عمران خان نے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کو بھی خبردار کیا:سہیل وڑائچ

imran-khan-and-shlll.jpg


وزیراعظم عمران خان کا عوام سے براہ راست گفتگو میں آئندہ سال بھی حکومت میں رہنے کا دعویٰ اور یہ کہناکہ حکومت سے نکلوں تو زیادہ خطرناک ہوجاؤں گا، اس حوالے سے تبصرے اور تجزیے جاری ہیں، جیونیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں بھی اس حوالے سے گفتگو کی گئی۔

سینیئر تجزیہ کار سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزیراعظم کو سرگوشیوں تبصرہ کرنا زیب نہیں دیتا،اور جو گپ شپ چل رہی ہوتی اس پر وزیراعظم بات نہیں کرتا، لیکن ہمارے وزیراعظم عمران خان ایسی سرگوشیوں پر بھی تبصرہ کردیتے ہیں جو انہیں نہیں کرنا چاہئے، کیونکہ کسی بھی وزیراعظم کا سرگوشیوں پر تبصرہ کرنا مناسب نہیں لگتا۔

سہیل وڑائچ نے کہا کہ یہ افواہ چل رہی ہیں کہ پی ٹی آئی اعتماد کھو رہی ہے،یا کچھ طاقتور حلقوں کی جانب سے وزیراعظم کو نکالنے کی افواہیں چل رہی ہیں،اب یہ افواہیں یہ سرگوشیاں ہیں ان پر تبصرہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟لیکن وزیراعظم نے سب کو خبردار کرنا مناسب سمجھا، عمران خان تنقید کو اپوزیشن پر کررہے ہیں،لیکن پس پردہ انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو بھی نشانہ بنایا۔


سہیل وڑائچ نےکہا کہ عمران خان نے اپوزیشن کے ساتھ ساتھ اسٹیبلشمنٹ کو بھی خبردار کیا، اور وہ مسلسل خبردار کررہے ہیں،پہلے بھی انہوں نے کہا تھا نواز شریف کو ڈیل کے ذریعے لانے کی کوشش کی جارہی ہے،ان کی سزائیں معاف کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،اور وہ اپوزیشن سے ہی مخاطب ہورہے ہوتے ہیں کہ میں تمھارا پیچھا نہیں چھوڑوں گا،اقتدار سے نکل بھی گیا پھر بھی پیچھا کروں گا۔

سہیل وڑائچ سے پوچھا گیا کہ کیا وزیراعظم کا اس طرح دھمکی دینا درست ہے؟ جس پر سہیل وڑائچ نے کہا کہ وزیراعظم کا ایسا کہنا بالکل درست نہیں،ایک تو وزیراعظم بہت زیادہ بولتے ہیں ہر روز ان کی ایک تقریر ہوتی ہے،وزیراعظم ہر موضوع پر نہیں بولتے، ہر بات پر نہیں بولتے، قومی مسائل پر روزانہ تبصرہ نہیں کیا جاتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ کن موضوعات پر بولنا ہے اس کا بھی انتخاب کرنا چاہئے،ہر طرح کی آوازیں ہوتی ہیں اس کو نظر انداز کرنا چاہئے،اس طرح بولنے سے مزید مسائل بڑھتے ہیں،مزید عدم استحکام آتا ہے۔ان کی اپنی حکومت کے بارے میں افواہیں پھیلتی ہیں، جو مناسب نہیں ہے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
تو پھر خان نے بلکل ٹھیک کیا ہے ایک دن جیو کے دلے