لاہور (ویب ڈیسک) پی پی 168 سے پی ٹی آئی کے امیدوار مہر شرافت علی کی گرفتاری کے بعد ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما مہر شرافت علی جو کہ پی پی 168 سے پی ٹی آئی کے امیدوار بھی ہیں کو ضمانت پر رہائی ملنے کے بعد پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا ہے۔
ذرائع کے مطابق گرفتار کیے جانے والے پی ٹی آئی رہنما مہر شرافت علی کو آج ہی ضمانت ملی تھی کہ جیل کے باہر سے پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا ہے جبکہ سی آئی اے پولیس نے گرفتار کے دوران پی ٹی آئی رہنما پر تشدد بھی کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹویٹر پر مہر شرافت علی کی جانب سے ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ مہر شرافت بھائی کو گرفتار کرلیا گیا، جرم صرف وطن سے وفاداری اور وطن کے بہادر بیٹوں کو سپورٹ کرنا ہے، چار ڈالے جس میں پندرہ سے بیس مسلح افراد تھے کچا جیل روڈ سے مہر بھائی کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر لے گئے، کفر کا نظام چل سکتا ہے ظلم کا نہیں!
ایک اور ٹویٹ میں کہا گیا کہ: سی آئی اے اور پنجاب پولیس کی غنڈہ گردی،عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑادیں، شرافت بھائی کی ضمانت ہونے کے باوجود رہائی ملتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا۔
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 168 سے پی ٹی آئی امیدوار مہر شرافت علی کو اس سے پہلے یکم جولائی کو انتخابی مہم سے واپسی کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ دوبارہ گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنوں کی بڑی تعداد جیل کے باہر جمع ہوچکی ہے۔ مذکورہ رہنما ضمنی الیکشن میں پی پی 168 سے پی ٹی آئی کے امیدوار ہیں۔