41qTqLERwY+PvWFL5SWJjaG8WOho6riXIR/mLk9jTUDgaDR9fKSgSxSf2Knd7vsS5l1u2dABj9JNrGXqgmSCKsiw/21pbXF5e3nu8ViDtCICtKaH+XUBlfLfTpxxIKKigIFA+JJqaHBSgI7D22eby8ovHa1vPFFkWaW8FNrPS6m9eZIWmRNqGFkmQNntmfL1ONZwFx8dK8uuXrzOsJGj7aqllElhfAe0USOpU+p1h5IdAQoEDUsYnCbreILHsSyCWZUXtS4HNL/0W9Ni9SwCYIMTvloKh8IyiPYUtQFykDpMolGDmc6P0AEJwG4Pv6LZuN7+buu0QoZcLMxvgBzQgIE5UarGnOsyibyYcx9UIsgiGBhA25KC/gS88nkaci3EkRN2PyQOBDBkfaJHt3QrH/dF1lAZR3Mm+Cza6+SFXahglNO977g0992UkEQElxLwS0PfTgd9hz9m1M7iD1LsHgxG42UARCvKet3kZ0ylR+Tmfl0QKifqQlZmHC715Od+7sLQZjjCMJ7pIDLI0DNr4extVfnwq+wC6I7IvZ1vAW/tbNn0LL2U5/3JhaZWEXCBj2F1RZPP5n4miZb7E0CXsg2EJpBFh2okH7oejs3mAyv7vnb/Pf58DrZXljAwYwaWe8Y7+tre499uoN4SBHWP3rhLbKwoPUmNDv+dMOMfPu0ADMaoszLRi/sN4mr2jM4srizOj3h4SNgsyIWXh+3tjg3+VcCpqpQUim+PwRyHXgAg7kFOZ1S9Qi0XlTsrlcg0OvroO9D+ZBHyzHLJH/KHmkD9SDFzjwbUMi9o48SY1Nf578dEdm3SlRkABBal3PRTS3u7xx0PgzCJ2L8nP//0ddvXV4OCgy5V6Bd8ITpzyDj6C0FS4RhCS6Idd+xyCMoH9waVSKpX67+svKUKGcE5/lZInuOHrFamoZq+P/x5rYzluaDD1gAhgr++X1orsDgK0GbB5Qu/fs9lUSuv29xJZwheJ38XwxNlAEcaQ14VN9I/yf4q/dbmy/6EIzeoETCi6oqAUQ0o1kNp963wEfGPZ2xMScW7rX3jL8x4iSYgw8fq6rsuuewTFatw7i0cP4MltNjVIF5w+ItOvdL/OXs9YIsS7r+5uyURUhZEB1+7028yqOH5yLLVD8fX6VlvMiywqwik9wikZsMibJ1fRzpKA2kYDTgxK8RgX9o4e4V8UVUrN2rcz8dZffHkMhUQR+Dg1dOg7gSi5udi8K/VgAu05COhyuOIeXJVCqIeJa3qEqeuvE7jErfERmicSwRKEDQtaCmXgYeo6IMQEzOINjL05uFeQCUZp+E12cH7cdIX7vuDx3PRuNrvdRGI0WVkJmQooofBXcjlC4CFK6cyGU1QBqgg7nBrCn/QD8go8pCCvWyEkmxeaNwtEVh3SxIOsa2oofQiNdHP8+Pxg9s2IQPiXV2afhD0VxZUiBbcAjvjzHT3Cn4gejkLeJCSuNZQQ0sO/HHpbigjv/Ai8lu5bzLGqGMPHFn15J8YHkjDyJgUgYwcSVxDO8ckxIp4qvrXRqHVFW70ET5D+OqjrsutnlM7CCovMbdAjbLimxqDKK92IDP6IJ4X4jlVBSPgY3PPJLAlfQSPnUqmpyXGujtPJ9eg4fvreYCr1YFhC/ydKIJ9PghFr/pFpCUTIfqtDmHqFUYsTjzBxfBozIsTYrYKJ2fk8dPvlqllFUvcqu6c5OPNQIUYHNLJp5E02O7g7Oc7HuNpntbndPJ8en59yZQcQnoD48pmHy83hiKUC0tc24wamRP47HUCIaQAE1oqFJq32UoYQ7JBOE7PXMY1gH5su5jBgtIeiG2vASJKViJJj+MGbVGpw6t70OG6pNQPqdiPjYuPTQ7tTg6mBnZEJwj1wD/ncw5lws9VsWIm8H7EYhE1lSwDnZS1pIMfSGRGm1ewwkfmPS8UIfURT41w6U/NtQH6v9+mSDJE/PdxddExs72ShJcA5OQRIdft9Y7FYx/jQ0OTu2CC8ZO7BSBNmQgJWU+Re395zr5V/0I9qJIxhpvTjnWwR4E+sdt6VwxmrQFiCKP8whS9OQd++J9/Jx6qLqfpKuyd+smX5YU5NtlBgJWl4ZPvNAERV2WwWw93BO3cwgMSP8B1gG26SJJFmpCKbUXybzSdDNcRTfV38KWGY9OdXxd7mExpAcmpwOcIiREHKfbv7hz/sfvctKTuC8Z21Wu5QQZ5Q+MneI18mT+UV+404m4aBRrYfUNoeGYGPE/gHUfsVpD6++yvHW7wmS/DMEQZp7uTA3k5Bb/+qFAsSpXqcEWEJosjKgYAiS7Ts4ZCU5/UwUaVIqPn5b4vPFEi+SJ5ZzKQNVEpbQTIzGfnZyi/Pm5v9tZvXAPpHM2oLaHgh2yvhczh0AA0IAWKi9GJBmzkEJq6Zrf2zejeDyVbQe3fzq0JAUVit5mAk9TUgmEph/cVqPNgM6VA90qlRdFYu1rW13mqd1wM0IixysYQTCxaCGPjTPphIQEIW1+wNHdtYfkQPUEvoSEioNSCBnV1eHg2FvX6Pnanm+yrfEBrNYDHUKYvGmksFwDKEeogJIj8rpKqaX7ecTLbuBKCMxFuek/P8Erc60unx9E2k9Ph4ugPnHASnEvTG/bX9QiV5gkukkPIQD2ETSd1M0I5HNAIsR1iC6FQySmD9eM9mnsjp01o+0RwlYw8vkQYCxtfSk+/za979sa7YbnAPWxXlmZ7V2YKSAU1WCs4KI2OKEDIpIkCi8uLrDW/U7wmS2XAwNhbz5bX6Qnb4l784TQA6lLv1Ws6yRps3FtB9ykst9ni0eWP5xYvlr2jtugJgJcKG2E2iIs7A4nPIPMlqaGzsmdVcf63etK6T1Q6J4hQWZNz0+M3eFfM5+JpN+r8gwy7Ko3GQAU/zmZ6NR02017lygCYI6bwcuqjCyrFoKBKepXI6e7JqAG7ZnUioQN2qoNy8GWtI37zlpGYmX7FTqV6AZ8giBHXpbCQcnFlyEv+TcKYr0ZghBIgJMgGXL3x23Nv6+TPSXn6t9WAdit9VVIiJhFPB+jR1FL7n9bs/A8DgfZmM0FKLPxIPH9t8RH2hIFwzAWiOsCGdzlGMbKCwcpfcJ48QMZ2pm+zaf+ze44G8VorXppxFcjqlfR/tMdQoMfEgmaMXpEKo1ftkdT2g4XPeNMVijhCMXS7wKZ1ZdAaWlpwU4tavJ8NejcLBaDBs+IeRwtrPgtHG1ofGArzDUfjs88aTUZPHqlI42HLm+X2Wer2vv3w8S/JSamFuVWhgdYTAx1sL6vSwFmIJsu+zjw5Gi6ot18jpe3zAlj4r0EUIzgDNuik+pxW+aggBo8NpDBhAag9KZSwENTwoFcdbLE5CVcFXHWFDR8dCzpkoj4qOEOHiqEDuWhV8NRAi3bylQCBJqqlHjTBYW7hlZj/3hRA4mU6nlSbnkSPHNehY7e7/f9TAktUDxmyYAAAAAElFTkSuQmCC
Last edited:

optimist_

Voter (50+ posts)

یہ تحقیق ہو جانے کے بعد کہ سورہ نور ۶ ہجری کے نصف آخر میں سورہ احزاب کے کئی مہینے بعد نازل ہوئی ہے، ہمیں ان حالات پر ایک نگاہ ڈال لینی چاہیے جن میں اس کا نزول ہوا۔

جنگ بدر کی فتح سے عرب میں تحریک اسلامی کا جو عروج شروع ہوا تھا وہ غزوہ خندق تک پہنچتے پہنچتے اس حد تک بڑھ چکا تھا کہ مشرکین، یہود، منافقین اور متربصین، سب ہی یہ محسوس کرنے لگے تھے کہ اس نو خیز طاقت کو محض ہتھیاروں اور فوجوں کے بل پر شکست نہیں دی جا سکتی۔ جنگ خندق میں ہ لوگ متحد ہو کر ۱۰ ہزار فوج کے ساتھ مدینے پر چڑھ آئے تھے، مگر ایک مہینے تک سر مارنے کے بعد آخر کار ناکام ہو کر چلے گئے اور ان کے جاتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے علی الاعلان فرما دیا، لن تغزوکم قریش بعد عامکم ھٰزا، ولکنکم تغزو نَھم (ابن ہشام، جلد ۳، ۲۶۶)، ’’ اس سال بعد اب قریش تم پر چڑھائی نہیں کریں گے بلکہ تم ان پر چڑھائی کرو گے ‘‘۔

یہ گویا اس امر کا اعلان تھا کہ مخالف اسلام طاقتوں کی قوت اقدام ختم ہو چکی ہے، اب اسلام بچاؤ کی نہیں بلکہ اقدام کی لڑائی لٹے گا اور کفر کو اقدام کے بجائے بچاؤ کی لڑائی لڑنی پڑے گی۔ یہ حالات کا بالکل صحیح جائزہ تھا جسے دوسرا فریق بھی اچھی طرح محسوس کر رہا تھا۔

اسلام کے اس روز افزوں عروج کی اصل وجہ مسلمانوں کی تعداد نہ تھی۔ بدر سے خندق تک ہر لڑائی میں کفار ان سے کئی گئی زیادہ قوت لے کر آئے تھے، اور مردم شماری کے لحاظ ے بھی مسلمان اس وقت تک عرب میں بمشکل ۱/۱۰ فی صدی تھے۔ اس عروج کی وجہ مسلمانوں کے اسلحہ کی بر تری بھی نہ تھی۔ ہر طرح کے سازو سامان میں کفار ہی کا پلہ بھاری تھا۔ معاشی طاقت اور اثر و رسوخ کے اعتبار سے بھی مسلمانوں کا ان سے کوئی مقابلہ نہ تھا۔ ان کے پاس تمام عرب کے معاشی وسائل تھے، اور مسلمان بھوکوں مر رہے تھے۔ ان کی پشت پر تمام عرب کے مشرک اور اہل کتاب قبائل تھے، اور مسلمان ایک نئے دین کی دعوت دے کر قدیم نظام کے سارے حامیوں کی ہمدردیاں کھو چکے تھے۔

ان حالات میں جو چیز مسلمانوں کو برابر آگے بڑھائے لیے جا رہی تھی، وہ در اصل مسلمانوں کی اخلاقی بر تری تھی جسے تمام دشمنان اسلام خود بھی محسوس کر رہے تھے۔ ایک طرف وہ دیکھتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم اور صحابہ کرام کیسے داغ سیرتیں ہیں جن کی طہارت و پاکیزگی اور مضبوطی دلوں کو مسخر کرتی چلی جا رہی ہے۔ اور دوسری طرف انہیں صاف نظر آ رہا تھا کہ انفرادی و اجتماعی اخلاق کی طہارت نے مسلمانوں کے اندر کمال درجے کا اتحاد اور نظم و ضبط بھی پیدا کر دیا ہے جس کے سامنے مشرکین اور یہود کا ڈھیلا نظام جماعت امن اور جنگ دونوں حالتوں میں شکست کھاتا چلا جاتا ہے۔

کمینہ خصلت لوگوں کا خاصہ ہوتا ہے کہ جب وہ دوسرے کی خوبیاں اور اپنی کمزوریاں صریح طور پر دیکھ لیتے ہیں، اور یہ بھی جان لیتے ہیں کہ اس کی خوبیاں اسے بڑھا رہی ہیں اور ان کی اپنی کمزوریاں انہیں گرا رہی ہیں، تو انہیں یہ فکر لاحق نہیں ہوتی کہ اپنی کمزوریاں دور کریں اور اس کی خوبیاں اخذ کریں، بلکہ وہ اس فکر میں لگ جاتے ہیں کہ جس طرح بھی ہو سکے اس کے اندر بھی اپنے ہی جیسی برائیاں پیدا کر دیں، بلکہ وہ اس فکر میں لگ جاتے ہیں کہ جس طرح بھی ہو سکے اس کے اندر بھی اپنے ہی جیسی برائیاں پیدا کر دیں، اور یہ نہ ہو سکے تو کم از کم اس کے اوپر خوب گندگی اچھالیں تاکہ دنیا کو اس کی خوبیاں بے داغ نظر نہ آئیں۔

یہی ذہنیت تھی جس نے اس مرحلے پر دشمانان اسلام کی سرگرمیوں کا رخ جنگی کار روائیوں سے ہٹا کر رذیلانہ حملوں اور داخلہ فتنہ انگیزیوں کی طرف پھیر دیا۔ اور چونکہ یہ خدمت باہر کے دشمنوں کی بہ نسبت خود مسلمانوں کے اندر کے منافقین زیادہ اچھی طرح انجام دے سکتے تھے، اس لیے بلارادہ یا بلا ارادہ طریق کار یہ قرار پایا کہ مدینہ کے منافقین اندر سے فتنے اٹھائیں اور یہود و مشرکین باہر سے ان کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں۔

اس نئی تدبیر کا پہلا ظہور ذی القعدہ ۵ ھ میں ہوا جب کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے عرب سے تَبْنِیَت ( دوسرے کے بیٹے کو اپنا بیٹا بنانا اور خاندان میں اسے بالکل صُلبی بیٹے کی حیثیت دے دینا۔ ) کی جاہلانہ رسم کا خاتمہ کرنے کے لیے خود اپنے متبنیٰ(زیدؓ بن حارثہ) کی مطَلَّقہ بیوی (زینبؓ بنت حجش) سے نکاح کیا۔ اس موقع پر مدینے کے منافقین پروپیگنڈا کا ایک طوفان عظیم لے کر اٹھ کھڑے ہوئے اور باہر سے یہود و مشرکین نے بھی ان کی آواز میں آواز ملا کر افترا پردازیاں شروع کر دیں۔ انہوں نے عجیب عجیب قصے گھڑ گھڑ کر پھیلا دیے کہ محمد ( صلی اللہ علیہ و سلم) کس طرح اپنے منہ بولے بیٹے کی بیوی کو دیکھ کر اس پر عاشق ہو گئے، اور کس طرح بیٹے کو ان کی عشق کا علم ہوا اور وہ طالق دے کر بیوی سے دست بردار ہو گیا، اور پھر کس طرح انہوں نے خود اپنی بہو سے بیاہ کر لیا۔

یہ قصے اس کثرت سے پھیلائے گئے کہ مسلمان تک ان کے اثرات سے نہ بچ سکے۔ چنانچہ محدثین اور مفسرین کے ایک گروہ نے حضرت زینبؓ اور زید کے متعلق جو روایتیں نقل کی ہیں ان میں آج تک ان من گھڑت قصوں کے اجزا پائے جاتے ہیں اور مستشرقین مغرب ان کو خوب نمک مرچ لگا کر اپنی کتابوں میں پیش کرتے ہیں۔ حالانکہ حضرت زینبؓ نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی حقیقی پھوپھی (اُمَیمہ بنت عبدالمطلب) کی صاحبزادی تھیں بچپن سے جوانی تک ان کی ساری عمر حضورؐ کی آنکھوں کے سامنے گزری تھی، ان کو اتفاقاً ایک روز دیکھ لینے اور معاذ اللہ ان پر عاشق ہو جانے کا کوئی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

پھر اس واقعہ سے ایک ہی سال پہلے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے خود ان کو مجبور کر کے حضرت زید سے ان کی شادی ی تھی۔ ان کے بھائی عبداللہ بن حجش اس شادی سے ناراض تھے۔ خود حضرت زینبؓ اس پر راضی نہ تھیں، کیونکہ ایک آزاد کردہ غلام کی بیوی بننا قریش کے شریف ترین گھرانے کی بیٹی طبعاً قبول نہ کر سکتی تھی۔ مگر نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے صرف اس لیے کہ مسلمانوں میں معاشرتی مساوات قائم کرنے کی ابتدا خود اپنے خاندان سے کریں، نہیں حکماً اس پر راضی کیا تھا۔ یہ ساری باتیں دوست اور دشمن سب کو معلوم تھیں، اور یہ بھی کسی سے چھپا ہوا نہ تھا کہ حضرت زینب کا احساس فخر نسبی ہی وہ اصل وجہ تھی جس کی بنا پر ان کا اور زید بن حارثہ کا نباہ نہ ہو سکا اور آخر کار طلاق تک نوبت پہنچی۔ مگر اس کے باوجود بے شرم افترا پروازوں نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر بد ترین اخلاقی الزامات لگائے اور ان کو اس کثرت سے رواج دیا کہ آج تک انکا یہ پروپیگنڈا اپنا رنگ دکھا رہا ہے۔

اس کے بعد دوسرا حملہ غزوہ بنی الصطَلِق کے موقع پر کیا گیا، اور یہ پہلے سے بھی زیادہ سخت تھا۔

بنی المصطلق قبیلہ بنی خزاعہ کی ایک شاخ تھی جو ساحل بحر احمر پر جدے اور رابع کے درمیان قدید کے علاقے میں رہتی تھی۔ اس کے چشمے کا نام مریسیع تھا جس کے آس پاس اس قبیلے کے لوگ آباد تھے۔ اس مناسبت سے احادیثمیں اس مہم کا نام غزوہ رُرَیسیع بھی آیا ہے۔ نقشے سے اس کی صحیح جائے وقوع معلوم ہو سکتی ہے۔

شعبان ۶ھ میں نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو اطلاع ملی کہ یہ لوگ مسلمانوں کے خلاف جنگ کی تیاریاں کر رہے ہیں اور دوسرے قبائل کو بھی جمع کرنے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں۔ یہ اطلاع پاتے ہی آپ ایک لشکر لے کر ان کی طرف روانہ ہو گئے تاکہ فتنے کے سر اٹھانے سے پہلے ہی اسے کچل دیا جائے۔ اس مہم میں عبد اللہ بن ابی بھی منافقوں کی ایک بڑی تعداد لے کر آپ کے ساتھ ہو گیا۔ ابن سعد کا بیان ہے کہ اس سے پہلے کسی جنگ میں منافقین اس کثرت سے شامل نہ ہوئے تھے۔

مریسیع کے مقام پر آنحضرت نے اچانک دشمن کو جالیا۔ اور تھوڑی سی رد و خورد کے بعد پورے قبیلے کو مال اسباب سمیت گرفتار کر لیا۔ اس مہم سے فارغ ہو کر بھی مریسیع ہی پر لشکر اسلام پڑاؤ ڈالے ہوئے تھا کہ ایک روز حضرت عمرؓ کے ایک ملازم (جَہْجَاہ بن مسعود غفاری) اور قبیلہ خزرج کے ایک حلیف (سِنَان بن دَبر جُہنِی) کے درمیان پانی پر جھگڑا ہو گیا۔ ایک نے انصار کو پکارا۔ دوسرے نے مہاجرین کو آواز دی۔ لوگ دونوں طرف سے جمع ہو گئے اور معاملہ رفع دفع کر دیا گیا۔ لیکن عبداللہ بن اُبی نے جو انصار قبیلہ خزرج سے تعلق رکھتا تھا، بات کا بتنگڑ بنا دیا۔ اس نے انصار کو یہ کہہ کہہ کر بھڑکانا شروع کیا کہ ’’ یہ مہاجرین ہم پر ٹوٹ پڑے ہیں اور ہمارے حریف بن بیٹھے ہیں۔ ہماری اور ان قریشی کنگلوں کی مثال ایسی ہے کہ کتے کو پال تاکہ تجھی کو بھنبھوڑ کھائے۔ یہ سب کچھ تمہارا اپنا کیا دھرا ہے۔ تم لوگوں نے خود ہی انہیں لا کر اپنے ہاں بسایا ہے اور ان کو اپنے مال و جائداد میں حصہ دار بنایا ہے۔ آج اگر تم ان سے ہاتھ کھینچ لو تو یہ چلتے پھرتے نظر آئیں ‘‘۔ پھر اس نے قسم کھا کر کہا کہ ’’ مدینے واپس پہنچنے کے بعد جو ہم میں سے عزت والا ہے وہ ذلیل لوگوں کو نکال باہر کر دے (سورہ منافقون میں اللہ تعالیٰ نے خود اس کا یہ قول نقل فرمایا ہے ) گا ‘‘۔

اس کی ان باتوں کی اطلاع جب نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو پہنچی تو حضرت عمرؓ نے مشورہ دیا کہ اس شخص کو قتل کرا دینا چاہیے۔ مگر حضور نے فرمایا: فکیف یا عمر اذا تحدث الناس ان محمد ایقتل اصحابہ (عمر، دنیا کیا کہے گی کہ محمدؐ خود اپنے ہی ساتھیوں کو قتل کر رہا ہے )۔ پھر آپ نے فوراً ہی اس مقام سے کوچ کر حکم دے دیا اور دوسرے دن دوپہر تک کسی جگہ پڑاؤ نہ کیا، تاکہ لوگ خوب تھک جائیں اور کسی کو بیٹھ کر چہ میگوئیاں کرنے اور سننے کی مہلت نہ ملے۔ راستے میں سید بن حضَیر نے عرض کیا ’’ یا نبی اللہ، آج آپ نے اپنے معمول کے خلاف نا وقت کوچ کا حکم دے دیا؟‘‘ آپ نے جواب دیا۔ ’’تم نے سنا نہیں کہ تمہارے صاحب نے کیا باتیں کی ہیں ’’۔ انہوں نے پوچھا ’’ کون صاحب؟‘‘ آپ نے فرمایا’’ عبد اللہ بن اُبی ‘‘۔ انہوں نے عرض کیا ’’ یا رسول اللہ، اس شخص سے رعایت فرمائیے، آپ جب مدینے تشریف لائے ہیں تو ہم لوگ اس اپنا بادشاہ بنانے کا فیصلہ کر چکے تھے اور اس کے لیے تاج تیار ہو رہا تھا۔ آپ کی آمد سے اس کا بنا بنایا کھیل بگڑ گیا۔ اسی کی جلن وہ نکال رہا ہے ‘‘۔

یہ شوشہ ابھی تازہ ہی تھا کہ اسی سفر میں اس نے ایک اور خطرناک فتنہ اٹھا دیا، اور فتنہ بھی ایسا کہ اگر نبی صلی اللہ علیہ و سلم اور آپ کے جاں نثار صحابہ کمال درجہ ضبط و تحمل اور حکمت و دانائی سے کام نہ لیتے و مدینے کی نو خیز مسلم سوسائٹی میں سخت خانہ جنگی بر پا ہو جاتی۔ یہ حضرت عائشہؓ پر تہمت کا فتنہ تھا۔ اس کا واقعہ خود ان ہی کی زبان سے سنیے جس سے پوری صورت حال سامنے آ جائے گی۔ بیچ بیچ میں جو امور تشریح طلب ہوں گے انہیں ہم دوسری معتبر روایات کی مدد سے قوسین میں بڑھاتے جائیں گے تاکہ جناب صدیقہؓ کے تسلسل بیان میں خلل نہ واقعہ وہ۔ فرماتی ہیں :؛

جاری ہے۔۔۔


Excellent read, May Allah(SWT) give us hidaya and we follow Our Prophet Muhammad (SAW) footsteps, no doubt, these incidents happened so we can get guidance from these.
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

پھر اس واقعہ سے ایک ہی سال پہلے نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے خود ان کو مجبور کر کے حضرت زید سے ان کی شادی ی تھی۔ ان کے بھائی عبداللہ بن حجش اس شادی سے ناراض تھے۔ خود حضرت زینبؓ اس پر راضی نہ تھیں،


آپ کس جاہل کا مضمون اٹھا کر لے آئے جسے شان رسول صلی الله علیہ والہ وسلم کا ذرا بھی خیال نہیں
 

Wake up Pak

Prime Minister (20k+ posts)
I wonder why is he so obsessed with hadeeth and stories, which have no authority or authenticity.
On top of that, if someone tries to counter him with the Quranic verses he either laughs or ignores the message of Allah.
May Allah guide him to a straight path.
 

Jamilakhter

Politcal Worker (100+ posts)

آپ کس جاہل کا مضمون اٹھا کر لے آئے جسے شان رسول صلی الله علیہ والہ وسلم کا ذرا بھی خیال نہیں
حد ادب ملحوظ خاطر رہے
جناب جانی نمبر1 کو اتنا ہلکا مت سمجھئے -یہ تمام تفسیر سورۃ نور-شیخ القران،مفتی اعظم ،مفسراعظم،خطیب دوراں فقیہ العصر،جناب قبلہ مولانا حضرت جانی نمبر1 کے زور قلم کا ایک ادنی' سا شہکار ہے - عالم اسلام انہیں اس صدی کا ایک عظیم مفسر و مفتی دین وایمان سمجھتی ہے- ان کی تفاسیر جامعہ الاظہر،مصر،مدینہ اسلامی یونیورسٹی ،سعودی عرب۔ جامعہ بنوریہ ،کراچی- مدرسہ حقانیہ،اکوڑہ خٹک- مدرسہ دارالعوم،دیوبند وغیرہ میں بطور نصاب پڑھائی جاتی ہے-
مزید تفصیل کے لئے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کیجئے
https://quran.com/surah/24/info?locale=ur
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
آپ کو برادر اس میں جاہلیت کہاں سے نظر آئی ہے ؟ ذرا وضاہت فرمائیں گے
رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم کسی پر زبردستی نہیں کرتے تھے جب کہ مضمون میں صاف صاف لکھا ہے کہ حضرت زینب کی شادی ان کی مرضی کے خلاف ہوئی
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

حد ادب ملحوظ خاطر رہے
جناب جانی نمبر1 کو اتنا ہلکا مت سمجھئے -یہ تمام تفسیر سورۃ نور-شیخ القران،مفتی اعظم ،مفسراعظم،خطیب دوراں فقیہ العصر،جناب قبلہ مولانا حضرت جانی نمبر1 کے زور قلم کا ایک ادنی' سا شہکار ہے - عالم اسلام انہیں اس صدی کا ایک عظیم مفسر و مفتی دین وایمان سمجھتی ہے- ان کی تفاسیر جامعہ الاظہر،مصر،مدینہ اسلامی یونیورسٹی ،سعودی عرب۔ جامعہ بنوریہ ،کراچی- مدرسہ حقانیہ،اکوڑہ خٹک- مدرسہ دارالعوم،دیوبند وغیرہ میں بطور نصاب پڑھائی جاتی ہے-
مزید تفصیل کے لئے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کیجئے
https://quran.com/surah/24/info?locale=ur

لگتا ہے جانی جی کتابیں پڑھ کر اپنے عقیدے بنانے لگے ہیں

یعنی سرسری پڑھ کر عقیدہ بنانا اور یہ نہ دیکھنا کہ ان باتوں کا مطلب کیا بنتا ہے
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
I wonder why is he so obsessed with hadeeth and stories, which have no authority or authenticity.
On top of that, if someone tries to counter him with the Quranic verses he either laughs or ignores the message of Allah.
May Allah guide him to a straight path.
بھئی یہ قصے آپ کے لیئے نہیں۔۔ آپ غلام احمد پرویز کو پڑھیں۔۔۔
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

لگتا ہے جانی جی کتابیں پڑھ کر اپنے عقیدے بنانے لگے ہیں

یعنی سرسری پڑھ کر عقیدہ بنانا اور یہ نہ دیکھنا کہ ان باتوں کا مطلب کیا بنتا ہے
کیا آپ ہر تاریخی واقعے کو اپنے عقیدے میں شامل کرلیتے ہیں۔۔
کیا ہمارے جنت و جہنم کا فیصلہ اس بات پر ہونا ہے کہ ہم ام الموممنین زینب رض کے رسول ﷺ سے نکاح کو جانیں۔۔
یا یہ واقعہ ہمیں اس دنیا میں زندگی گزارنے کی تعلیم دینے کے لیئے تھا ؟​
 
Last edited:

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم کسی پر زبردستی نہیں کرتے تھے جب کہ مضمون میں صاف صاف لکھا ہے کہ حضرت زینب کی شادی ان کی مرضی کے خلاف ہوئی​
آپ نے شاید پوری تحریر پڑھی نہیں۔ کہ اس میں رسوال اللہ ﷺ کی کیا حکمت تھی ، اور ہاں وہ مومنین کو حکم دیا کرتے تھے مگر اللہ رب العزت کی ہدایات کے مطابق۔۔ کیونکہ وہ خود سے کچھ بھی نہیں فرماتے ۔۔ جو بھی ان کی تعلیمات تھیں۔۔ سب اللہ رب العزت کی دی ہوئی تھیں۔
اس قصے کو کوئی کیسے بھی بیان کرے۔۔ اس سے سبق یہی نکلتا ہے کہ منہ بولے بچے ، بہن بھائی، ماں باپ سگے نہیں ہوتے۔۔ اور ان سے نکاح کرنے نہ کرنے کے احکامات ہیں ان آیات میں۔

آگے پردے اور دیگر مسائل سے متعلق احکام ہیں​
 
Last edited:

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
بعض اوقات انسان ویسے ہی انسیکیور ہوجاتا ہے۔۔ جبکہ اسے کوئی خطرہ درپیش نہیں ہوتا۔
معترضوں کو جب کچھ نہیں ملتا تو ایسے ہی آوازیں نکالتے ہیں تاکہ محسوس ہےکہ شائد یہ بھی کچھ قیمت رکھتے ہیں
 
Last edited:

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
معترضوں کو جب کچھ نہیں ملتا تو ایسے ہی آوازیں نکلاتے ہیں تاکہ محسوس ہےکہ شائد یہ بھی کچھ قیمت رکھتے ہیں
Excellent read, May Allah(SWT) give us hidaya and we follow Our Prophet Muhammad (SAW) footsteps, no doubt, these incidents happened so we can get guidance from these.
آپ کو برادر اس میں جاہلیت کہاں سے نظر آئی ہے ؟ ذرا وضاہت فرمائیں گے



سورۃ نور ، ام المومنین عائشہ رض فرماتی ہیں
 
Last edited:

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)

آپ نے شاید پوری تحریر پڑھی نہیں۔ کہ اس میں رسوال اللہ ﷺ کی کیا حکمت تھی ، اور ہاں وہ مومنین کو حکم دیا کرتے تھے مگر اللہ رب العزت کی ہدایات کے مطابق۔۔ کیونکہ وہ خود سے کچھ بھی نہیں فرماتے ۔۔ جو بھی ان کی تعلیمات تھیں۔۔ سب اللہ رب العزت کی دی ہوئی تھیں۔
اس قصے کو کوئی کیسے بھی بیان کرے۔۔ اس سے سبق یہی نکلتا ہے کہ منہ بولے بچے ، بہن بھائی، ماں باپ سگے نہیں ہوتے۔۔ اور ان سے نکاح کرنے نہ کرنے کے احکامات ہیں ان آیات میں۔

آگے پردے اور دیگر مسائل سے متعلق احکام ہیں​

رسول پاک کے حکم کو صرف مومنین ہی بسر و چشم بجا لاتے تھے جب کہ کمزور عقیدہ لوگ رسول کا حکم ماننے میں لیت و لعل سے کام لیتے تھے

اس لئے رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم صرف مومنین کو ہی حکم دیتے تھے ، کمزور عقیدہ لوگوں کو تبھی حکم دیتے تھے جب انتہائی ضروری ہوتا تھا

آپ نے واقعہ لکھا ہے جس میں رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم نے حضرت زینب کی شادی ان کی مرضی کے خلاف کروائی ، اس پر وہ راضی نہ تھیں اور نبھا نہ سکیں

حیران ہوں کہ آپ ایسے مواد پر یقین کیسے کر لیتے ہیں
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

رسول پاک کے حکم کو صرف مومنین ہی بسر و چشم بجا لاتے تھے جب کہ کمزور عقیدہ لوگ رسول کا حکم ماننے میں لیت و لعل سے کام لیتے تھے

اس لئے رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم صرف مومنین کو ہی حکم دیتے تھے ، کمزور عقیدہ لوگوں کو تبھی حکم دیتے تھے جب انتہائی ضروری ہوتا تھا

آپ نے واقعہ لکھا ہے جس میں رسول پاک صلی الله علیہ والہ وسلم نے حضرت زینب کی شادی ان کی مرضی کے خلاف کروائی ، اس پر وہ راضی نہ تھیں اور نبھا نہ سکیں

حیران ہوں کہ آپ ایسے مواد پر یقین کیسے کر لیتے ہیں

رسول اللہ ﷺ کی فرمائش پر ہی انہوں نے زید ابن حارثہ سے شادی کی تھی۔۔ورنہ وہ اور انکے گھر والے راضی نہ تھے۔۔
اسے آپ کوئی بھی الفاظ دیں۔۔۔اس کلپ کو دیکھ لیں تفصیلات کے لیئے۔۔اگرچہ آپ متفق نہیں ہونگے



اس قصے سے دو باتیں ثابت ہوتی ہیں۔۔ ایک یہ کہ اگر رسول اللہ ﷺ کو اہنے لیئے پسند ہوتیں جس طرح کفار ان پر الزام تراشیاں کرتے رہتے ہیں۔۔ تو وہ اپنے منہ بولے بیٹے سے نکاح کرانے کے بجائے خود ہی نکاح فرمالیتے۔۔ یعنی ان غلط اور فحش قسم کے الزام لگانے والوں کے منہ بند ہوئے۔۔

دوسری بات یہ کہ اپنے منہ بولے بیٹے کی طلاق آفتہ سے شادی کرسکتے ہو۔۔

 
Last edited: