سیالکوٹ واقعہ پر مولانا طارق جمیل کا ردعمل،علماء کرام سے بڑی درخواست کر دی

15molaana.jpg

پاکستان کی معروف مذہبی شخصیت مولانا طارق جمیل نے سیالکوٹ میں توہین رسالت کے نام پر غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک قرار دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق مولانا طارق جمیل نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ سیالکوٹ میں ناموسِ رسالت کی آڑ میں غیر ملکی کو زندہ جلا دینے کا واقعہ انتہائی افسوسناک ہے۔ محض الزام کی بنیاد پر قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے۔

مولانا طارق جمیل نے مزید کہا کہ اسلام میں تشدد اورشدت پسندی کی کوئی جگہ نہیں. علماء کرام انتہا پسندی کو روکنے میں مثبت کردار ادا کریں۔

https://twitter.com/x/status/1466778772829581314
واضح رہے کہ وزیرآباد روڈ پر ایک نجی فیکٹری کے ورکرز نے توہین مذہب کے الزام میں ایک فیکٹری کے غیر مسلم غیر ملکی مینیجر کو تشدد کرکے قتل کیا اور آگ لگا دی۔


وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے سیالکوٹ کی فیکٹری میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ واقعے کی ہر پہلو سے تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کی جائے۔ عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ’قانون ہاتھ میں لینے والے عناصر کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔‘

وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ’کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ قانون شکن عناصر کے خلاف قانونی کارروائی کرے کی جائے گی۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے مرکزی ملزم سمیت واقعے میں ملوث 100 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
 
Last edited:

Everus

Senator (1k+ posts)
یہ حرامی مولوی پہلے مذمت کرتے ہیں تاکہ دنیا دھوکا کھا جائے
پھر جب معمالہ ٹھنڈا ہو جاتا ہے تو دہشتگردوں کی رہائی کیلئے مہم چلاتے ہیں
ٹی ایل پی کے معاملے میں بھی انہوں نے یہی کہا تھا، سارے فراڈئیے ہیں
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
ان جعلی مذہب کے ٹھیکے داروں سے ایک سوال ہے، نبی پاکؐ نے اس یہودی عورت جو ان پر روز کوڑا پھینکتی تھی کیا سلوک کیا؟