سیالکوٹ جیسے واقعے کا ذمہ دار صرف ایک ہے اور وہ .. حفیظ اللہ نیازی

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
کرپٹ انتظامیہ اور عدالتی نظام کا ملبہ بھی ریاست پر ڈال دو. حکمرانوں بچارے کیا کریں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے
جو ملک کے سب سے بڑے مافیا جرنیلوں کی غلامی قبول کر کے آیا ہے وہ خاک کچھ ٹھیک کرے گا ٹھیک تو دور کی بات مزید تباہ کر رہا ہے
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
جو ملک کے سب سے بڑے مافیا جرنیلوں کی غلامی قبول کر کے آیا ہے وہ خاک کچھ ٹھیک کرے گا ٹھیک تو دور کی بات مزید تباہ کر رہا ہے
جمہوریت کے نام پر بھٹو اور نواز شریف کا تسلسل جاری ہے۔
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
جمہوریت کے نام پر بھٹو اور نواز شریف کا تسلسل جاری ہے۔
تو کیا کریں جمہوریت سے بہتر کوئی نظام ہے ؟ اب کیا مارشل لاء لگا دیں
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
تو کیا کریں جمہوریت سے بہتر کوئی نظام ہے ؟ اب کیا مارشل لاء لگا دیں
جمھوریت ہو تو سہی. باپ کے بعد بیٹی، داماد، نواسہ. بھائی کے ساتھ بھائی، ان کے بعد بیٹی، بھتیجہ. یہ "جمہوری" ماڈل پاکستان ہی میں ملتا ہے​
 

Awan S

Chief Minister (5k+ posts)
جمھوریت ہو تو سہی. باپ کے بعد بیٹی، داماد، نواسہ. بھائی کے ساتھ بھائی، ان کے بعد بیٹی، بھتیجہ. یہ "جمہوری" ماڈل پاکستان ہی میں ملتا ہے​
اگر ڈاکٹر کا بیٹا ڈاکٹر انجنیئر کا انجنیئر فوجی کا فوجی ہو سکتا ہے تو سیاستدان ک بیٹا یا بیٹی ا سیاستدان کیوں نہیں - پوری دنیا میں ایسا ہوتا ہے اور پھر بادشاہت نہیں ہے سب ووٹ لے کر آتے ہیں - انڈیا میں نہرو خاندان میں نہرو کے بھد اندرا گاندھی اور پھر راجیو گاندھی وزیر اعظم رہے مگر راہول گاندھی میں وہ سیاسی اہلیت نہیں تھی تو وہ خود اور پارٹی ناکام ہو گئی - اس کا فیصلہ عوام نے کیا - اسی طرح ہمارے ملک میں بھی جب تک لوگوں نے بھٹو خاندان کو جیتایا تو پارٹی حکومت کرتی رہی اب پارٹی اندروں سندھ کی ایک پارٹی بن کر رہ گئی ہے - جمہوریت میں عوام فیصلہ کرتے ہیں اگر کسی سیاست دان کی اولاد کو مسترد کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں -
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
اگر ڈاکٹر کا بیٹا ڈاکٹر انجنیئر کا انجنیئر فوجی کا فوجی ہو سکتا ہے تو سیاستدان ک بیٹا یا بیٹی ا سیاستدان کیوں نہیں - پوری دنیا میں ایسا ہوتا ہے اور پھر بادشاہت نہیں ہے سب ووٹ لے کر آتے ہیں - انڈیا میں نہرو خاندان میں نہرو کے بھد اندرا گاندھی اور پھر راجیو گاندھی وزیر اعظم رہے مگر راہول گاندھی میں وہ سیاسی اہلیت نہیں تھی تو وہ خود اور پارٹی ناکام ہو گئی - اس کا فیصلہ عوام نے کیا - اسی طرح ہمارے ملک میں بھی جب تک لوگوں نے بھٹو خاندان کو جیتایا تو پارٹی حکومت کرتی رہی اب پارٹی اندروں سندھ کی ایک پارٹی بن کر رہ گئی ہے - جمہوریت میں عوام فیصلہ کرتے ہیں اگر کسی سیاست دان کی اولاد کو مسترد کرنا چاہیں تو کر سکتے ہیں -
خاندانی نظام جمہوریت جس کامیابی سے پاکستان میں چل رہا ہے. اس کے ثمرات آپ کے سامنے ہیں. اب تو کوئی جمہورا بھولے سے بھی جمہوری تسلسل کا نام نہیں لیتا