وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایف بی آر کو سیلز ٹیکس نہ دینے والے چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے بجلی و گیس کے کنکشن منقطع کرنے کے اختیارات دینے کی تجویز دیدی ہے
تفصیلات کے مطابق بجٹ 23-2022ء میں چھوٹے ریٹیلرز پر فکسڈ انکم اینڈ سیلز ٹیکس نافذ کردیا گیا، جس میں ٹیکس کی وصولی بجلی کے بلوں کے ساتھ کی جائے گی۔
نجی چینل ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے ایف بی آر کوسیلز ٹیکس میں رجسٹرڈاور پوائنٹ آف سیلز سسٹم سے منسلک نہ ہونے والے ٹیئر ون میں شامل چھوٹے تاجروں اور دکانداروں کے بجلی و گیس کے کنکشن منقطع کرنے کے اختیارات دینے کی تجویز دیدی ہے۔
اس ضمن میں فنانس بل کے ذریعے ٹیکس قوانین میں ترمیم بھی کی گئی ہے جس کے مطابق ٹیئر ون میں شامل دکاندار سیلز ٹیکس میں رجسٹرڈ نہیں ہوتے اور ایف بی آر کے پوائنٹ آف سیلز سسٹم کے ساتھ خود کو منسلک نہیں کرتے تو ایف بی آر سیلز ٹیکس جنرل آرڈر کے ذریعے بجلی و گیس کی تقسیم کار کمپنیوں کو ایسے تاجروں کےکنکشن منقطع کرنے کی ہدایات جاری کرسکے گا۔
بجٹ تقریر میں ریٹیلرز کو ضمانت دی گئی کہ اس ٹیکس ادائیگی کے بعد ایف بی آر ریٹیلرز سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کرے گا۔
کچھ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بجلی بلوں میں دکانداروں سے ٹیکس وصولی کا بوجھ بھی صارفین پر منتقل ہوگا۔