عدیل راجہ کاصحافی حسن ایوب کوارشد شریف کے خط بارے پراپیگنڈہ نہ کرنے کامشورہ

5adeelrajahassanayub.jpg

کینیا میں شہید ہونے والے سینئر پاکستانی صحافی ارشد شریف کی جانب سے چیف جسٹس پاکستان کو لکھے گئےخط کے معاملے پر دو سینئر صحافی آمنے سامنے آگئےہیں۔

تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل اے آروائی نیوز سے منسلک صحافی حسن ایوب خان نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک بیان میں کہا کہ شہید ارشد شریف کی جانب سے چیف جسٹس کو لکھا گیا خط چیف جسٹس کو کبھی موصول ہی نہیں ہوا، جب خط موصول ہی نہیں ہوا تو چیف جسٹس اس پر ایکشن کیسے لے سکتے تھے؟

حسن ایوب کے اس بیان پر صحافی و پروڈیوسر عدیل راجا نے جواب دیا اور کہا کہ خط چیف جسٹس کو موصول ہوا ہے، آپ چیف جسٹس کے حق میں مہم چلانے کیلئے آگے بڑھے ہیں جن کے ایکشن نا لینے کی وجہ سے ارشدشریف کو ملک چھوڑنا پڑا، کمال کی بات ہے ، یہاں کیسا کیسا جھوٹ فروخت کیا جارہا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1597217652053016577
حسن ایوب خان نے عدیل راجا کے اس بیان پر خاموشی اختیار نہیں کی بلکہ جواب دینے کیلئے ایک اور ٹویٹ کی اور کہا کہ میں کبھی ہوا میں بات نہیں کرتا، خط چیف جسٹس صاحب کو موصول نہیں ہوا تھا، میں امریکہ گیا تھا اس دنیا سے نہیں گیا تھا، ٹیلی فون اگر آپ یا ارشد شریف بھائی کرتے تو اس خط کو پہنچانے کا بہتر انتظام ہوجاتا جو آپ نے کیا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1597220824997842945
عدیل راجا نے اس پر جواب دیا کہ آپ نا صرف ہوا میں بات کررہے ہو بلکہ جھوٹا پراپیگنڈہ بھی کررہے ہو، آپ کسی کی کالک اپنے منہ پر مت ملیں،آپ کو اس معاملے میں خاموش ہی رہنا چاہیے۔

حسن ایوب خان نے اس کے جواب میں جھوٹ بولنے والے اور جھوٹا الزام عائد کرنے والے اللہ کی لعنت کی بدعا دی تو عدیل راجا نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ آپ یہ لعنت خود مت کمائیں اور خاموش رہیں، ہر وقت جھوٹا پراپیگنڈہ کرنے کا نہیں ہوتا اور ارشد شریف کی موت پر توبالکل نہیں ۔

https://twitter.com/x/status/1597221844162990080
عدیل راجا نے اس کے جواب میں ارشد شریف کے چیف جسٹس کو لکھے گئے خط کی تفصیلات پر مبنی ایک وی لاگ کا کلپ شیئر کیا جس میں ارشد شریف کا کہنا تھا کہ یہ اس وقت کے رجسٹرار سپریم کورٹ نے وصول بھی کیا تھا اور سپریم کورٹ رپورٹر ایسوسی ایشن کے صدر نے مجھے تصدیق بھی کی تھی کہ یہ خط چیف جسٹس کے دفترمیں پہنچا دیا گیا ہے۔

https://twitter.com/x/status/1597225791045406720
عدیل راجا نے یہ کلپ شیئر کرتے ہوئے حسن ایوب خان سے کہا کہ کسی کے جھوٹے پراپیگنڈے کو مت مانیں، عدالت اس معاملے میں ایکشن لینے میں ناکام رہی اور آج تک ناکام ہے۔

صحافی محسن اعجاز نے کہا کہ ارشد شریف شہید کا چیف جسٹس آف پاکستان کو خط ارشد صاحب کے ہی کہنے پر بذریعہ اس وقت کے رجسٹرار سپریم کورٹ جواد پال کے ذریعے میں نے دیا تھا بعد ازاں چیف صاحب سے ملاقات میں بھی انہیں خط اور صحافیوں/میڈیا کو درپیش خطرات سے آگاہ کیا اور ایک بار پھر صورتحال پر ایکشن لینے کی درخواست کی۔

https://twitter.com/x/status/1597243497387790336
 
Last edited: