شوکت ترین کے بطور وزیر خزانہ6ماہ مکمل،کونسی چیز کتنی مہنگی ہوئی؟رپورٹ جاری

6mehhgtrin.jpg

وفاقی ادارہ شماریات نے مہنگائی کے اعدادوشمار جاری کردیئے، شوکت ترین کے بطور وزیرخزانہ 6 ماہ کے عرصے میں روزمرہ استعمال کی اشیا کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق شوکت ترین کی بطور وفاقی وزیر خزانہ 6 ماہ کی مدت مکمل ہوگئی جبکہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے وزیر خزانہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک دیا تھا لیکن گزشتہ 6 ماہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

ادارہ شماریات کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق 6 ماہ کے عرصے میں آٹے کا 20 کلو کا تھیلا 210.5 روپے مہنگا ہوا، چینی کی فی کلو قیمت میں اوسط 3.23 روپے اضافہ ہوا، گھی کی قیمت میں فی کلو 46.73 روپے اضافہ ہوا، مٹن 101 روپے7 پیسے، بیف 62 روپے 2 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔


دستاویز کے مطابق دہی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 19 پیسے کا اضافہ ہوا، دال مسور 25 روپے 74 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، حالیہ 6 ماہ میں انڈے کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 6 ماہ میں پیاز کی قیمت 16 روپے 27 پیسے، ٹماٹر کی قیمت 11 روپے 38 پیسے، آلو کی قیمت 7 روپے 59 پیسے فی کلو اور لہسن کی فی کلو قیمت میں 102 روپے 54 پیسے اضافہ ہوا ہے، گڑ کی فی کلو قیمت میں 17 روپے 24 پیسے اضافہ ہوا، تازہ دودھ کی فی لیٹر قیمت میں 4 روپے 55 پیسے کا اضافہ ہوا۔

ادارہ شماریات نے سستی ہونے والی اشیاء کے بارے میں بھی تفصیلات جاری کی ہیں، 6 ماہ کے دوران دال مونگ 65 روپے 23 پیسے, دال ماش 16 روپے 86 پیسے کلو سستی ہوئی، دال چنا کی فی کلو قیمت 2 روپے 8 پیسے کم ہوئی، حالیہ 6 ما میں زندہ مرغی فی کلو 7 روپے 32 پیسے سستی ہوئی۔

واضح رہے کہ شوکت ترین کو بطور وزیر خزانہ مہنگائی کو کنٹرول کرنے کا ٹاسک دیا تھا لیکن ادارہ شماریات کی رپورٹ نے مہنگائی میں ہوشربا اضافے کا انکشاف کیا ہے۔
 

Doom1111

Minister (2k+ posts)
PTI FM not Pakistan. Article 6 should implemented on people advice and hire this clown. Ruined Pakistan in just 3 months.