شوال کے 6 روزوں کی فضیلت

Amal

Chief Minister (5k+ posts)

بسم اللہ الرحمن الرحیم

185608694_1188413334946307_5608820780765802935_n.jpg


شوال کے ان چھ روزوں کا ثواب ایک سال کے روزے کے برابر ہے۔۔
یہ موقع بھی رمضان کی طرح سال میں ایک بار آتا ہے لہذا اس کو ضائع نہ کیا جائے کیوں کہ زندگی کا کوئی بھروسہ نہیں۔
اللہ ہمیں عمل کی توفیق دے۔۔

عن ابي ايوب الانصاري رضي الله عنه ، ان رسول ﷺ قال: من صام رمضان ، ثم اتبعه ستا من شوال كان كصيام الدهر (رواه مسلم ، كتاب الصيام ، رقم الحديث1164 )
حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ’’جس نے رمضان کے روزے رکھے اس کے بعد شوال کے چھ (نفلی) روزے رکھے تو یہ پورے زمانے کے روزے رکھنے کی مانند ہے۔‘‘

فوائد : الحسنة بعشر امثالها (ایک نیکی کا اجر کم از کم دس گناہ ہے) کے مطابق ایک مہینے (رمضان) کے روزے دس مہینوں کے برابر ہیں, اور اس کے بعد شوال کے چھ روزے بھی رکھ لیے جائیں جنہیں شش عید روزے کہا جاتا ہے تو یہ دو مہینے کے برابر ہوگئے یوں گویا پورے سال کے روزوں کا مستحق ہوگیا۔ دوسرے لفظوں میں اس نے پورے سال کے روزے رکھے اور جس کا یہ مستقل معمول ہوجائے تو وہ ایسے ہے جیسے اس نے پوری زندگی روزوں کے ساتھ گزاری وہ اللہ کے ہاں ہمیشہ روزہ رکھنے والا شمار ہوگا ۔ اس اعتبار سے یہ شش عید روزے بڑی اہمیت رکھتے ہیں گو ان کی حیثیت نفلی روزوں ہی کی ہے ۔ یہ روزے متواتر رکھ لیے جائیں یا ناغہ کرکے ، دونوں طرح جائز ہیں ، تاہم شوال کے مہینے میں رکھنے ضروری ہیں۔ اسی طرح جن کے رمضان کے فرضی روزے بیماری یا سفر کی وجہ سے رہ گئے ہوں ، ان کیلئے ضروری ہے کہ پہلے وہ فرضی روزوں کی قضا دیں اور اس کے بعد شوال کے چھ نفلی روزے رکھیں۔

(ریاض الصالحین : جلد دوم ، مطبوع دارالسلام ریاض )​
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
deene islam ko mazhab saabit kerne ki nakaam koshishen band ker do isse pehle keh in ke nataaij tumhen poori tarah se aa ghairen aur tumhen mazeed mohlat hi na mile tobah kerne ki. for better understanding of deen of islam from the quran see HERE, HERE, HERE and HERE.
 

Mughal1

Chief Minister (5k+ posts)
jo log mullaism promote kerte hen un ki jazaa khudaa ke qanoon ke mutaabiq jahanam hi hai yahaan bhi aur wahaan bhi aik doosre ke haathun. is liye keh jannati zindagi to sirf aur sirf behtareen maashra banaane se hi insaanu ko mil sakti hai aur mullaan ki ghulaami main to jannati maashra kabhi bhi ban hi nahin sakta.