عمران خان بہت محبت اور بہت مہربانی سے پیش آئے:والدہ مدثر نارو

mudasir-naro-family.jpg


لاپتہ صحافی و بلاگر مدثر نارو کی والدہ نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عدالت کے حکم پر وزیراعظم نے ان کے ساتھ ملاقات کی ہے اور مدثر کی موجودگی کے مقام اور اس کے ساتھ جو واقع پیش آیا اس پر رپورٹ طلب کی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم کی یقین دہانی پر اطمینان کا اظہار کیا۔

مدثر نارو کی والدہ راحت محمود نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی تو وہ بالکل اس واقعے سے لاعلم تھے اور انہوں نے ان سے پوچھا کہ ان کا بیٹا کیا کرتا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو بالکل کسی بھی بات کا پتہ نہیں تھا۔ وزیراعظم بڑے حیران ہوئے تھے مگر انہوں نے بات سنتے ہیں فون کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔

مدثر کی والدہ نے کہا کہ ملاقات کے دوران وزیراعظم بڑی محبت، شفقت اور مہربانی سے پیش آئے تھے۔ انہوں نے مدثر کے بچے کے سر پر دست شفقت رکھا، ان کا کہنا تھا کہ ہم شکر کرتے ہیں کہ کسی نے ہمارا دکھ سنا اس سے پہلے تو ہم کمیشن کے سامنے پیش ہوتے تھے جہاں ہر تاریخ پر صرف ایک صفحے کا اضافہ ہوتا تھا۔

لاپتہ صحافی کی والدہ نے کہا کہ وہ جب کمیشن میں پیش ہوتی تھیں تو وہاں اس واقعے کو شروع سے اس طرح سنایا جاتا تھا جیسے کوئی ناول سنا رہا ہو۔ ہماری تو امید ہی ٹوٹ گئی تھی مگر اب عدالت میں پیش ہوئے ہیں تو پتہ چلا ہے کہ کچھ کام ہوا ہے۔


لاپتہ شہری کی والدہ راحت محمود نے یہ بھی کہا کہ میں نے وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا ہے کہ انہوں نے اس دکھیاری ماں کو سننے کی زحمت کی، میں جانتی ہوں کہ وہ بہت مصروف ہوتے ہیں۔ میزبان نے پوچھا کہ عدالت نے ان کی مالی معاونت کا حکم دیا تھا کیا اس پر بھی حکومت نے کوئی ایکشن لیا؟

اس پر خاتون نے کہا کہ وہ چھوٹے علاقے میں رہتے ہیں جہاں زیادہ پیسوں کی ضرورت نہیں ہوتی ہمارا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمارے بیٹے کو بازیاب کرایا جائے، کیونکہ اب ہمیں ایک امید ملی ہے کہ کچھ نہ کچھ پتا ضرور چلے گا، انہوں نے بتایا کہ وہ بطور احتجاج ڈی چوک میں بڑی دیر بیٹھی رہی ہیں وہاں بھی وزیراعظم سے بات ہوئی تھی انہوں نے کہا تھا کہ وہ تلاش کریں گے مگر تب تو کچھ نہیں کیا گیا۔