وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کو پاکستانی علاقوں میں طالبان کی موجودگی اور مجرمانہ کارروائیوں پر خیبر پختونخوا حکومت کو تنقید مہنگا پڑگیا، سوشل میڈیا صارفین نے انہیں یاددلادیا کہ وہ ملک کےوزیر دفاع ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے طالبان کی جانب سے فوجی جوانوں اور افسران کے اغواء کے حوالے سے خبر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت صرف عمران کی ہوس اقتدار کو پروان چڑھا رہی ہے۔
خواجہ محمد آصف نے کہا کہ صوبہ اقتدار کا مال غنیمت سمیٹنے کیلئے زیراستعمال ہےان لوگوں کی محبت میں گرفتار ہے۔ہو سکتا پلان انکو اقتدار کی جنگ میں حلیف بنانے، پاکستان کو ذاتی ریاست بنانے اوراپنی مرضی رائج کرنی ہ، اسی لیے پی ٹی آئی اداروں پر حملہ آور ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اظہر مشہوانی نے خواجہ آصف کےبیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت طالبان سوات میں قبضے کررہے، فوجیوں اور پولیس والوں کو یرغمال بنا رہے ہیں، بلوچستان اور وزیرستان کے حالات مخدوش ہیں۔
انہوں نے کہا کہ دوسری جانب لیکن ملک کے وزیر دفاع اور وزیر داخلہ سمیت تمام ادارے سمجھ رہےہیں 50 فالورز والے 17 سالہ لڑکے اور شہباز گل سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہے۔
خواجہ آصف کے اس بیان پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے بھی شدید ردعمل سامنے آیا، صارفین نے خواجہ آصف کو یاد دلایا کہ وہ وزیر دفاع ہیں اور اس اعتبار سے ان کی بھی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
راشداحمد نامی صارف نے سخت زبان استعمال کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیر دفاع ہیں جواب دیں کہ اچانک سوات میں طالبان پیرا شوٹ کے ذریعے تونہیں آگئے؟ ذمہ دار ادارے کہاں ہیں؟
ارسلان ضیا نے خواجہ آصف پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بارڈرسیکیورٹی خیبر پختونخوا پولیس کے ماتحت ہے یا ان کے ماتحت جنہیں آپ نے سیالکوٹ سے سیٹ بچانے کیلئے رابطہ کیا تھا۔
سیف مہر نے لکھا کہ اب نیاایجنڈا سامنے آگیا ہے کہ عمران خان اور پی ٹی آئی کو طالبان سے جوڑا جائے۔
فیضان جمیل نے خواجہ آصف کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئےکہا کہ ملک میں طالبان سر اٹھارہے ہیں اور وزیر دفاع ٹویٹر پر بونگیاں ماررہے ہیں۔