وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا کہ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ روپے کی قدر میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے موجودہ سال میں روپے کا ڈالر سمیت دیگر کرنسیوں سے موازنہ کرتے ہوئے ایک گراف بھی شیئر کیا۔
ترجمان وزارت خزانہ مزمل اسلم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کہا کہ رواں سال میں دنیا کی صف اول کی گرتی ہوئی کرنسیوں کی آج تک کی صورتحال پیش کی گئی ہے اس گراف میں دکھایا گیا ہے کہ پاکستانی روپیہ تھائی بھٹ، سویڈش کرونا، برازیل رئیل، جاپانی ین، جنوبی کورین وون اور یورو کے ساتھ مثاوی شرح سے گر رہا ہے۔
مگر واضح رہے کہ انہوں نے اس گراف کا کوئی مصدقہ لنک یا کوئی سورس نہیں دیا جہاں سے اس کو دیکھا جا سکے کہ یہ کس تناظر میں روپے کے گرنے سے متعلق کہا جا رہا ہے۔ جس پر صارفین نے ان سے اس سے متعلق سوال بھی کیا مگر اس پر انہوں نےکوئی جواب نہیں دیا۔
اس گراف کو غور سے دیکھا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ آج تک کی تاریخ میں کیوبا پیسو ڈالر کے مقابلے میں 96 فیصد تک گرا، جب کہ اس کے بعد لیبیا کا دینار آتا ہے جس میں 71 فیصد گراوٹ ہے۔ تیسرے نمبر پر ترکی کا لیرا ہے جو کہ 45 فیصد تک گرا ہے۔
اس گراف میں پاکستانی روپے میں 10 فیصد گراوٹ دکھائی گئی ہے اور اس شرح پر تھائی بھٹ، پروویئن سول، سویڈش کرونا، برازیل ریئل و دیگر موجود ہیں۔