عائشہ ریمبو کو دھمکیاں دیتی تھی ،ریمبو کے والدین

ramb1121.jpg


عائشہ ریمبو کو دھمکیاں دیتی تھی اور اسے گھر میں نہیں رہنے دیتی تھی۔ عامر سہیل عرف ریمبو کے والدین کا دعویٰ

ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارم اردو پوائنٹ کی جانب سے عامر سہیل عرف ریمبو کے اہلخانہ سے دونوں کے تعلقات اور رفاقت سے متعلق پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ریمبو اور عائشہ گزشتہ ڈھائی سال سے ایک ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا عائشہ ریمبو کو دھمکیاں دیتی تھی اور اسے گھر میں نہیں رہنے دیتی تھی۔

ریمبو کی والدہ نے بتایا کہ عامر سہیل (ریمبو) کے 3 بچے ہیں بیوی ہے مگر وہ جب گھر آتا تھا تو عائشہ اسے فون کر کے واپس بلا لیتی تھی دونوں اکٹھے کھاتے پیتے گھومتے اور ویڈیوز بناتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ دونوں ویڈیو بنانے مری اور ناران کاغان بھی گئے تھے۔

ریمبو کی والدہ نے کہا کہ ان کے بیٹے کو عائشہ کی طرف سے دھمکیاں دی جاتی تھیں کہ اگر اس نے کسی اور لڑکی کے ساتھ ویڈیو بنائی تو وہ اسے جیل کی ہوا کھلائے گی۔ یہی وجہ ہے کہ اب اس نے ان کے بیٹے کو جیل بھجوا دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عائشہ ریمبو کے ساتھ مری گئی تھی اور واپسی پر ایک رات اس نے ان کے گھر بھی قیام کیا تھا۔

ریمبو کی ماں نے کہا کہ 14 اگست کے واقعے کے بعد ان کا بیٹا بیمار ہوا تو اسے گھر بھیج دیا تاکہ وہ ان کے پاس رہتے ہوئے مر نہ جائے۔ اس کا علاج کرایا جب اس کی طبیعت کچھ بہتر ہوئی تو پھر عائشہ نے اسے اپنے پاس بلا لیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وہ غریب ہیں اور ڈرتے ہیں کہ کہیں اس کی پیروی کرنے سے وہ خود بھی نہ کسی مصیبت میں پھنس جائیں۔

عامر سہیل عرف ریمبو کے والد نے کہا کہ وہ دل کے مریض ہیں جب ان کے بیٹے کو گرفتار کیا گیا اس سے قبل وہ گھر تھا عائشہ اور ان کے بیٹے کی فون پر لڑائی ہوئی تھی جس کے بعد ریمبو لاہور گیا اس نے گھر بتایا کہ ملزموں کو شناخت کرنے کیلئے پولیس نے بلایا ہے مگر وہاں پہنچنے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔


انہوں نے کہا کہ وہ ابھی تک ریمبو کی گرفتار کے بعد سے ملاقات کرنے نہیں گئے انہیں گرفتاری سے متعلق بھی ٹی وی پر خبریں سننے کے بعد پتا چلا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ عائشہ نے ان کے بیٹے کو پھنسا دیا ہے ہم ڈرتے اس کے پیچھے نہیں جاتے کہ کہیں ہم بھی نہ پکڑ میں آ جائیں۔ ریمبو کے والد نے بتایا کہ اس کے چھوٹے چھوٹے بچے اپنے باپ کا پوچھتے ہیں تو انہیں بھی جھوٹا دلاسہ دیتا ہوں کہ ان کا باپ کل آ جائے گا۔

ریمبو کے بھائی نے کہا کہ عائشہ جھوٹی اور 420 ہے وہ ڈھائی سال سے اس کے ساتھ تھی، اس نے الزام لگایا ہے کہ ریمبو نے اسے بلیک میل کر کے 10 لاکھ روپے لیے ہیں وہ اگر 10 لاکھ روپے اسے دے چکی ہے تو خود کہاں سے کھاتی تھی۔ اس نے کہا کہ وہ جب ویڈیو بنواتی تھی تو کپڑوں تک کی میچنگ کرتی تھی وہ بلیک میل کر کے پیسے لیتا تھا کیا وہ اسے ایسے کپڑے پہننے کیلئے بھی مجبور کیا کرتا تھا۔

اس نے مزید کہا کہ عائشہ نے مینارپاکستان پر پیش آنے واقعے کے بعد دنیا بھر میں پاکستان اور پاکستانی مردوں کو بدنام کیا ہے، وہ صرف اپنا نام بنانے کیلئے یہ سب کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ڈیڑھ ماہ میں اس کی اڑائی گئی گرد بیٹھنے ہی لگی تھی کہ اس نے نیا شوشہ چھوڑا ریمبو کو پھنسایا اور دوبارہ خبروں کی زینت بن گئی۔

ریمبو کے بھائی کا کہنا تھا کہ اس نے اپنے بھائی سے پوچھا تھا کہ اب یہ کیس کیونکر ختم نہیں ہو رہا جس پر ریمبو نے بتایا تھا کہ عائشہ پیسوں کے لالچ میں آ گئی ہے وہ بڑا گھر، گاڑی اور دیگر آسائشوں کے خواب دیکھ رہی ہے اور گرفتار لوگوں سے پیسے لینے کا منصوبہ بنا رہی ہے یہی وجہ ہے کہ کیس ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔