صلاح الدین ایوبی ہمارے ہیرو نہیں،عفت عمر کی آنے والی ٹی وی سیریز کی مخالفت

7iffat.jpg

ماڈل، اداکارہ و میزبان عفت عمر بار بار اپنے دل کی بات کہنے کے لیے سرخیوں میں رہتی ہیں، چاہے وہ موجودہ حکومت پر ان کی تنقید ہو، یا تنقید کرنے والوں پر جوابی وار کرنا ہو اداکارہ سب کو بخوبی جواب دیتی ہیں، حال ہی میں اداکارہ کا ایک اور بیان سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان و ساتھی اداکار نعمان اعجاز سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کا کہنا تھا کہ اگر میں موجودہ حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اپوزیشن کے ساتھ ہوں۔ اگر میں وزیراعظم عمران خان کو ان کوتاہیوں کے بارے میں بتاتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں خود کو کسی دوسری سیاسی جماعت سے جوڑتی ہوں۔


اداکارہ نے ملک کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ محکمے دوسرے محکموں میں مداخلت کرتے رہے تو ہم کبھی کامیابی کی طرف نہیں بڑھ پائیں گے، ہمیں امن کی ضرورت ہے، ہمیں تعلیم کی ضرورت ہے، ہمیں سائنس کی ضرورت ہے، اگلے 30 سالوں میں، دنیا میں ٹیکنالوجی کا قبضہ ہو گا۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے سوال کیا کہ حکومت نے ترکی کے مشہور شوز کو نشر کرکے اسلامی تاریخ کو کیسے فروغ دیا ہے۔ اس پر عمر نے ہاتھ جوڑ کر جواب دیا، ترکوں نے ہم پر حملہ کیا تھا، اس کو سمجھیں، ہمیں فرضی کرداروں کی ضرورت نہیں، ہمیں سائنسدانوں کی کہانیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایک بھی ریاضی دان، سائنسدان ایسا نہیں ہے جو دنیا بھر میں مشہور ہو۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے عفت عمر سے صلاح الدین ایوبی پر آنے والی سیریز میں پاک-ترک تعاون کے بارے میں پوچھا، صلاح الدین ایوبی ہمارے ہیرو نہیں ہیں، اداکارہ نے زور دے کر کہا۔

اداکارہ نے مزید کہا، "جب سے ہمارا ملک بنا ہے تب سے پاکستانیوں میں یہ بات پائی جاتی ہے۔ ہم اپنے آپ کو برتر سمجھتے ہیں۔ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔"

میزبان نے پھر سوال کیا کہ کیا وہ سیاست میں قدم رکھنے میں دلچسپی رکھتی ہیں جس کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ میں ایسا نہیں کر سکتی۔ اداکارہ نے ہنس کر کہا "کبھی نہیں۔ میں اس کے لیے اہل نہیں ہوں۔ میں ایک اداکار ہوں، یہ میرا پیشہ ہے، یہی میرا کیریئر ہے۔"
 

Talisman

MPA (400+ posts)
7iffat.jpg

ماڈل، اداکارہ و میزبان عفت عمر بار بار اپنے دل کی بات کہنے کے لیے سرخیوں میں رہتی ہیں، چاہے وہ موجودہ حکومت پر ان کی تنقید ہو، یا تنقید کرنے والوں پر جوابی وار کرنا ہو اداکارہ سب کو بخوبی جواب دیتی ہیں، حال ہی میں اداکارہ کا ایک اور بیان سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان و ساتھی اداکار نعمان اعجاز سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کا کہنا تھا کہ اگر میں موجودہ حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اپوزیشن کے ساتھ ہوں۔ اگر میں وزیراعظم عمران خان کو ان کوتاہیوں کے بارے میں بتاتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں خود کو کسی دوسری سیاسی جماعت سے جوڑتی ہوں۔


اداکارہ نے ملک کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ محکمے دوسرے محکموں میں مداخلت کرتے رہے تو ہم کبھی کامیابی کی طرف نہیں بڑھ پائیں گے، ہمیں امن کی ضرورت ہے، ہمیں تعلیم کی ضرورت ہے، ہمیں سائنس کی ضرورت ہے، اگلے 30 سالوں میں، دنیا میں ٹیکنالوجی کا قبضہ ہو گا۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے سوال کیا کہ حکومت نے ترکی کے مشہور شوز کو نشر کرکے اسلامی تاریخ کو کیسے فروغ دیا ہے۔ اس پر عمر نے ہاتھ جوڑ کر جواب دیا، ترکوں نے ہم پر حملہ کیا تھا، اس کو سمجھیں، ہمیں فرضی کرداروں کی ضرورت نہیں، ہمیں سائنسدانوں کی کہانیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایک بھی ریاضی دان، سائنسدان ایسا نہیں ہے جو دنیا بھر میں مشہور ہو۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے عفت عمر سے صلاح الدین ایوبی پر آنے والی سیریز میں پاک-ترک تعاون کے بارے میں پوچھا، صلاح الدین ایوبی ہمارے ہیرو نہیں ہیں، اداکارہ نے زور دے کر کہا۔

اداکارہ نے مزید کہا، "جب سے ہمارا ملک بنا ہے تب سے پاکستانیوں میں یہ بات پائی جاتی ہے۔ ہم اپنے آپ کو برتر سمجھتے ہیں۔ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔"

میزبان نے پھر سوال کیا کہ کیا وہ سیاست میں قدم رکھنے میں دلچسپی رکھتی ہیں جس کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ میں ایسا نہیں کر سکتی۔ اداکارہ نے ہنس کر کہا "کبھی نہیں۔ میں اس کے لیے اہل نہیں ہوں۔ میں ایک اداکار ہوں، یہ میرا پیشہ ہے، یہی میرا کیریئر ہے۔"
First, who the F is she? Second a glorified prostitute/MODEL? Her hero is Kim Kardashian, the American blacks only Armenian prostitute.
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)
بیوقوفوں کی کوئی صنف نہیں ہوتی۔ کل کو یہ جاہل یہ بھی کہہ سکتی ہے کہ حضرت عمر رض بھی ہمارے ہیرو نہیں بلکہ راجہ داہر اور پورس ہمارے ہیرو ہیں۔​
بھئی یہ ان کالے انگریزوں کے بہانے ہیں۔۔ یہ کھل کر دل ہلکا کرنہیں سکتے۔۔ سب کچھ کہہ دیتے۔۔۔اگر اس ملک میں رہنا مجبوری نہ ہوتا۔۔ ان میں جو بھی ملک چھوڑ گیا ، ساتھ مزہب بھی چھوڑ گیا۔۔
 

sumisrar

Senator (1k+ posts)
بدنام جو ہوں گے تو کیا نام نہ ہو گا

آج کل میڈیا میں یہ ٹرینڈ زور پکڑ گیا ہے

چولیں مارو ، مشھور ہو جاؤ ، ویوز الگ ملتے ہیں


یہ ہو گئی ، مارننگ شو والی ندا یاسر ہو گئی

جان بوجھ کر چول مارتیں ہیں
 

HSiddiqui

Chief Minister (5k+ posts)
7iffat.jpg

ماڈل، اداکارہ و میزبان عفت عمر بار بار اپنے دل کی بات کہنے کے لیے سرخیوں میں رہتی ہیں، چاہے وہ موجودہ حکومت پر ان کی تنقید ہو، یا تنقید کرنے والوں پر جوابی وار کرنا ہو اداکارہ سب کو بخوبی جواب دیتی ہیں، حال ہی میں اداکارہ کا ایک اور بیان سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان و ساتھی اداکار نعمان اعجاز سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کا کہنا تھا کہ اگر میں موجودہ حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اپوزیشن کے ساتھ ہوں۔ اگر میں وزیراعظم عمران خان کو ان کوتاہیوں کے بارے میں بتاتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں خود کو کسی دوسری سیاسی جماعت سے جوڑتی ہوں۔


اداکارہ نے ملک کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ محکمے دوسرے محکموں میں مداخلت کرتے رہے تو ہم کبھی کامیابی کی طرف نہیں بڑھ پائیں گے، ہمیں امن کی ضرورت ہے، ہمیں تعلیم کی ضرورت ہے، ہمیں سائنس کی ضرورت ہے، اگلے 30 سالوں میں، دنیا میں ٹیکنالوجی کا قبضہ ہو گا۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے سوال کیا کہ حکومت نے ترکی کے مشہور شوز کو نشر کرکے اسلامی تاریخ کو کیسے فروغ دیا ہے۔ اس پر عمر نے ہاتھ جوڑ کر جواب دیا، ترکوں نے ہم پر حملہ کیا تھا، اس کو سمجھیں، ہمیں فرضی کرداروں کی ضرورت نہیں، ہمیں سائنسدانوں کی کہانیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایک بھی ریاضی دان، سائنسدان ایسا نہیں ہے جو دنیا بھر میں مشہور ہو۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے عفت عمر سے صلاح الدین ایوبی پر آنے والی سیریز میں پاک-ترک تعاون کے بارے میں پوچھا، صلاح الدین ایوبی ہمارے ہیرو نہیں ہیں، اداکارہ نے زور دے کر کہا۔

اداکارہ نے مزید کہا، "جب سے ہمارا ملک بنا ہے تب سے پاکستانیوں میں یہ بات پائی جاتی ہے۔ ہم اپنے آپ کو برتر سمجھتے ہیں۔ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔"

میزبان نے پھر سوال کیا کہ کیا وہ سیاست میں قدم رکھنے میں دلچسپی رکھتی ہیں جس کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ میں ایسا نہیں کر سکتی۔ اداکارہ نے ہنس کر کہا "کبھی نہیں۔ میں اس کے لیے اہل نہیں ہوں۔ میں ایک اداکار ہوں، یہ میرا پیشہ ہے، یہی میرا کیریئر ہے۔"
These losers who can only earn their bread by DRAMAS, any word from them should not be given any importance or value, their life is drama and they look to create a drama every second of their lives because any drama these immoral plays will get them some money. If anyone brings any play, any film, or drama that teaches value, they see it as a danger to their future. These are the same people who spoke against drama ERTUGRAL also. Now this actual ugly, but makeup beauty IFFAT UMER sees the same danger.
 
Last edited:

Hunter_

MPA (400+ posts)
بھئی یہ ان کالے انگریزوں کے بہانے ہیں۔۔ یہ کھل کر دل ہلکا کرنہیں سکتے۔۔ سب کچھ کہہ دیتے۔۔۔اگر اس ملک میں رہنا مجبوری نہ ہوتا۔۔ ان میں جو بھی ملک چھوڑ گیا ، ساتھ مزہب بھی چھوڑ گیا۔۔
sach batao to yea Khoni Librals aka Kalay Angraiz ain pr aab taras aata hy, Dr Israr aik kahawat boltay hain , jis billi ke tum karti hui ho vo chahte hy sare billion ke dum kat jae,
its just a kahawat but yea ain pr suite krte hy , yea chahtay hain suub madar piddar aazat ho jae LGBT ko allow kro,
yea basically dum katti billian hain yea samghee thee Imran Khan aa kr night club kholay ga, sex drugs & rock n roll culture lai ga vo to aaya nahi aab Kambha Nooch rahe hain yea librals
 
7iffat.jpg

ماڈل، اداکارہ و میزبان عفت عمر بار بار اپنے دل کی بات کہنے کے لیے سرخیوں میں رہتی ہیں، چاہے وہ موجودہ حکومت پر ان کی تنقید ہو، یا تنقید کرنے والوں پر جوابی وار کرنا ہو اداکارہ سب کو بخوبی جواب دیتی ہیں، حال ہی میں اداکارہ کا ایک اور بیان سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان و ساتھی اداکار نعمان اعجاز سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کا کہنا تھا کہ اگر میں موجودہ حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اپوزیشن کے ساتھ ہوں۔ اگر میں وزیراعظم عمران خان کو ان کوتاہیوں کے بارے میں بتاتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں خود کو کسی دوسری سیاسی جماعت سے جوڑتی ہوں۔


اداکارہ نے ملک کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ محکمے دوسرے محکموں میں مداخلت کرتے رہے تو ہم کبھی کامیابی کی طرف نہیں بڑھ پائیں گے، ہمیں امن کی ضرورت ہے، ہمیں تعلیم کی ضرورت ہے، ہمیں سائنس کی ضرورت ہے، اگلے 30 سالوں میں، دنیا میں ٹیکنالوجی کا قبضہ ہو گا۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے سوال کیا کہ حکومت نے ترکی کے مشہور شوز کو نشر کرکے اسلامی تاریخ کو کیسے فروغ دیا ہے۔ اس پر عمر نے ہاتھ جوڑ کر جواب دیا، ترکوں نے ہم پر حملہ کیا تھا، اس کو سمجھیں، ہمیں فرضی کرداروں کی ضرورت نہیں، ہمیں سائنسدانوں کی کہانیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایک بھی ریاضی دان، سائنسدان ایسا نہیں ہے جو دنیا بھر میں مشہور ہو۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے عفت عمر سے صلاح الدین ایوبی پر آنے والی سیریز میں پاک-ترک تعاون کے بارے میں پوچھا، صلاح الدین ایوبی ہمارے ہیرو نہیں ہیں، اداکارہ نے زور دے کر کہا۔

اداکارہ نے مزید کہا، "جب سے ہمارا ملک بنا ہے تب سے پاکستانیوں میں یہ بات پائی جاتی ہے۔ ہم اپنے آپ کو برتر سمجھتے ہیں۔ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔"

میزبان نے پھر سوال کیا کہ کیا وہ سیاست میں قدم رکھنے میں دلچسپی رکھتی ہیں جس کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ میں ایسا نہیں کر سکتی۔ اداکارہ نے ہنس کر کہا "کبھی نہیں۔ میں اس کے لیے اہل نہیں ہوں۔ میں ایک اداکار ہوں، یہ میرا پیشہ ہے، یہی میرا کیریئر ہے۔"
7iffat.jpg

ماڈل، اداکارہ و میزبان عفت عمر بار بار اپنے دل کی بات کہنے کے لیے سرخیوں میں رہتی ہیں، چاہے وہ موجودہ حکومت پر ان کی تنقید ہو، یا تنقید کرنے والوں پر جوابی وار کرنا ہو اداکارہ سب کو بخوبی جواب دیتی ہیں، حال ہی میں اداکارہ کا ایک اور بیان سامنے آیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں میزبان و ساتھی اداکار نعمان اعجاز سے گفتگو کرتے ہوئے اداکارہ عفت عمر کا کہنا تھا کہ اگر میں موجودہ حکومت کی خامیوں کی نشاندہی کرتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں اپوزیشن کے ساتھ ہوں۔ اگر میں وزیراعظم عمران خان کو ان کوتاہیوں کے بارے میں بتاتی ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ میں خود کو کسی دوسری سیاسی جماعت سے جوڑتی ہوں۔


اداکارہ نے ملک کی موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ محکمے دوسرے محکموں میں مداخلت کرتے رہے تو ہم کبھی کامیابی کی طرف نہیں بڑھ پائیں گے، ہمیں امن کی ضرورت ہے، ہمیں تعلیم کی ضرورت ہے، ہمیں سائنس کی ضرورت ہے، اگلے 30 سالوں میں، دنیا میں ٹیکنالوجی کا قبضہ ہو گا۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے سوال کیا کہ حکومت نے ترکی کے مشہور شوز کو نشر کرکے اسلامی تاریخ کو کیسے فروغ دیا ہے۔ اس پر عمر نے ہاتھ جوڑ کر جواب دیا، ترکوں نے ہم پر حملہ کیا تھا، اس کو سمجھیں، ہمیں فرضی کرداروں کی ضرورت نہیں، ہمیں سائنسدانوں کی کہانیوں کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں ایک بھی ریاضی دان، سائنسدان ایسا نہیں ہے جو دنیا بھر میں مشہور ہو۔

اس کے بعد نعمان اعجاز نے عفت عمر سے صلاح الدین ایوبی پر آنے والی سیریز میں پاک-ترک تعاون کے بارے میں پوچھا، صلاح الدین ایوبی ہمارے ہیرو نہیں ہیں، اداکارہ نے زور دے کر کہا۔

اداکارہ نے مزید کہا، "جب سے ہمارا ملک بنا ہے تب سے پاکستانیوں میں یہ بات پائی جاتی ہے۔ ہم اپنے آپ کو برتر سمجھتے ہیں۔ ہماری تاریخ برصغیر کی ہے، ہمیں اس کی توثیق کرنے کی ضرورت ہے۔ ہماری تاریخ ترکی کی نہیں ہے۔"

میزبان نے پھر سوال کیا کہ کیا وہ سیاست میں قدم رکھنے میں دلچسپی رکھتی ہیں جس کے جواب میں اداکارہ نے کہا کہ میں ایسا نہیں کر سکتی۔ اداکارہ نے ہنس کر کہا "کبھی نہیں۔ میں اس کے لیے اہل نہیں ہوں۔ میں ایک اداکار ہوں، یہ میرا پیشہ ہے، یہی میرا کیریئر ہے۔"
اِس گشتی کے ہیرو کی بات ہو رہی ہے وہ راحت کاظمی اور چند نامعلوم مُسلح افراد ہیں اور وہی اِس کے ہیرو بھی ہیں