رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے تیسری بیوی دانیا شاہ کی جانب سے خلع کا کیس دائر ہونے کے بعد مبینہ طور پر ان کے انتہائی نجی آڈیو میسجز لیک کردیئے ہیں۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے بیان میں عامر لیاقت نے آڈیو میسجز پر مبنی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا کہ میں بہت بے بس اور مجبور ہوں کہ حقیقت سے آگاہ کروں، میں گزشتہ چار ماہ سے سینے پر بوجھ لیے زندہ تھا، اب بھی زندہ ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کچھ حقائق آپ سے سانسیں چھین لیتے ہیں،4 ماہ کی شادی میں تین مرتبہ ، تین ماہ کیلئے بہاولپور آنا جانا ، جب حقائق سامنے آئے تو جھوٹے الزامات عائد کرکے تنسیخ نکاح کا دعویٰ دائر کرنا، اس سب کے جواب میں بہت مجبور ہوکر میں صرف 5 فیصد حصہ محتاط انداز میں جاری کررہا ہوں۔
عامر لیاقت نے کہا کہ آپ نے ان آڈیو میسجز کو سن کر مطلب خود نکالنا ہے، دانیا نا ہی سید ہیں ہیں اور نا وہ شخص ان کے والد ہیں، ان کی عمر بہت کم ہے لہذا میں نے بہت پہلے ہی ان سے بستر الگ کرلیا تھا۔
رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت نے دانیا شاہ کی جانب سےعائد کردہ الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ نہ میں نے کبھی شراب پی اور نہ ہی کبھی تشدد کیا، مگر افسوس ہے کہ اس حقیقت کو ثابت کرنے کیلئے بھی لڑنا پڑے گا۔
عامرلیاقت کی جانب سے جاری کردہ ویڈیو میں سب سے پہلے دانیا شاہ کا تنسیخ نکاح کے اعلان کا ویڈیو پیغام ہے جس کے بعد مبینہ طور پر دانیا شاہ کے آڈیومیسجز شامل کیے گئے ہیں جن میں کلائنٹس، ایک سے زیادہ مرد اور اس قسم کی گفتگو سنائی دے رہی تھی،آڈیو میسجز سے یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ دانیا شاہ مبینہ طور پر کوئی پیشہ ور خاتون ہیں جو مختلف گیسٹ ہاؤسز میں کلائنٹس ڈیل کرتی ہیں۔