عمران خان لاڈلے ہیں لیکن ان کیخلاف فیصلے آنا شروع ہوگئے:سہیل وڑائچ

khan-imran.jpg


جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں پی ٹی آئی کی پارٹی فارن فنڈنگ کیس پر آنے والی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے میزبان نے سینیئر تجزیہ کاروں سے ان کے خیالات پوچھے کہ کیا اس سے عمران خان کو کوئی فرق پڑے گا یا نہیں؟

سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ میرا خیال ہے انہیں اس بات کی کوئی پریشانی نہیں ہے کہ وہ فارغ ہوجائیں گے یا انہیں ایسی کو سزا ملے گی جس کا ان کو قانونی نقصان ہو، یا ان کی پوزیشن کو نقصان ہو، ہاں عمران خان نا اخلاقی اور سیاسی نقصان ہوا ہے، لیکن سیاسی نقصان سیاستی جماعتیں بھگت لیتی ہیں برداشت کرلیتی ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان اپنے پروں پر پانی نہیں پڑنے دے رہے وہ کہہ رہے ہم تو سرخرو ہوگئے، حالانہ یہ ان کے لئے برا شگون ہے، یہ بھی بات ہے کہ اگر چہ عمران خان لاڈلے ہیں لیکن ان کے خلاف فیصلے آنے شروع ہوگئے، اور جب فیصلے آنے شروع ہوجائیں تو ایک یا دو نہیں پوری سیریز چلتی ہے،اسلئے اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ سے نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو اس فیصلے کی سیزیز سے ڈرنا چاہئے۔

پروگرام میں شریک دیگر تجزیہ کاروں نے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس حکومت کیلئے کوئی فوری مسئلہ نہیں ہے، عمران خان اب پہلے کی طرح لاڈلے نہیں رہے ہیں، حکومت کا کارکردگی دکھانے کا وقت گزر چکا ہے،فنڈنگ کیس میں اخلاقی لحاظ سے پی ٹی آئی کی چوری ثابت ہوگئی ہے۔

ایڈیٹر انویسٹی گیشن دی نیوز انصار عباسی ،سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ اپوزیشن نے کبھی اپوزیشن بننے کی کوشش نہیں کی ہمیشہ لاڈلا بننے کی کوشش کی، مریم نواز کا اپنی ذاتی گفتگو ٹیپ کیے جانے پر معذرت کا مطالبہ غلط ہے، مریم نواز کی فون کال ٹیپ کرنا غیراخلاقی ہے تو کیا ثاقب نثار کی آڈیو غیراخلاقی نہیں ہے،مریم نواز کی گفتگو نجی سہی لیکن انہیں اس پر معذرت کرنی چاہئے تھی۔

انصار عباسی نے کہا کہ اگر عمران خان اب بھی لاڈلے ہوتے تو الیکشن کمیشن سے ایسے فیصلے نہیں آتے، چیف الیکشن کمشنر پر پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کے حوالے سے ’اُدھر‘ سے کوئی دباؤ نہیں ہے، حکومت کا کارکردگی دکھانے کا وقت گزر چکا ہے،حکومت کیلئے اب ڈیمیج کنٹرول کرنے کیلئے بھی وقت نہیں بچا ہے۔
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
khan-imran.jpg


جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں پی ٹی آئی کی پارٹی فارن فنڈنگ کیس پر آنے والی اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے حوالے سے میزبان نے سینیئر تجزیہ کاروں سے ان کے خیالات پوچھے کہ کیا اس سے عمران خان کو کوئی فرق پڑے گا یا نہیں؟

سینئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ میرا خیال ہے انہیں اس بات کی کوئی پریشانی نہیں ہے کہ وہ فارغ ہوجائیں گے یا انہیں ایسی کو سزا ملے گی جس کا ان کو قانونی نقصان ہو، یا ان کی پوزیشن کو نقصان ہو، ہاں عمران خان نا اخلاقی اور سیاسی نقصان ہوا ہے، لیکن سیاسی نقصان سیاستی جماعتیں بھگت لیتی ہیں برداشت کرلیتی ہیں۔


سہیل وڑائچ نے کہا کہ عمران خان اپنے پروں پر پانی نہیں پڑنے دے رہے وہ کہہ رہے ہم تو سرخرو ہوگئے، حالانہ یہ ان کے لئے برا شگون ہے، یہ بھی بات ہے کہ اگر چہ عمران خان لاڈلے ہیں لیکن ان کے خلاف فیصلے آنے شروع ہوگئے، اور جب فیصلے آنے شروع ہوجائیں تو ایک یا دو نہیں پوری سیریز چلتی ہے،اسلئے اسکروٹنی کمیٹی رپورٹ سے نے عمران خان اور پی ٹی آئی کو اس فیصلے کی سیزیز سے ڈرنا چاہئے۔

پروگرام میں شریک دیگر تجزیہ کاروں نے کہا کہ پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس حکومت کیلئے کوئی فوری مسئلہ نہیں ہے، عمران خان اب پہلے کی طرح لاڈلے نہیں رہے ہیں، حکومت کا کارکردگی دکھانے کا وقت گزر چکا ہے،فنڈنگ کیس میں اخلاقی لحاظ سے پی ٹی آئی کی چوری ثابت ہوگئی ہے۔

ایڈیٹر انویسٹی گیشن دی نیوز انصار عباسی ،سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی نے کہا کہ اپوزیشن نے کبھی اپوزیشن بننے کی کوشش نہیں کی ہمیشہ لاڈلا بننے کی کوشش کی، مریم نواز کا اپنی ذاتی گفتگو ٹیپ کیے جانے پر معذرت کا مطالبہ غلط ہے، مریم نواز کی فون کال ٹیپ کرنا غیراخلاقی ہے تو کیا ثاقب نثار کی آڈیو غیراخلاقی نہیں ہے،مریم نواز کی گفتگو نجی سہی لیکن انہیں اس پر معذرت کرنی چاہئے تھی۔

انصار عباسی نے کہا کہ اگر عمران خان اب بھی لاڈلے ہوتے تو الیکشن کمیشن سے ایسے فیصلے نہیں آتے، چیف الیکشن کمشنر پر پی ٹی آئی فنڈنگ کیس کے حوالے سے ’اُدھر‘ سے کوئی دباؤ نہیں ہے، حکومت کا کارکردگی دکھانے کا وقت گزر چکا ہے،حکومت کیلئے اب ڈیمیج کنٹرول کرنے کیلئے بھی وقت نہیں بچا ہے۔
Jee haan... Poori Pakistani qoum ka laadla Hai.

Tumhaare chaheetay Mian Saanp to paida hee Zia-ul-Haq ki goad mein hue thay. Iss se Bara laadla'pan ka saboot Aur koi ho nahi sakta.