سوزوکی پاکستان نے اے سی شامل کرکے سوزوکی بولان متعارف کروادی ہے ، تاہم اے سی کے "لٹونما" کنٹرولز پر سوشل میڈیا صارفین نے دلچسپ تبصرے شروع کردیئے ہیں۔
خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 90 کی دہائی میں متعارف کروائی گئی سوزوکی بولان کو تین دہائیوں کے بعد اے سی کی سہولت سے مزین کیا گیا ہے، گاڑی میں اے سی کیلئے کی جانے والی تبدیلیوں کی تصاویر بھی جاری کی گئی، مگر صارفین نے بجائے اسے سراہنے کے الٹا اے سی کے کنٹرولز کا مذاق اڑانا شروع کردیا ہے۔
صارفین کے مذاق اڑانے کی وجہ کچھ حد تک جائز بھی ہے کیونکہ سوزوکی نے گاڑی میں اے سی چلانے کیلئے جو کنٹرولز دیئے ہیں وہ واشنگ مشینوں یا دیگر گھروں میں استعمال ہونےو الی الیکٹرانکس میں لگے لٹو نما گول بٹن ہیں جنہیں قطعا بھی کسی گاڑی کا اے سی کنٹرول تو نہیں کہا جاسکتا۔
سوشل میڈیا صارفین نے ان بٹن کو مختلف چیزوں سے تشبیہ دی اور خوب مذاق اڑایا، ایک صارف نے کہا کہ کم از کم سوزوکی ڈیش بورڈ میں بٹن کی سلاٹ شامل کرسکتے تھے، یہ اے سی کنٹرولز کو 90 کی دہائی میں استعمال ہونے والے پنکھوں کے ناب جیسے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ میں صبح سے اپنے گھر کی واشنگ مشین کے ناب ڈھونڈ رہا تھا، یہ تو یہاں لگے ہوئے ہیں۔
عرفان نعیم نے لکھا کہ ایک طرف جہاں دنیا سمارٹ کارز اور الیکٹرک گاڑیوں کے دور میں داخل ہورہی ہے وہیں سوزوکی پاکسان میں واشنگ مشین بنانے والی کمپنی سے ادھار ناب لے کر بولان میں اے سی کی سہولت دے رہی ہے۔
ایک صارف نے گاڑی میں اے سی کی فٹنگ سے زیادہ گھروں میں لگنے والے سپلٹ اے سی کی فٹنگ کو بہتر قرار دیا۔
شرجیل نے کمپنی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ اس شاندار ایجاد اور اس مایہ ناز وہیکل پر اےسی لگانے پہ ہم اس کمپنی کے مشکور ہیں، شرجیل نے قوم سے سوزوکی کے بائیکاٹ کی بھی اپیل کی۔