صدر مملکت نے نیب و الیکشن ترمیمی بلز بنا دستخط کیے واپس بھجوادیئے

10arifalviabtraeem.jpg

صدر مملکت عارف علوی نے وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے منظوری کیلئے بھجوائے گئے نیب و الیکشن ترمیمی بلز بنا دستخط کیے واپس بھجوادیئے ہیں۔

خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے الیکشن ترمیمی بل اور قومی احتساب بیورو(نیب) کے حوالے سے ترمیمی بل صدر کو بھجوائے تھے ، تاہم صدر مملکت نے ترمیمی بلوں کو پارلیمنٹ اور آرٹیکل 75 کی شق 1بی سے متعلق دوبارہ غور کرنے کیلئے واپس بھجوادیا۔

ایوان صدر کی جانب سے بلوں پر لگائے گئے اعتراضات کے مطابق ان بلوں کو پارلیمان میں لانے سے قبل صدر مملکت کو اس حوالے سےآگاہ نہیں کیا گیا، بل میں آئین کے آرٹیکل 46 کی خلاف ورزی کی گئی ہے ، یہ آرٹیکل قانون سازی کے حوالے سے وزیراعظم کو صدر مملکت کو باخبر رکھنے کا پابند کرتا ہے۔


صدر مملکت نے ترمیمی بلوں کو واپس بھیجتے ہوئے اعتراض لگایا اور کہا کہ پارلیمنٹ اور متعلقہ کمیٹیاں ان بلوں پر نظر ثانی کریں ، یہ قانون 26 اور 27 مئی کو جلد بازی میں پارلیمنٹ سے منظور کروائے گئے۔

صدر عارف علوی نے کہا کہ اوور سیز پاکستانی اپنی آمدنی کے ذریعے ملک کی ترقی میں کردار ادا کرتے ہیں،سپریم کورٹ نے پہلے 2014 اور بعد میں 2018 میں اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی توثیق کی تھی، آئین کے آرٹیکل 17 میں بھی بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دیا گیا ہے،حکومت ٹیکنالوجی کی مدد لے کر اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دے سکتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی میں ہر الیکشن کے نتائج کو چیلنج کیا جاتا ہے اور حکومتوں پر الزام عائد ہوتے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے انتخابات میں شفافیت لائی جاسکتی ہے، یہ ترمیم ایک قدم آگے جانے کے بعد گھبرا کر 2 قدم پیچھے جانے کے مترادف ہے۔

صدر مملکت نے نیب ترمیمی بل پر اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ نیب ترامیم اسلامی فقہ کی روح کے بھی خلاف ہیں، ان ترامیم سے غیر قانونی اثاثوں کی منی ٹریل حاصل کرنا ناممکن ہوجائے گا، عدالتوں میں میگا کرپشن کے کیسز بے نتیجہ ہوجائیں گے اور احتساب کا عمل دفن ہوجائے گا۔