خواجہ آصف نے وزیراعظم عمران خان کی ایک ویڈیو شئیر کی جس میں وہ کہتے ہیں کہ اگر میں حکومت سے باہر نکل گیا تو میں آپکے لئے زیادہ خطرناک ہوں۔اگر میں سڑکوں پر نکل آیا تو آپ کے لئے چھپنے کی جگہ نہیں ہوگی
خواجہ آصف نے وزیراعظم عمران خان کے اس بیان کو "سکیاں بھڑکاں"یعنی کھوکھلی دھمکیاں قرار دیا۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں گھر پولیس آئ تھی تو ننگے پاؤں 8فٹ اونچی دیوار پھلانگ کے بھاگ گیا تھا.آپ کے ارد گرد لوگوں کی بھیڑ چھٹ جاۓگی انکے DNA میں مزاحمت نہیں یہ مہربانوں کی بدولت آپکے حمایتی ھیں. تمھارے ساتھ ہے کون؟ آس پاس تو دیکھو
اس پر سوشل میڈیا صارفین نے خواجہ آصف کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ جتنے بہادر ہیں سب کو پتہ ہے، کبھی مشرف سے تو کبھی کسی اور سے ڈیل کرکے آپ کے لیڈر باہر بھاگ جاتے ہیں۔آپ وہی ہیں ناں جو رات 2 بجے جنرل باجوہ کو فون کرکے کہہ رہے تھے کہ میں ہاررہا ہوں، مجھے شکست سے بچالو۔
سوشل میڈیا صارفین نے خواجہ آصف کو مزید جوابد ئیے کہ آپ اور احسن اقبال خود فون کرکے کہتے تھے کہ ہمیں گرفتار کرلو، ہم ائیرپورٹ میاں صاحب کو لینے نہیں جاسکتے۔
صحآفی طارق متین نے خواجہ آصف کو جواب دیا کہ حضور والا، ڈکٹیٹر سامنے تھا۔ کرپشن کا معاملہ نہیں تھا ۔ ابھی ڈیڑھ دو سال کی بات ہے ماڈل ٹاؤن میں نیب اور پولیس دو بار گئی ایک بار شہباز شریف صاحب چوبیس گھنٹے بھاگتے پھرے ایک بار حمزہ صاحب۔ اور میاں صاحب کو تو عدالت نے ایبسکونڈر کہہ دیا۔ تینوں کرپشن کے معاملات ہیں
ارم زعیم نے جواب دیا کہ مزاحمت کے طعنے تو دیکھو کون ما رہا ۔۔۔ جن کا خود کا مالک ہر بار 8000 میل دور بھاگ جاتا ہے۔ اور مزاحمت ٹھنڈی کر کے یس باس کا نعرہ لگا کر واپس آ جاتا۔
فیاض راجہ نے تبصرہ کیا کہ ظاہر سی بات ہے گرفتاری نہ دیکر تحریک چلانی تھی۔ دوسری طرف نواز نے مشرف دور میں اسلام آباد ایئرپورٹ اترنا تھا۔ ڈرپوک خواجہ آصف نے جیو ٹی وی کے دفتر ہمیں فون کیا کہ ہم گرفتاری دے رہے ہیں پلیز آٗئیں ہماری کوریج کرلیں تاکہ ہم نمبر بناسکیں۔ ہم سے نہیں جایا جاتا ایئرپورٹ نواز کو لینے
طاہر اعوان نے تبصرہ کیا کہ یہ کون سی زبان ہے؟لگتا عمران خان نےاشرافیہ کے نسل در نسل اقتدار پر واقعی کاری ضرب لگائی ہے ، اس لئے تو لیڈروں سے لیکر انکے عام نوکروں تک منہ سے جھاگ ہی نکل رہی ہے تہذیب و شائستگی تو اس طبقے میں پہلے بھی نہ تھی اب تو جاہلیت سے بھی آگے بڑھ گئے ہیں
ساجد اکرام کا کہنا تھا کہ وہی مہربان جنکو الیکشن کی رات فون کیا تھا کہ ڈار نے چوک میں تمہاری دھوتی اتار دی ہے اس لئے عزت بچا لیں
سلیم احمد نے خواجہ آصف کو جواب دیا کہ عدلیہ بحالی تحریک میں سارا دن اس روز سڑکوں پر جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے ورکر پٹے تھے میاں صاحب کیانی سے گرین سگنل ملنے کے بعد نکلے۔ مزاحمت تو آپ کی جماعت کے ڈی این اے میں نہیں ہے ہوتی تو جدے اور برطانیہ نہ جاتے آپ کے قائد۔ مزاحمت کرکہ مشی کو دلواتے سزا بس کردیو
باسط صدیقی نے جواب دیا کہ جو پارٹی 3 بار بے عزت کر کے نکالی گئی مزاحمت کی بجائے معافی مانگ کر جدہ اور ترلے منتیں کر کے لندن بھاگ گئے باقی بوٹ پالش پر لگے ھیں صدر مشرف کے 10 سالہ دور میں عمران خان واحد اپوزیشن لیڈر تھا جو پاکستان میں رہ کر مخالفت کرتا رھا آپ لوگ اقامہ پانامہ میں مصروف
عمرالیاس نے خواجہ آصف کو جواب دیا کہ بالکل اسی طرح جیسے تم ۹۹ میں اپنے چور لیڈر کے لئے مزاحمت نہ کرسکے اور ہومیوپتھک احتجاج کرکے گرفتایاں کرواتے رہے؟ اس کو بھی تم سب کی اوقات کا پتہ تھا اسلئے وہ بھگوڑا تب بھی بھاگ گیا تھا اور اس دفعہ بھی۔ ورنہ وہ بزدل مقابلہ کرتا۔ بھڑکیں نہ مارا کریں
گلزارخان نے جواب دیا کہ عوام جس کے ساتھ ہو تو وہ کبھی رات کے دو بجے کسی کو روۓ گا نہیں کہ میں تو سیٹ ہار گیا خدا کے لیے کچھ کرو
حمادحیدر نے جواب دیا کہ میں رولاں گا انکو مین انکو تکلیف پہنچاوں گا
حزب خان داور نے جواب دیا کہ خان کے آس پاس اس پہ جان نثار کرنے والے بہت ہیں میاں صاحب کی فکر کرو۔۔ اس بچارے کو کبھی آپ ایر پورٹ سے ہی واپس ڈی پورٹ کرا دیتے ہو اور کبھی ایر پورٹ والے پل پہ بلا کر چھوٹے میاں حبیب جالب کی نظمیں رٹھنے پرانی انار کلی نکل جاتے ہیں