عزیز بیٹی ملالہ

Mujahid Ali Awan

Minister (2k+ posts)
از کراچی

عزیز بیٹی ملالہ
سلامت رہو
امید ہے اپنے محبت کرنے والوں کے درمیان خوش و خرم ہو گی
بڑے دنوں سے دل چاہتا تھا تم سے بات کروں مگر کوئی موقعہ نہیں بن رہا تھا اب تمہارے اس انٹرویو نے مجھے مجبور کیا کہ تمہیں شفقت سے کچھ نصیحتیں کر دوں ویسے تو یہ کام تمہارے والد کا ہے مگر مجھے افسوس ہے شاید انہوں نے اپنی دنیا بنانے کے لئے تمہاری آخرت برباد کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے
ممکن ہے تمہیں یہ باتیں ناگوار گزریں مگر بیٹا ایک انکل کی خیر خواہی سمجھ کر نظر انداز کر دینا
میری بیٹی تم بہت چھوٹی اور نا سمجھ تھیں جب کچھ لبرل قوتوں نے بڑی سمجھ داری سے تمہاری نا سمجھی کو استعمال کیا اور تم اس پورے ڈرامہ کا حصہ بن گئیں مجھے یقین ہے اللہ تمہارے بچپن اور کم سنی کے سبب تمہیں معاف کر دے گا
مگر میری عزیز بیٹی اب تم نوجوانی کی عمر میں ہو اب اپنے اعمال کی خود جوابدہ ہو رہی ہو ایک بار سکون سے سوچ لو کہیں تمہیں ایک دلکش مستقبل کے خواب دکھا کر کسی کے مقاصد کے لئے قربان تو نہیں کر دیاجائے گا ؟
ایک اور اہم بات جو یہاں ہمارے کلچر میں تو بیٹیوں سے یو ں نہیں کہہ پاتے مگر جہاں تم اب ہو وہاں بہرحال یہ باتیں رسالوں میں چھپتی ہیں بیٹی ایک کمرے کی چھت کے نیچے تو جانور بھی باندھے جاتے ہیں اکثر ان میں کوئی باہمی رشتہ نہیں ہوتا مگر ایک چھت کے نیچےرہنے بسنے والے انسان بہرحال رشتوں میں بندھے ہی اچھے ہوتے ہیں مردو عورت کی ایک دوسرے سے ضروریات بس جسمانی نہیں ہوتیں روحانی جذباتی و نفسیاتی بھی ہوتی ہیں جو رشتوں کے بندھن کے بغیر ممکن نہیں ہوتیں تم ابھی چھوٹی ہو جانتی نہیں ہو جب ذرا پختہ و سنجیدہ عمر تک پہنچو گی تو تمہیں تب میاں بیوی کے اس پاکیزہ رشتے کی ضرورت ہو گی مگر تب تک یہ درندے تمہیں ٹشو پیپرز کی طرح استعمال کر چکے ہوں گےتنہائی محرومی پچھتاوا بانٹنے والا بھی کوئی نہ ہو گا

میری بچی خدا کے لئے اس فریب سے بچ جاو اپنے محبت کرنے والے رب کی آغوش میں لوٹ آو وہ پیار سے تمہارا منتظر ہے اسے اور کتنا انتظار کرواو گی؟

تمہارا خیر خواہ تمہارا انکل
زبیر منصوری
۳ جون ۲۰۲۱

(کاش کسی طرح میں یہ اس بیٹی تک پہنچا پاتا!
آپ شئیر، ترجمہ ،ٹیگ یا کسی طرح اس حصار میں بند بچی تک پہنچا سکتے ہوں تو میری مدد کریں)
 

Saboo

Prime Minister (20k+ posts)
از کراچی

عزیز بیٹی ملالہ
سلامت رہو
امید ہے اپنے محبت کرنے والوں کے درمیان خوش و خرم ہو گی
بڑے دنوں سے دل چاہتا تھا تم سے بات کروں مگر کوئی موقعہ نہیں بن رہا تھا اب تمہارے اس انٹرویو نے مجھے مجبور کیا کہ تمہیں شفقت سے کچھ نصیحتیں کر دوں ویسے تو یہ کام تمہارے والد کا ہے مگر مجھے افسوس ہے شاید انہوں نے اپنی دنیا بنانے کے لئے تمہاری آخرت برباد کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے
ممکن ہے تمہیں یہ باتیں ناگوار گزریں مگر بیٹا ایک انکل کی خیر خواہی سمجھ کر نظر انداز کر دینا
میری بیٹی تم بہت چھوٹی اور نا سمجھ تھیں جب کچھ لبرل قوتوں نے بڑی سمجھ داری سے تمہاری نا سمجھی کو استعمال کیا اور تم اس پورے ڈرامہ کا حصہ بن گئیں مجھے یقین ہے اللہ تمہارے بچپن اور کم سنی کے سبب تمہیں معاف کر دے گا
مگر میری عزیز بیٹی اب تم نوجوانی کی عمر میں ہو اب اپنے اعمال کی خود جوابدہ ہو رہی ہو ایک بار سکون سے سوچ لو کہیں تمہیں ایک دلکش مستقبل کے خواب دکھا کر کسی کے مقاصد کے لئے قربان تو نہیں کر دیاجائے گا ؟
ایک اور اہم بات جو یہاں ہمارے کلچر میں تو بیٹیوں سے یو ں نہیں کہہ پاتے مگر جہاں تم اب ہو وہاں بہرحال یہ باتیں رسالوں میں چھپتی ہیں بیٹی ایک کمرے کی چھت کے نیچے تو جانور بھی باندھے جاتے ہیں اکثر ان میں کوئی باہمی رشتہ نہیں ہوتا مگر ایک چھت کے نیچےرہنے بسنے والے انسان بہرحال رشتوں میں بندھے ہی اچھے ہوتے ہیں مردو عورت کی ایک دوسرے سے ضروریات بس جسمانی نہیں ہوتیں روحانی جذباتی و نفسیاتی بھی ہوتی ہیں جو رشتوں کے بندھن کے بغیر ممکن نہیں ہوتیں تم ابھی چھوٹی ہو جانتی نہیں ہو جب ذرا پختہ و سنجیدہ عمر تک پہنچو گی تو تمہیں تب میاں بیوی کے اس پاکیزہ رشتے کی ضرورت ہو گی مگر تب تک یہ درندے تمہیں ٹشو پیپرز کی طرح استعمال کر چکے ہوں گےتنہائی محرومی پچھتاوا بانٹنے والا بھی کوئی نہ ہو گا

میری بچی خدا کے لئے اس فریب سے بچ جاو اپنے محبت کرنے والے رب کی آغوش میں لوٹ آو وہ پیار سے تمہارا منتظر ہے اسے اور کتنا انتظار کرواو گی؟

تمہارا خیر خواہ تمہارا انکل
زبیر منصوری
۳ جون ۲۰۲۱

(کاش کسی طرح میں یہ اس بیٹی تک پہنچا پاتا!
آپ شئیر، ترجمہ ،ٹیگ یا کسی طرح اس حصار میں بند بچی تک پہنچا سکتے ہوں تو میری مدد کریں)
ہاہاہا...ایک دوسرا سہیل وڑایچ ؟
 

Constable

MPA (400+ posts)

مجھے نہیں معلوم پاکستانی معاشرے میں سوائے چند مغرب نواز مردوں مائیوں کے کون ملالہ کو اپنا آئیڈیل سمجھتا ہے کہ اُسکی بونگیوں سے متاثر ہوگا؟

بہت بڑی اکثریت کی جامع اور متفقہ رائے ہے کہ ملالہ مغرب کی آلہ کار اور سازشی کردار ہے۔ اُسکی ہر بات جھوٹ، فریب اور دھوکے پر مبنی ہے۔ جب اپنے ہاں کوئی اُسے سنجیدہ نہیں لیتا ہے نہ اُسکے سر میں لگی گولیوں کو سچ مانتا ہے تو پھر ملالہ کو لیکر اتنی جزباتیت اور حساسیت کیوں؟
کاہے کو یہ رقعے بازیاں اور خط پتر لکھے جا رہے ہیں؟

ملالہ کو اُسکے حال پر چھوڑ کر اپنے مستقبل کی فکر کرو جو نئے پاکستان میں بھی تبدیل ہوتا نظر نہیں آ رہا
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)
از کراچی

عزیز بیٹی ملالہ
سلامت رہو
امید ہے اپنے محبت کرنے والوں کے درمیان خوش و خرم ہو گی
بڑے دنوں سے دل چاہتا تھا تم سے بات کروں مگر کوئی موقعہ نہیں بن رہا تھا اب تمہارے اس انٹرویو نے مجھے مجبور کیا کہ تمہیں شفقت سے کچھ نصیحتیں کر دوں ویسے تو یہ کام تمہارے والد کا ہے مگر مجھے افسوس ہے شاید انہوں نے اپنی دنیا بنانے کے لئے تمہاری آخرت برباد کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے
ممکن ہے تمہیں یہ باتیں ناگوار گزریں مگر بیٹا ایک انکل کی خیر خواہی سمجھ کر نظر انداز کر دینا
میری بیٹی تم بہت چھوٹی اور نا سمجھ تھیں جب کچھ لبرل قوتوں نے بڑی سمجھ داری سے تمہاری نا سمجھی کو استعمال کیا اور تم اس پورے ڈرامہ کا حصہ بن گئیں مجھے یقین ہے اللہ تمہارے بچپن اور کم سنی کے سبب تمہیں معاف کر دے گا
مگر میری عزیز بیٹی اب تم نوجوانی کی عمر میں ہو اب اپنے اعمال کی خود جوابدہ ہو رہی ہو ایک بار سکون سے سوچ لو کہیں تمہیں ایک دلکش مستقبل کے خواب دکھا کر کسی کے مقاصد کے لئے قربان تو نہیں کر دیاجائے گا ؟
ایک اور اہم بات جو یہاں ہمارے کلچر میں تو بیٹیوں سے یو ں نہیں کہہ پاتے مگر جہاں تم اب ہو وہاں بہرحال یہ باتیں رسالوں میں چھپتی ہیں بیٹی ایک کمرے کی چھت کے نیچے تو جانور بھی باندھے جاتے ہیں اکثر ان میں کوئی باہمی رشتہ نہیں ہوتا مگر ایک چھت کے نیچےرہنے بسنے والے انسان بہرحال رشتوں میں بندھے ہی اچھے ہوتے ہیں مردو عورت کی ایک دوسرے سے ضروریات بس جسمانی نہیں ہوتیں روحانی جذباتی و نفسیاتی بھی ہوتی ہیں جو رشتوں کے بندھن کے بغیر ممکن نہیں ہوتیں تم ابھی چھوٹی ہو جانتی نہیں ہو جب ذرا پختہ و سنجیدہ عمر تک پہنچو گی تو تمہیں تب میاں بیوی کے اس پاکیزہ رشتے کی ضرورت ہو گی مگر تب تک یہ درندے تمہیں ٹشو پیپرز کی طرح استعمال کر چکے ہوں گےتنہائی محرومی پچھتاوا بانٹنے والا بھی کوئی نہ ہو گا

میری بچی خدا کے لئے اس فریب سے بچ جاو اپنے محبت کرنے والے رب کی آغوش میں لوٹ آو وہ پیار سے تمہارا منتظر ہے اسے اور کتنا انتظار کرواو گی؟

تمہارا خیر خواہ تمہارا انکل
زبیر منصوری
۳ جون ۲۰۲۱

(کاش کسی طرح میں یہ اس بیٹی تک پہنچا پاتا!
آپ شئیر، ترجمہ ،ٹیگ یا کسی طرح اس حصار میں بند بچی تک پہنچا سکتے ہوں تو میری مدد کریں)
ہمارے یہاں اکثر عورتوں کی عادت ہوتی ہے جان بوجھ کر انجان اور معصوم بننے کی۔
کچھ عرصے بعد ملالہ کی شادی ہوجائے گی اور اس کے بعد محترمہ اپنی کم سنی کی اس حرکت کو اپنے کنوارے پن کی معصومیت بنا کر پیش کریں گی۔

یہ ایک خفیہ طریقہ کار ہوتا ہے یہاں کی عورتوں کا، اپنے ’’کنوارے پن‘‘ کے اظہار کا۔۔۔۔۔ کہ انھیں تو شادی کے بعد کے جنسی عمل اور دیگر افعالِ زندگی کا معلوم ہی نہیں۔۔۔۔۔

اتنا فکر میں دبلا پتلا ہونے کی ضرورت، میرے خیال سے تو کسی کو بھی نہیں۔
 

Sohail Shuja

Chief Minister (5k+ posts)

مجھے نہیں معلوم پاکستانی معاشرے میں سوائے چند مغرب نواز مردوں مائیوں کے کون ملالہ کو اپنا آئیڈیل سمجھتا ہے کہ اُسکی بونگیوں سے متاثر ہوگا؟

بہت بڑی اکثریت کی جامع اور متفقہ رائے ہے کہ ملالہ مغرب کی آلہ کار اور سازشی کردار ہے۔ اُسکی ہر بات جھوٹ، فریب اور دھوکے پر مبنی ہے۔ جب اپنے ہاں کوئی اُسے سنجیدہ نہیں لیتا ہے نہ اُسکے سر میں لگی گولیوں کو سچ مانتا ہے تو پھر ملالہ کو لیکر اتنی جزباتیت اور حساسیت کیوں؟
کاہے کو یہ رقعے بازیاں اور خط پتر لکھے جا رہے ہیں؟

ملالہ کو اُسکے حال پر چھوڑ کر اپنے مستقبل کی فکر کرو جو نئے پاکستان میں بھی تبدیل ہوتا نظر نہیں آ رہا
ملالہ اب دراصل دو مختلف اجناس کے نام ہیں۔ ایک ہے وہ بچی جسکا نام ہے ملالہ یوسفزئی اور دوسرا وہ کیریکٹر، جسکو ملالہ یوسفزئی کے نام سے پروموٹ کیا جا رہا ہے، پاکستان کی سیاسی اور اسلام کی نظریاتی اثاث کو نشانہ بنانے کے لیئے۔

ملالہ ہمارے کئی بہادر بچوں میں سے ایک ہے، جنھوں نے ظلم کے خلاف بھی جدّوجہد کی۔ لیکن ملالہ کا کیریکٹر جو تیّار کیا جارہا ہے وہ ملک اور قوم کے لیئے خطرناک ہے۔ اس کیریکٹر کے اجزائے مرکّبی میں فوج سے نفرت، فوج کا ظلم، مذہبی افراد کی انتہا پسندی جیسے عوامل کی غیر متوازن آمیزش شامل ہے۔

گو کہ ان میں سے کچھ باتیں بہت حد تک درست بھی ہیں، لیکن انکو ملالہ کے کیریکٹر میں بہت ہی غیر متوازن تناسب سے شامل کیا جارہا ہے، کہ مقابلتاً لگتا ہے کہ پاکستان میں کہیں لڑکیوں کے اسکول ہی نہیں، کوئی بھی انھیں پڑھنے نہیں دیتا اور ایسا کام تمام مذہب سے انسیت رکھنے والے حضرات کرتے ہیں اور پاک فوج صرف صبح شام اپنے لوگوں کے گھروں پر ہی گولہ بارود برساتی ہے۔۔۔ وغیرہ وغیرہ۔

ملالہ کے کیریکٹر کھے خدوخال کی تراش خراش کا ذمّہ دار اسکا باپ ہے، جس نے اپنی بیٹی کے ساتھ پیش آئے ایک واقعے سے جتنا فائدہ اٹھا سکتا تھا اٹھایا۔ مگر لالچ کی کوئی حد مقرّر نہیں۔ اب صاحب بڑی گیم کی سوچ رہے ہیں، کہ شائد اگلے دس سال میں ملالہ کوسیاست میں لانچ کروایا جائے، اور مزید منافع کمایا جائے۔ مجھے یقین ہے کہ ملالہ کے گریجویشن کے مضامین میں معاشیات اور سیاسیات رکھنے کا کوئی تو مقصد پیہم ہوگا۔
 

Baadshaah

MPA (400+ posts)
پیارے جاہل انکل
وعلیکم السلام

آپ کا خط ملا جس میں آپ کی جہالت بھری نصیحتیں بھری ہوئی تھیں، سچ پوچھیں تو انکل مجھے آپ پر ترس آیا، کیونکہ آپ ایک ایسے روایتی مسلمان ہیں جس نے بچپن سے لے کر بڑھاپے تک کبھی اپنا دماغ استعمال نہیں کیا، کیونکہ سماج اور مذہب نے آپ پر شروع دن سے قدغن لگارکھی ہے۔

آپ کے خط میں بار بار میری آخرت بارے فکرمندی کا اظہار نظر آرہا ہے۔ آپ سے میرا سوال ہے کیا آپ آخرت سے ہوآئے ہیں؟ کیا آپ نے حتمی سچ حاصل کرلیا ہے؟ جس چیز کے بارے میں خود آپ کے پاس حتمی علم نہیں، اس بارے آپ دوسروں کو کیسے وعظ و نصائح کرسکتے ہیں؟ یہ تو جاہلوں کا طریق ہوتا ہے کہ سنی سنائی بات پر یقین کرکے اس کو حتمی سچ مان لیتے ہیں اور پھر دوسروں کو بھی اس کو ماننے پر زور دیتے ہیں۔

پیارے جاہل انکل۔ آپ جس سوچ کے حامل ہیں، مجھے یقین ہے کہ آپ نے اپنی بیٹی (اگر ہے )کو ضرور گھر کی چار دیواری میں محدود کرکے رکھا ہوگا، آپ کے بیٹے تو آزادی سے گھومتے ہوں گے، مگر آپ نے اپنی بیٹی کو تنبو نما کالے برقعے میں مقید کیا ہوگا، پیارے جاہل انکل، میں اس جاہل سماج سے نکل آئی ہوں جہاں لڑکے اور لڑکی میں واضح تخصیص کی جاتی ہے، آپ ابھی تک جہالت کے کنویں میں قید میں ہیں، میں آپ کے لئے اچھی خواہشات کا اظہار کرتی ہوں، جلد وہ دن آئے جب آپ اور آپ کے سماج کے دیگر لوگ صدیوں پرانی جہالت کے پردے چاک کرکے جدید دور کی روشنی سے روشناس ہوں، آپ کو پتا چلے کہ دنیا مرد عورت کی بحث سے بہت آگے نکل گئی ہے، آج کا ہر شخص چاہے وہ مرد ہو یا عورت، برابر کا انسان ہے اور اپنی مرضی سے اپنی زندگی گزارنے کا پورا حق رکھتا ہے۔۔۔

والسلام
آپ کی بہی خواہ
ملالہ یوسفزئی
 

Tutiya

MPA (400+ posts)
Qabil e taareef ha aur dosri bachiyoun k liay Misal, jo dopata sar say girnay nahi daiti, warna west mein hamari madar padar, roshan khayal, deen say door aksariat nae nasal dopata sar par to kia, saath mein rakhnay ka khayal bhi dil mein nahi laati.
Jo sar say dopata utarnay na day vo kyon kar baqi kapray utar sakta ha?
Shadi k mutaliq Jo saval Malala nay poocha, Hoo na ya chahiay k hamari tweets mein ya hamaray replies mein muhabbat k saath, deen nay Kia kaha aur maashray ki akhdar ko quote kar k javab hona, Magar Kia kijiay hamain to khud nahi maloom ya Kia Hain.
Dua go hoon k Allah is bahadur bachi ko hamesha seedhay raastay par rakhay.
 

Tutiya

MPA (400+ posts)
پیارے جاہل انکل
وعلیکم السلام

آپ کا خط ملا جس میں آپ کی جہالت بھری نصیحتیں بھری ہوئی تھیں، سچ پوچھیں تو انکل مجھے آپ پر ترس آیا، کیونکہ آپ ایک ایسے روایتی مسلمان ہیں جس نے بچپن سے لے کر بڑھاپے تک کبھی اپنا دماغ استعمال نہیں کیا، کیونکہ سماج اور مذہب نے آپ پر شروع دن سے قدغن لگارکھی ہے۔

آپ کے خط میں بار بار میری آخرت بارے فکرمندی کا اظہار نظر آرہا ہے۔ آپ سے میرا سوال ہے کیا آپ آخرت سے ہوآئے ہیں؟ کیا آپ نے حتمی سچ حاصل کرلیا ہے؟ جس چیز کے بارے میں خود آپ کے پاس حتمی علم نہیں، اس بارے آپ دوسروں کو کیسے وعظ و نصائح کرسکتے ہیں؟ یہ تو جاہلوں کا طریق ہوتا ہے کہ سنی سنائی بات پر یقین کرکے اس کو حتمی سچ مان لیتے ہیں اور پھر دوسروں کو بھی اس کو ماننے پر زور دیتے ہیں۔

پیارے جاہل انکل۔ آپ جس سوچ کے حامل ہیں، مجھے یقین ہے کہ آپ نے اپنی بیٹی (اگر ہے )کو ضرور گھر کی چار دیواری میں محدود کرکے رکھا ہوگا، آپ کے بیٹے تو آزادی سے گھومتے ہوں گے، مگر آپ نے اپنی بیٹی کو تنبو نما کالے برقعے میں مقید کیا ہوگا، پیارے جاہل انکل، میں اس جاہل سماج سے نکل آئی ہوں جہاں لڑکے اور لڑکی میں واضح تخصیص کی جاتی ہے، آپ ابھی تک جہالت کے کنویں میں قید میں ہیں، میں آپ کے لئے اچھی خواہشات کا اظہار کرتی ہوں، جلد وہ دن آئے جب آپ اور آپ کے سماج کے دیگر لوگ صدیوں پرانی جہالت کے پردے چاک کرکے جدید دور کی روشنی سے روشناس ہوں، آپ کو پتا چلے کہ دنیا مرد عورت کی بحث سے بہت آگے نکل گئی ہے، آج کا ہر شخص چاہے وہ مرد ہو یا عورت، برابر کا انسان ہے اور اپنی مرضی سے اپنی زندگی گزارنے کا پورا حق رکھتا ہے۔۔۔

والسلام
آپ کی بہی خواہ
ملالہ یوسفزئی
Aazad to pyaray jaanwar hota ha, Jub chahay jahan chahay apni khuwahish poori kar lay
Musalaman to paband ha Allah k hukum
Aur Nahi pbuh k diay huay deen par zindagi guzarnay ka.
West jaisay kapray pahana tareeki ha?
West jaisay khana khana, chalana, dikhna, batain karna taruqi ha roshan khayali ha?
Ya
Taalem?