عمران خان آئینی طور پر وزیراعظم نہیں رہے،وہ مستعفی ہو جائیں،شہباز شریف

11shahnbazkhan.jpg

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدراور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت چور اور جھوٹے ثابت ہوجانے والے عمران نیازی استعفیٰ دیں۔

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ قانون کے تحت عمران نیازی چور اور جھوٹا ثابت ہونے پر استعفیٰ دیں ،آئین کے تحت کوئی ایسا شخص وزیراعظم نہیں ہوسکتا ، کسی مغربی ملک میں فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ آتی تو سربراہ استعفیٰ دے چکا ہوتا ، استعفیٰ دے کر گھر جائیں، غیر ملکی افراد اور کمپنیوں سے غیرقانونی پیسہ لینے والے جوہری پاکستان کے لئے خطرہ ہیں۔


انہوں نے کہا کہ یہ آئین ، قانون اور سیاسی اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ عمران نیازی عہدے سے ہٹ جائیں ، الیکشن کمشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق عمران نیازی صادق ہیں نہ امین ، عمران خان نیازی نے چوری کی ہے اور جھوٹ بولا۔

ن لیگ کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ حقائق چھپانے، چوری کرنے اور جھوٹ بولنے والا آئینی، حکومتی اور سیاسی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اگر یہ قانون نوازشریف جیسے مقبول عوامی وزیراعظم پر لاگو ہوسکتا ہے تو عمران نیازی پر کیوں نہیں ہوسکتا۔

شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف پانامہ کی جے آئی ٹی بن سکتی ہے، سپریم کورٹ کے فاضل جج نگران ہو سکتے ہیں تو عمران خان نیازی کے لئے ایسا کیوں نہیں کر سکتے، نوازشریف کے خلاف مقدمے کی طرح عمران نیازی کے خلاف روزانہ بنیادوں پر سماعت کی جائے ، آئین اور قانون کے مطابق قانون کا یکساں اطلاق ایک لازمی تقاضا ہے جسے پورا ہونا چاہیے ، عمران نیازی اوران کی جماعت پر قانون کے تحت یہ فرد جرم الیکشن کمشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے عائد کی ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی وزیراعظم نہیں، ملک آئینی وقانونی خلا میں چل رہا ہے، پارلیمنٹ کا اس وقت کوئی قائد ایوان نہیں، آئین اور قانون کے تحت عمران نیازی پاکستان کے فیصلے نہیں کرسکتے، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد سے جو بھی حکومتی فیصلے ہوں گے، وہ آئینی اور قانونی نہیں، آئی ایم ایف سے معاہدے، منی بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہوگی، وہ تمام لوگ آئینی عہدوں سے استعفی دیں جن کے نام فارن فنڈنگ کیس میں آرہے ہیں، اور پی ٹی آئی کے چار ملازمین سمیت تمام ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت بلاتاخیرکارروائی شروع کی جائے۔

شہبازشریف نے کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ملک میں آئینی بحران پیدا ہوچکا ہے ، اپوزیشن سے ملک میں پیدا ہونے والے اس سنگین آئینی بحران پر مشاورت کروں گا ، آئین اور قانون پر یقین رکھنے والی جماعتوں اور ارکان کو ملک کو آئینی بحران سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
 

arifkarim

Prime Minister (20k+ posts)
11shahnbazkhan.jpg

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدراور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم عمران خان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت چور اور جھوٹے ثابت ہوجانے والے عمران نیازی استعفیٰ دیں۔

تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ قانون کے تحت عمران نیازی چور اور جھوٹا ثابت ہونے پر استعفیٰ دیں ،آئین کے تحت کوئی ایسا شخص وزیراعظم نہیں ہوسکتا ، کسی مغربی ملک میں فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ آتی تو سربراہ استعفیٰ دے چکا ہوتا ، استعفیٰ دے کر گھر جائیں، غیر ملکی افراد اور کمپنیوں سے غیرقانونی پیسہ لینے والے جوہری پاکستان کے لئے خطرہ ہیں۔


انہوں نے کہا کہ یہ آئین ، قانون اور سیاسی اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ عمران نیازی عہدے سے ہٹ جائیں ، الیکشن کمشن کی تحقیقاتی کمیٹی کے مطابق عمران نیازی صادق ہیں نہ امین ، عمران خان نیازی نے چوری کی ہے اور جھوٹ بولا۔

ن لیگ کے صدر کا مزید کہنا تھا کہ حقائق چھپانے، چوری کرنے اور جھوٹ بولنے والا آئینی، حکومتی اور سیاسی عہدہ نہیں رکھ سکتا، اگر یہ قانون نوازشریف جیسے مقبول عوامی وزیراعظم پر لاگو ہوسکتا ہے تو عمران نیازی پر کیوں نہیں ہوسکتا۔

شہبازشریف نے کہا کہ نوازشریف کے خلاف پانامہ کی جے آئی ٹی بن سکتی ہے، سپریم کورٹ کے فاضل جج نگران ہو سکتے ہیں تو عمران خان نیازی کے لئے ایسا کیوں نہیں کر سکتے، نوازشریف کے خلاف مقدمے کی طرح عمران نیازی کے خلاف روزانہ بنیادوں پر سماعت کی جائے ، آئین اور قانون کے مطابق قانون کا یکساں اطلاق ایک لازمی تقاضا ہے جسے پورا ہونا چاہیے ، عمران نیازی اوران کی جماعت پر قانون کے تحت یہ فرد جرم الیکشن کمشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے عائد کی ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ملک میں اس وقت کوئی وزیراعظم نہیں، ملک آئینی وقانونی خلا میں چل رہا ہے، پارلیمنٹ کا اس وقت کوئی قائد ایوان نہیں، آئین اور قانون کے تحت عمران نیازی پاکستان کے فیصلے نہیں کرسکتے، اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد سے جو بھی حکومتی فیصلے ہوں گے، وہ آئینی اور قانونی نہیں، آئی ایم ایف سے معاہدے، منی بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہوگی، وہ تمام لوگ آئینی عہدوں سے استعفی دیں جن کے نام فارن فنڈنگ کیس میں آرہے ہیں، اور پی ٹی آئی کے چار ملازمین سمیت تمام ملوث افراد کے خلاف قانون کے تحت بلاتاخیرکارروائی شروع کی جائے۔

شہبازشریف نے کہا ہے کہ سکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد ملک میں آئینی بحران پیدا ہوچکا ہے ، اپوزیشن سے ملک میں پیدا ہونے والے اس سنگین آئینی بحران پر مشاورت کروں گا ، آئین اور قانون پر یقین رکھنے والی جماعتوں اور ارکان کو ملک کو آئینی بحران سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
0AA40173-D4CF-48EA-99D5-5F3D52FBBB92.jpeg
 

hello

Chief Minister (5k+ posts)
شہباز شریف گروپ کی طرف وہ تو ایسا حاجی نمازی گروپ تھا کے پوچھیے نہ لوٹتے بھی تھے لیکن نشان بھی نہیں چھورتے تھے لیکن جب پکڑے گئے تو ان سارا کا سارا ٹبر بہو مائیں بہنیں سب منی لانڈر نکلے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
میں معصوم ہوں میں نے ایک ڈھیلے کی کرپشن نہیں کی میرا باپ غریب تھا دوسرا بھائی کہتا میرا باپ اربوں پتی تھا یا کتنے باپوں کی اولادیں ہیں یعنی کرپشن تو ان کے پیداہونے میں بھی ہے کوئی ان سے یہ بھی پوچھو یہ ڈھیلا کسے کہتا ہے
٥٨ اتھاون والیم قریبا ٥ لاکھ صفحوں پر کوئی ایک سو بیس لوگوں کے بیانات چار تو ان کے خلاف سرکاری گواہ بن گئے ان کی کرپشن منی لاڈرنگ کی کہانیاں ہیں بات تیس ارب یعنی تیس سو کڑور تک پہنچ گی جو رکنے کا نام نہیں لے رہی سلسلہ جاری ہے ۔۔۔۔۔ جس میں یہ صاحب اور ان کی آل اولاد بمع بیویاں بیٹیاں اور ان کے خاوندوں کی کاستانیاں درج ہیں دو ہزار کڑوڑ کی کرپشن کی عجب غضب ہوش ربا داستانیں
اربوں روپیہ ان سے ثابت ہو رہا یقین کریں شرم آتی ہے عدالتوں میں ان کے وکیل دلائل میں کہتے ہیں جج صاحب ان کی عمر 65سال ہے یہ کینسر کے مریض ہیں سر ان کا اپنی اولاد کی کرتوتوں سے کوئی تعلق نہیں ان کو ضمانت دے دیں آپ کی مہربانی ہو گی ورنہ یہ جیل میں مر جائیں گیں باہر ا کر کہتے ہیں ہم بے گناہ ہو گئے جب کہ قانون جاننے والے جانتے ہیں ابھی تو ان کی پیشیاں چلنی ہیں آئے دن انہوں عدالتوں کے چکر لگانے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رات کے اندھیرے میں ہیڈ پہن کر اربوں روپے کے منی لانڈر کی فرار ہونے کی کوشش ناکام ائیر پورٹ پر ماہی بے آب کی طرح منتیں ترلے کہ مجھے جانا دیا جائے یعنی میں لندن سے آیا تھا پاکستان کہ جہاں میں نے پینتس سال کسی نہ کسی طرح اس ملک میں حکمرانی کی آبادی کے لحاظ سے سب سے بڑے صوبے کا حکمران رہا اور وہاں صحت کی سہولتوں کا یہ حال ہے جس کی بہترین مثال یہ ہےکہ میں اپنے خاندان سمیت اپنا علاج اس ملک سے نہیں کرواتا بلکہ سر درد بھی ہو تو باہر لندن بھاگ جاتا ہے اس کی بھتیجی مریم صفدر اعوان تک اس چکڑ میں ہے کہ کہیں موقع ملے تو سرجری کے نام پر بھاگ جاؤں اسی طرح اس کا سارا ٹبر خاندان منی لانڈرنگیں کرکے فرار ہے یہ بھائی کو فرار کروانے کے بعد لندن سے یہ سوچ کر آیا تھا کہ کرونا سے مرتی بلکتی تڑپتی پاکستانی عوام کی میتوں پر کوئی سیاست کروں گا لیکن اربوں کی منی لانڈرنگ کیس میں کئی ماہ جیل میں گزارنے کے بعد بھاگنے کے چکر میں ہے کہ کسی طرح اس ملک سے نکل جاؤں بے شرم پٹواری اور پٹوارنز شیر شیر کہنے والے شہباز شریف کو گیدروں کی طرح رات کے اندھیرے میں پاکستان سے بھاگوانے کی سر توڑ کوششں کر رہے ہیں
 

jani1

Chief Minister (5k+ posts)

عمران خان آئینی طور پر وزیراعظم نہیں رہے،وہ مستعفی ہو جائیں،​

جس ٹُھس شعبداباز شریف​

جاتی مجرا نان بائی کورٹ
 

amber123

Chief Minister (5k+ posts)
اس ایک دھیلے والے کی بات کو تو اس کے گھر والے نہیں مانتے۔۔۔۔۔