سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں لاہور کے نجی اسپتال فاطمہ میموریل میں ایک شخص موجود ہے اس کا بیٹا ہرنیا کی تکلیف میں مبتلا ہے اس نے ویڈیو میں دعویٰ کیا کہ اسے صحت انصاف کارڈ پر اپنے بیٹے کے آپریشن کیلئے 2 مہینے کا وقت دیا جا رہا ہے۔
اس معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے فوکل پرسن برائے ڈیجیٹل میڈیا اظہر مشوانی نے بتایا کہ مریض ایمرجنسی حالت میں نہیں تھا اس لیے اسے اسپتال کی جانب سے آپریشن کیلئے وقت دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ شخص ایمرجنسی میں نہیں بلکہ او پی ڈی میں گیا جہاں اسے ڈاکٹر نے چیک کیا۔
اظہر مشوانی نے مزید کہا کہ ڈاکٹر نے اسے چیک کر کے بتایا کہ یہ کوئی ایمرجنسی کیس نہیں ان کے بیٹے کے علاج کیلئے ہرنیا کی cold surgery کرنا پڑے گی۔ جس کے لیے 2 ہفتے کا وقت دیا گیا، جس کے بعد یہ صاحب ویڈیو بنانا شروع ہو گئے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ لاہور میں 96اسپتال پینل پر موجود ہیں اگر کسی ایک اسپتال میں کسی وجہ سے کوئی مسئلہ آجائے تو باقی 95اسپتال موجود ہیں جہاں ہیلتھ کارڈ پر مفت علاج کی سہولت سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ وائرل ویڈیو میں اس شخص نے بتایا ہے کہ وہ فاطمہ میموریل اسپتال میں صحت انصاف کارڈ پر علاج کیلئے بیٹے کے آپریشن کی غرض سے آیا ہے جہاں ڈاکٹر نے اسے آپریشن کیلئے 2 مہینے کا وقت دیا ہے جبکہ ڈاکٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر وہ پیسے لیکر آجائے تو اس کا ابھی آپریشن کر دیا جائے گا۔
اس شخص نے دعویٰ کیا کہ اس کا بیٹا اٹھنے بیٹھنے سے بھی قاصر جب کہ سو بھی نہیں سکتا مگر ڈاکٹر صحت انصاف کارڈ کی وجہ سے فوری طور پر آپریشن کرنے سے گریزاں ہے اور 2 مہینے کا وقت دے رہے ہیں۔ اس شہری نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ انصاف کارڈ نہیں بلکہ بیکارکارڈ ہے۔
ویڈیو میں موجود شخص نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسپتال میں پیسے والوں کیلئے الگ جگہ ہے جبکہ کارڈ پر علاج کرانے کیلئے آنے والوں کو پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے اس نے مزید کہا کہ ہمیں اس کارڈ کی ضرورت نہیں ہے۔ ویڈیو میں ڈاکٹر کا نام بتانے کے بعد اسپتال کی سیکیورٹی کا عملہ پہنچ گیا جس نے اس شخص سے موبائل چھین لیا۔