عمران خان کو موصول دھمکی آمیز خط میں تحریک عدم اعتماد کا تذکرہ

1khanletteradmaaitmad.jpg

وزیراعظم عمران خان نے ستائیس مارچ کے جلسے میں دھمکی آمیز خط کا ذکر کیا تھا، جس پر معاون خصوصی شہباز گل نے مزید انکشافات کردیئے ہیں،شہبازگل نے انکشاف کیا کہ دھمکی آمیز خط تحریک عدم اعتماد سے ایک دن پہلے موصول ہوا،جس میں تحریک عدم اعتماد کا بھی ذکر تھا۔

شہباز گل نے کہا کہ وزیراعظم نے دھمکی آمیزخط کی جوتاریخ بتائی وہ درست ہے دھمکی آمیزخط 7مارچ کو موصول ہوا جو کہ عدم اعتماد کی تحریک سے ایک دن قبل ملا،وزیراعظم عمران خان کبھی لکھی ہوئی تقریر پسند نہیں کرتے انہوں نے کل محتاط رہتے ہوئے گفتگو کی ہے اور عوام کو کل سمجھا دیا ہے۔

شہباز گل کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر جوبائیڈن نے حال ہی میں روسی رجیم تبدیل کرنےکی بات کی دیکھناچاہیےکہیں پاکستان میں بھی ایسی تبدیلی کی بات تونہیں ہورہی؟ پاکستان آزادخیال اور آزاد قوم ہے،پڑوسی ممالک میں دیکھ لیں کیاحال ہے۔

اس سے قبل وزیرمملکت زرتاج گل نے بھی بتایا تھا کہ تحریک انصاف کے پریڈ گراؤنڈ جلسے میں عمران خان نے جس خط کا ذکر کیا تھا وہ عدم اعتماد پيش ہونے سے ايک دن پہلے موصول ہوا تھا،سب کو پتہ ہے عمران خان کے خلاف بيرونی سازشيں ہورہی ہيں، عدم اعتماد پيش ہونے سے ايک روز قبل موصول ہونے والے خط میں عدم اعتماد کا ذکر تھا اور دھمکی بھی دی گئی تھی۔

ایک انٹرویو میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے جو خط دکھایا وہ عسکری قیادت سے شیئر کیا گیا، ہمیں خط کے ذریعے ایک دھمکی آمیز پیغام دیاگیا،یہ خط میڈیا پر دکھائے جانے کا امکان نہیں تاہم یہ خط میڈیا کو آف دی ریکارڈ دکھایا جائے گا۔


وزیراعظم عمران خان نےاپنے جلسے میں حکومت مخالف عالمی سازشیں بے نقاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم سب سے دوستی کریں گے کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے،بیرونی پیسوں سےحکومت گرانےکی سازش جاری ہے،ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی لیکن ملکی مفاد پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے،میرے پاس ایک خط ہے،جوثبوت ہے جس کو بھی خط پر شک ہے آف دی ریکارڈ دکھا سکتا ہوں۔


عمران خان کا کہنا تھا کہ سابقہ حکمرانوں کی کرتوتوں کی وجہ سے ملک کو دھمکیاں ملیں اور یہ ایسے لوگوں کی ملی بھگت سے ہوا جو ملک میں موجود ہیں۔ انہوں نے دعوی کیا کہ اپنے ہی لوگوں کی ملی بھگت سے ملک میں حکومتیں تبدیل کی گئیں۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خارجہ پاليسی کو مروڑ نے کی باہر سے کوشش کی جارہی ہے، ہمارے ملک کو پرانے لیڈرز کے کرتوتوں کی وجہ سے دھکمیاں ملتی رہیں، اندر موجود لوگوں کی وجہ سے حکومتيں تبديل کی جاتی رہيں،انہوں نے کہا کہ بھٹو نے ملک کو آزاد خارجہ پالیسی دینے کی کوشش کی، ان حالات کی وجہ سے ذوالفقارعلی بھٹو کو پھانسی دی گئی۔