عمران خان کا - مزید تین گھڑیاں فروخت کیے جانے کا انکشاف

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک اور توشہ خانہ اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔

پہلے میڈیا میں رپورٹ ہوئی گھڑیوں کے علاوہ تین مزید گھڑیاں عمران خان نے فروخت کیں اور اپنی حکومت کی ترامیم کا فائدہ اٹھا کر گھڑیوں کی قیمت کا تخمینہ اصل سے کم لگوایا اور اس کم قیمت کا 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کروایا۔



رپورٹس کے مطابق عمران خان نے توشہ خانے سے یہ گھڑیاں اپنی جیب سے نہیں خریدیں بلکہ گھڑیوں کو پہلے اوپن مارکیٹ میں فروخت کیا گیا بعد میں گھڑیوں کی فروخت سے ملنے والے پیسوں میں سے 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کرایا گیا۔

ان تین گھڑیوں کی مالیت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی اور یہ گھڑیاں مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز ، خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد اور اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص نے پاکستان کے وزیراعظم کو تحفے میں دی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانے سے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تین قیمتی گھڑیاں اسلام آباد کے واچ ڈیلر کو فروخت کیں اور 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کمائے۔

دی نیوز کے نمائندے قاسم عباسی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری انکوائری کی تفصیلات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ عمران خان نے ان تین نایاب گھڑیوں سے کروڑوں روپے کمائے۔

دستیاب دستاویزات اور فروخت کی رسیدیں ظاہر کرتی ہیں کہ توشہ خانہ سے تحفے میں دی گئی نایاب گھڑیاں اپنے وسائل سے خریدنے کے بجائے عمران خان نے پہلے وہ تین گھڑیاں فروخت کیں اور پھر ہر ایک کا 20 فیصد سرکاری خزانے میں جمع کرایا، بظاہر یہ تحائف توشہ خانہ میں کبھی جمع نہیں ہوئے۔

پہلی گھڑی

مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز کی جانب سے تحفے میں دی گئی گھڑی کی سرکاری طور پر قیمت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیراعظم نے اسے تقریباً آدھی قیمت پر 5 کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کیا اور قیمت کے 20 فیصد کے طور پر 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔

اس طرح صرف اس ایک گھڑی کی فروخت سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 10 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی 22 جنوری 2019 کو فروخت ہوئی۔

دوسری گھڑی

خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد کی جانب سے تحفے میں دی گئی ایک اور قیمتی گھڑی عمران خان نے 52 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ توشہ خانہ کے قواعد کے مطابق اس مہنگے تحفے کا تخمینہ سرکاری جائزہ کاروں نے 38 لاکھ روپے لگایا۔ عمران خان نے 7 لاکھ 54 ہزار روپے سرکاری خزانے میں جمع کرایا، اس طرح اس گھڑی کو بیچ کر تقریباً 45 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی انہیں تحفے میں دیے جانے کے دو ماہ بعد نومبر 2018 میں فروخت کی گئی۔

تیسری گھڑی

اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص کی جانب سے تحفے میں دی گئی قیمتی گھڑی سابق وزیر اعظم نے 18 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس گھڑی کی سرکاری قیمت 15 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے 2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کیے، اس سے مزید 15 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔

ریکارڈ میں ان لگژری گھڑیوں کی تصاویر کے ساتھ فروخت کی رسیدیں بھی موجود ہیں۔ دی نیوز کے نمائندے نے پی ٹی آئی رہنماؤں فواد چوہدری اور شہباز گِل سے موقف جاننے کے لیے رابطہ
کیا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔

 
Last edited by a moderator:

Nice2MU

President (40k+ posts)
سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک اور توشہ خانہ اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔

پہلے میڈیا میں رپورٹ ہوئی گھڑیوں کے علاوہ تین مزید گھڑیاں عمران خان نے فروخت کیں اور اپنی حکومت کی ترامیم کا فائدہ اٹھا کر گھڑیوں کی قیمت کا تخمینہ اصل سے کم لگوایا اور اس کم قیمت کا 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کروایا۔



رپورٹس کے مطابق عمران خان نے توشہ خانے سے یہ گھڑیاں اپنی جیب سے نہیں خریدیں بلکہ گھڑیوں کو پہلے اوپن مارکیٹ میں فروخت کیا گیا بعد میں گھڑیوں کی فروخت سے ملنے والے پیسوں میں سے 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کرایا گیا۔

ان تین گھڑیوں کی مالیت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی اور یہ گھڑیاں مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز ، خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد اور اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص نے پاکستان کے وزیراعظم کو تحفے میں دی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانے سے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تین قیمتی گھڑیاں اسلام آباد کے واچ ڈیلر کو فروخت کیں اور 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کمائے۔

دی نیوز کے نمائندے قاسم عباسی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری انکوائری کی تفصیلات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ عمران خان نے ان تین نایاب گھڑیوں سے کروڑوں روپے کمائے۔

دستیاب دستاویزات اور فروخت کی رسیدیں ظاہر کرتی ہیں کہ توشہ خانہ سے تحفے میں دی گئی نایاب گھڑیاں اپنے وسائل سے خریدنے کے بجائے عمران خان نے پہلے وہ تین گھڑیاں فروخت کیں اور پھر ہر ایک کا 20 فیصد سرکاری خزانے میں جمع کرایا، بظاہر یہ تحائف توشہ خانہ میں کبھی جمع نہیں ہوئے۔

پہلی گھڑی​

مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز کی جانب سے تحفے میں دی گئی گھڑی کی سرکاری طور پر قیمت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیراعظم نے اسے تقریباً آدھی قیمت پر 5 کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کیا اور قیمت کے 20 فیصد کے طور پر 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔

اس طرح صرف اس ایک گھڑی کی فروخت سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 10 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی 22 جنوری 2019 کو فروخت ہوئی۔

دوسری گھڑی​

خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد کی جانب سے تحفے میں دی گئی ایک اور قیمتی گھڑی عمران خان نے 52 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ توشہ خانہ کے قواعد کے مطابق اس مہنگے تحفے کا تخمینہ سرکاری جائزہ کاروں نے 38 لاکھ روپے لگایا۔ عمران خان نے 7 لاکھ 54 ہزار روپے سرکاری خزانے میں جمع کرایا، اس طرح اس گھڑی کو بیچ کر تقریباً 45 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی انہیں تحفے میں دیے جانے کے دو ماہ بعد نومبر 2018 میں فروخت کی گئی۔

تیسری گھڑی​

اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص کی جانب سے تحفے میں دی گئی قیمتی گھڑی سابق وزیر اعظم نے 18 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس گھڑی کی سرکاری قیمت 15 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے 2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کیے، اس سے مزید 15 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔

ریکارڈ میں ان لگژری گھڑیوں کی تصاویر کے ساتھ فروخت کی رسیدیں بھی موجود ہیں۔ دی نیوز کے نمائندے نے پی ٹی آئی رہنماؤں فواد چوہدری اور شہباز گِل سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔​
او ٹوچ لوگوں اس ٹوچ خانے سے باہر بھی نکل آؤ ۔۔۔ ابھی تک ٹوچ خانے میں کی گھسے ہو۔۔۔؟

اگر عمران سارے توشہ خانہ کو بھی بیچ دے تو وہ اس بیچارے مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں آنے والے 375 کروڑ سے بہت ہونگے۔۔
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)

اوئے راجے تو اتنا گھٹیا انسان پیدائشی ہے کہ پٹواری بننے کے بعد ہوا ہے ؟؟؟
آرام سے ڈاکٹر صاب - پلیز
اپ کے گھٹیا اور بڑھیا ہونے کے معیار شاید گھٹیا ہیں
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
آرام سے ڈاکٹر صاب - پلیز
اپ کے گھٹیا اور بڑھیا ہونے کے معیار شاید گھٹیا ہیں
اعلی حضرت عمران خان نے کیا وہ گھڑیاں بھی فروخت کر دی ہیں جو سعودی عرب والوں سے پوری ججنج لے کر آئ تھی ؟وہ اس وقت کہاں ہیں؟
قانون تو امپورٹڈےحکومت ایسے بنا رہی ہے کہ کرپشن ہر ایک پاکستانی پر حلال ہے ۔اب کس منہ سے یہ تھریڈ لگاتے ہو؟اور اب تو جو چاہے کرپشن کرے کم سے کم امپورٹڈ حکومت اور اس میں شامل پارٹیاں کرپشن کا زکر کریں گی تو لطیفہ ہی لگے گا اس لیے تم اب کرپشن کے فواید سنایا کرو اور اب تو کیس چلا کریں تو لندن فلیٹس جیسی جایدادیں بیچ کر بھی لوگ بری ہو جایا کریں گے تم کن گھڑیوں کے چکر میں پڑے ہو ۔تاقیامت یہ میڈل شریف خاندان کے گلے لٹکتا رہے گا کہ ان کی حکومت کرپشن حلال کرنے کو لای گئی ۔تم یہ بتاو ان گھڑیوں کو کس قانون کے تحت فروخت جرم تھا یا ہے۔
عمران خان نے کرپشن کس لیے کرنی ہے جس کی جائیداد بھی پاکستانیوں کے لیے وقف ہے
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)

اوئے راجے تو اتنا گھٹیا انسان پیدائشی ہے کہ پٹواری بننے کے بعد ہوا ہے ؟؟؟
Ye patwari aaindian gawandian di mari howi chawal ha Dr.Sahib..Aggay appay samjh lo...??
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
NAB m ki gae tarmeem ka baad IK tu kia pori PTI ki kabina ne arabo ki corruption ki ho tu wo bhi maaf ha.
Patwari ab sirf Corruption ke fawayad batay karain..Ya jooti choori.Cycle chori k nuqsan se awam ko agah kia karay..
 

باس از باس

MPA (400+ posts)
سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک اور توشہ خانہ اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔

پہلے میڈیا میں رپورٹ ہوئی گھڑیوں کے علاوہ تین مزید گھڑیاں عمران خان نے فروخت کیں اور اپنی حکومت کی ترامیم کا فائدہ اٹھا کر گھڑیوں کی قیمت کا تخمینہ اصل سے کم لگوایا اور اس کم قیمت کا 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کروایا۔



رپورٹس کے مطابق عمران خان نے توشہ خانے سے یہ گھڑیاں اپنی جیب سے نہیں خریدیں بلکہ گھڑیوں کو پہلے اوپن مارکیٹ میں فروخت کیا گیا بعد میں گھڑیوں کی فروخت سے ملنے والے پیسوں میں سے 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کرایا گیا۔

ان تین گھڑیوں کی مالیت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی اور یہ گھڑیاں مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز ، خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد اور اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص نے پاکستان کے وزیراعظم کو تحفے میں دی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانے سے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تین قیمتی گھڑیاں اسلام آباد کے واچ ڈیلر کو فروخت کیں اور 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کمائے۔

دی نیوز کے نمائندے قاسم عباسی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری انکوائری کی تفصیلات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ عمران خان نے ان تین نایاب گھڑیوں سے کروڑوں روپے کمائے۔

دستیاب دستاویزات اور فروخت کی رسیدیں ظاہر کرتی ہیں کہ توشہ خانہ سے تحفے میں دی گئی نایاب گھڑیاں اپنے وسائل سے خریدنے کے بجائے عمران خان نے پہلے وہ تین گھڑیاں فروخت کیں اور پھر ہر ایک کا 20 فیصد سرکاری خزانے میں جمع کرایا، بظاہر یہ تحائف توشہ خانہ میں کبھی جمع نہیں ہوئے۔

پہلی گھڑی​

مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز کی جانب سے تحفے میں دی گئی گھڑی کی سرکاری طور پر قیمت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیراعظم نے اسے تقریباً آدھی قیمت پر 5 کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کیا اور قیمت کے 20 فیصد کے طور پر 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔

اس طرح صرف اس ایک گھڑی کی فروخت سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 10 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی 22 جنوری 2019 کو فروخت ہوئی۔

دوسری گھڑی​

خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد کی جانب سے تحفے میں دی گئی ایک اور قیمتی گھڑی عمران خان نے 52 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ توشہ خانہ کے قواعد کے مطابق اس مہنگے تحفے کا تخمینہ سرکاری جائزہ کاروں نے 38 لاکھ روپے لگایا۔ عمران خان نے 7 لاکھ 54 ہزار روپے سرکاری خزانے میں جمع کرایا، اس طرح اس گھڑی کو بیچ کر تقریباً 45 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی انہیں تحفے میں دیے جانے کے دو ماہ بعد نومبر 2018 میں فروخت کی گئی۔

تیسری گھڑی​

اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص کی جانب سے تحفے میں دی گئی قیمتی گھڑی سابق وزیر اعظم نے 18 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس گھڑی کی سرکاری قیمت 15 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے 2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کیے، اس سے مزید 15 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔

ریکارڈ میں ان لگژری گھڑیوں کی تصاویر کے ساتھ فروخت کی رسیدیں بھی موجود ہیں۔ دی نیوز کے نمائندے نے پی ٹی آئی رہنماؤں فواد چوہدری اور شہباز گِل سے موقف جاننے کے لیے رابطہ کیا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔​
۔۔


بھوسڑے میں وڑ گئے ایسے سکینڈل جب مادر چود نواز شریف اس کی کنجری بیٹی اور سارے بھین چود خاندان ڈاکے ڈالتے تھے جب بے نظیر اور اس کا دلا شوہر بدعنوانی کے ریکارڈ بناتا تھا تب گانڈ میں ایسے آگ لگی ہوتی تو یہ حال نا ہوتا۔۔۔ پہلے والے مادر چودوں کی اولادیں کوڑیوں کے مول سارا توشہ خانہ اپنی ماں کے بھوسڑے میں لے گئے تب تم کہاں تھے
 

eccentric

MPA (400+ posts)
سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک اور توشہ خانہ اسکینڈل سامنے آگیا ہے۔

پہلے میڈیا میں رپورٹ ہوئی گھڑیوں کے علاوہ تین مزید گھڑیاں عمران خان نے فروخت کیں اور اپنی حکومت کی ترامیم کا فائدہ اٹھا کر گھڑیوں کی قیمت کا تخمینہ اصل سے کم لگوایا اور اس کم قیمت کا 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کروایا۔



رپورٹس کے مطابق عمران خان نے توشہ خانے سے یہ گھڑیاں اپنی جیب سے نہیں خریدیں بلکہ گھڑیوں کو پہلے اوپن مارکیٹ میں فروخت کیا گیا بعد میں گھڑیوں کی فروخت سے ملنے والے پیسوں میں سے 20 فیصد قومی خزانے میں جمع کرایا گیا۔

ان تین گھڑیوں کی مالیت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی اور یہ گھڑیاں مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز ، خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد اور اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص نے پاکستان کے وزیراعظم کو تحفے میں دی تھیں۔

تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم عمران خان نے توشہ خانے سے 15 کروڑ 40 لاکھ روپے کی تین قیمتی گھڑیاں اسلام آباد کے واچ ڈیلر کو فروخت کیں اور 3 کروڑ 60 لاکھ روپے کمائے۔

دی نیوز کے نمائندے قاسم عباسی کی رپورٹ کے مطابق سرکاری انکوائری کی تفصیلات یہ ظاہر کرتی ہیں کہ عمران خان نے ان تین نایاب گھڑیوں سے کروڑوں روپے کمائے۔

دستیاب دستاویزات اور فروخت کی رسیدیں ظاہر کرتی ہیں کہ توشہ خانہ سے تحفے میں دی گئی نایاب گھڑیاں اپنے وسائل سے خریدنے کے بجائے عمران خان نے پہلے وہ تین گھڑیاں فروخت کیں اور پھر ہر ایک کا 20 فیصد سرکاری خزانے میں جمع کرایا، بظاہر یہ تحائف توشہ خانہ میں کبھی جمع نہیں ہوئے۔

پہلی گھڑی

مشرق وسطیٰ کے اعلیٰ معزز کی جانب سے تحفے میں دی گئی گھڑی کی سرکاری طور پر قیمت 10 کروڑ 10 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیراعظم نے اسے تقریباً آدھی قیمت پر 5 کروڑ 10 لاکھ روپے میں فروخت کرنے کا اعلان کیا اور قیمت کے 20 فیصد کے طور پر 2 کروڑ روپے سرکاری خزانے میں جمع کرائے۔

اس طرح صرف اس ایک گھڑی کی فروخت سے مجموعی طور پر 3 کروڑ 10 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی 22 جنوری 2019 کو فروخت ہوئی۔

دوسری گھڑی

خلیجی جزیرے کے شاہی خاندان کے فرد کی جانب سے تحفے میں دی گئی ایک اور قیمتی گھڑی عمران خان نے 52 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ توشہ خانہ کے قواعد کے مطابق اس مہنگے تحفے کا تخمینہ سرکاری جائزہ کاروں نے 38 لاکھ روپے لگایا۔ عمران خان نے 7 لاکھ 54 ہزار روپے سرکاری خزانے میں جمع کرایا، اس طرح اس گھڑی کو بیچ کر تقریباً 45 لاکھ روپے کا منافع کمایا گیا۔ یہ گھڑی انہیں تحفے میں دیے جانے کے دو ماہ بعد نومبر 2018 میں فروخت کی گئی۔

تیسری گھڑی

اسی خلیجی جزیرے کے ایک معزز شخص کی جانب سے تحفے میں دی گئی قیمتی گھڑی سابق وزیر اعظم نے 18 لاکھ روپے میں فروخت کی۔ اس گھڑی کی سرکاری قیمت 15 لاکھ روپے بتائی گئی۔ سابق وزیر اعظم نے 2 لاکھ 94 ہزار روپے ادا کیے، اس سے مزید 15 لاکھ روپے کا فائدہ ہوا۔

ریکارڈ میں ان لگژری گھڑیوں کی تصاویر کے ساتھ فروخت کی رسیدیں بھی موجود ہیں۔ دی نیوز کے نمائندے نے پی ٹی آئی رہنماؤں فواد چوہدری اور شہباز گِل سے موقف جاننے کے لیے رابطہ
کیا لیکن کسی نے جواب نہیں دیا۔

Gutter news network, filthy journalists/anchors, and patwari Bhanghees nexus of gannd.
 

RajaRawal111

Prime Minister (20k+ posts)
اعلی حضرت عمران خان نے کیا وہ گھڑیاں بھی فروخت کر دی ہیں جو سعودی عرب والوں سے پوری ججنج لے کر آئ تھی ؟وہ اس وقت کہاں ہیں؟
قانون تو امپورٹڈےحکومت ایسے بنا رہی ہے کہ کرپشن ہر ایک پاکستانی پر حلال ہے ۔اب کس منہ سے یہ تھریڈ لگاتے ہو؟اور اب تو جو چاہے کرپشن کرے کم سے کم امپورٹڈ حکومت اور اس میں شامل پارٹیاں کرپشن کا زکر کریں گی تو لطیفہ ہی لگے گا اس لیے تم اب کرپشن کے فواید سنایا کرو اور اب تو کیس چلا کریں تو لندن فلیٹس جیسی جایدادیں بیچ کر بھی لوگ بری ہو جایا کریں گے تم کن گھڑیوں کے چکر میں پڑے ہو ۔تاقیامت یہ میڈل شریف خاندان کے گلے لٹکتا رہے گا کہ ان کی حکومت کرپشن حلال کرنے کو لای گئی ۔تم یہ بتاو ان گھڑیوں کو کس قانون کے تحت فروخت جرم تھا یا ہے۔
عمران خان نے کرپشن کس لیے کرنی ہے جس کی جائیداد بھی پاکستانیوں کے لیے وقف ہے
او بیبی انتہائی گھٹیا اور شودی شخصیت نکلا آپ کا کھوتا
اس کے شود پنے پر توجہ دو اسے اس گھٹیا پن پر شاباشیاں دیں
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
بہت ہی کوئی شودی سی شخصیت نکلا ہے یار یہ عمران خان بھی
تم ایسے کرو کہ اس ٹوچے خانے کا ستر سال کا ریکارڈ پبلک کروا دو عمران خان تم کو فرشتہ لگنے لگے گا دیکھنا پھر کیسے کیسے شوھدیاں اور شوھدے سامنے آتے ہیں
 

4PeaceAndJustice

MPA (400+ posts)
او بیبی انتہائی گھٹیا اور شودی شخصیت نکلا آپ کا کھوتا
اس کے شود پنے پر توجہ دو اسے اس گھٹیا پن پر شاباشیاں دیں
Bilkul sahi...Yeh kia 2-3 crore ki ghrhiyan bech raha tha wo bhi qanoon ke mutabiq. Agar experienced hota to arab pati ya kharab pati ban jaata Zardariyon aur Shareefon ki tarah.
 

BeggersForSale

MPA (400+ posts)
Agar tosha khana kay ilawa kuch nahin nikal raha to is ka matlab hay kay IK nay koi corruption nahin ki aur jahan tak tosha khana ka sawal hay, we will only trust them if they public all the records of tosha khana...