عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی،سرخاب کے پر لگے ہیں: خواجہ آصف

khawaja-saif-im.jpg


عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں: خواجہ آصف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا” میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید، بینظیر بھٹو شہید اور میاں محمد نوازشریف نے اقتدار سے اپنی بے دخلی کو قبول کر لیا تھا لیکن چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ پریشر نہیں لے پا رہے، ایسا لگتا ہے وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے معاملے پر ازخود نوٹس کے فیصلے میں ذمہ داری پارلیمان پر ڈال دی ہے، جیسے پارلیمان کو پامال کیا گیا، اس حوالے سے فیصلہ بھی اب پارلیمان ہی کرے گی۔


وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان کے اوپر قبضہ کرنے کی سازش تیار کی تھی اور سازش یہ تھی کہ فوج، عدلیہ تابع ہو اور ان کی دوتہائی اکثریت ہو جسے بطور سیاسی کارکن ہونے کے ختم کرنا ہمارا اولین فرض تھا اور ہم نے اپنا فرض ادا کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اب فوج کی بیساکھیاں میسر نہیں رہیں تو وہ ایکس وائی کی بات کر رہا ہے، یہ ایکس، وائی اور زیڈ کون ہے مجھے نہیں پتہ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ وہ پنجاب میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہار جائیں گے اسی کے پیش نظر وہ یہ سارا بیانیہ گھڑ رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں خانہ جنگی ہو اور انتشار پھیلے۔ انہوں نے خود کہا ہے کہ میرا اقتدار نہ رہا تو ملک تباہ وبرباد ہو جائے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ملکی اداروں سے متعلق ہمارا لہجہ اور بیانیہ پاکستان تحریک انصاف سے زیادہ نرم تھا جبکہ عمران خان تو ایسا لگتا ہے اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، فوج اور عدلیہ پر حملے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف 4 ماہ پہلے کی بات ہے کہ وہ صبح شام ایک ہی ورد کرتے تھے کہ ہم ایک پیج پر ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے حالات اس وجہ سے خراب ہوئے کہ وہ ہر چیز پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے جبکہ یہ سارا معاملہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے شروع ہوا تھا۔

وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جب بھی اہم فیصلے کرنے ہوتے تھے تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارلیمنٹ میں آتے تھے عمران خان نہیں، عمران خان نے اپنے تمام معاملات آرمی کے سپرد کر رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے مستقبل کے فیصلوں کیلئے بیساکھیوں کا کردار انتہائی اہم تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں بیوروکریٹس کروڑوں کی سلامیاں قبول کرتے تھے، مستقبل میں کس کس نے وعدہ معاف گواہ بننا ہے ابھی نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں۔
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
یہ وہ گشتی کا بچہ ہے خاجہ جو بلڈاگ صفدر شورے کے گھر کسی حرامی اور چوہے کی شکل کے زانی مہمان کی حرام کاری سے پیدا ہوا اور یہ کنجر وہی گشتی کا بچہ ہے جسکو اس کے حلقے کے عوام نے کسی کتے والی کر کے ہرا دیا تھا مگر حرام کے نطفے نے باجوے کے قادیانی سسر میجر جنرل ریٹائرڈ اعجاز امجد اور کار چور فراڈئے مٹھو کباڑئے جیسے نطفہ حرام کے مک مکا کرکے باجوے کی مدد سے دھاندلی کرکے الیکشن جیتا اور جیتے ہوئے ڈار کو ہرا دیا اس گشتی کے بچے اور مارشل لا کے گٹر میں پیدا ہوئے نطفہ حرام چوہے کی اصل اوقات کلرک کی تھی اور یہ نطفہ حرام خنزیری نسل اپنے بلڈاگ صفدر کے ُہیڈ شورا بننے کے بعد ایک کلرک سے ارب پتی بن گیا یہ دو دو ٹکے کے کنجر مارشل لا کے گٹر کی پیداور حرام کے نطفے چوری فراڈ کرپشن سے ارب پتی بنے ہوئے کنجر ہیں۔ جنرل ضیا کے پچھواڑے سے نکلے ہوئے گشتی کے بچے
 

A.jokhio

Minister (2k+ posts)
Why IK be arrested?...bilkul surkhab ke par lagey haen Khan ke...uske paas koyee aqama naheen hai...he is only honest, most popular, patriotic, sovereign and sincere leadership in Pak political scene...he works for his people not for his personal interests...






REPLY


khawaja-saif-im.jpg


عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں: خواجہ آصف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا” میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید، بینظیر بھٹو شہید اور میاں محمد نوازشریف نے اقتدار سے اپنی بے دخلی کو قبول کر لیا تھا لیکن چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ پریشر نہیں لے پا رہے، ایسا لگتا ہے وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے معاملے پر ازخود نوٹس کے فیصلے میں ذمہ داری پارلیمان پر ڈال دی ہے، جیسے پارلیمان کو پامال کیا گیا، اس حوالے سے فیصلہ بھی اب پارلیمان ہی کرے گی۔


وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان کے اوپر قبضہ کرنے کی سازش تیار کی تھی اور سازش یہ تھی کہ فوج، عدلیہ تابع ہو اور ان کی دوتہائی اکثریت ہو جسے بطور سیاسی کارکن ہونے کے ختم کرنا ہمارا اولین فرض تھا اور ہم نے اپنا فرض ادا کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اب فوج کی بیساکھیاں میسر نہیں رہیں تو وہ ایکس وائی کی بات کر رہا ہے، یہ ایکس، وائی اور زیڈ کون ہے مجھے نہیں پتہ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ وہ پنجاب میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہار جائیں گے اسی کے پیش نظر وہ یہ سارا بیانیہ گھڑ رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں خانہ جنگی ہو اور انتشار پھیلے۔ انہوں نے خود کہا ہے کہ میرا اقتدار نہ رہا تو ملک تباہ وبرباد ہو جائے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ملکی اداروں سے متعلق ہمارا لہجہ اور بیانیہ پاکستان تحریک انصاف سے زیادہ نرم تھا جبکہ عمران خان تو ایسا لگتا ہے اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، فوج اور عدلیہ پر حملے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف 4 ماہ پہلے کی بات ہے کہ وہ صبح شام ایک ہی ورد کرتے تھے کہ ہم ایک پیج پر ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے حالات اس وجہ سے خراب ہوئے کہ وہ ہر چیز پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے جبکہ یہ سارا معاملہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے شروع ہوا تھا۔

وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جب بھی اہم فیصلے کرنے ہوتے تھے تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارلیمنٹ میں آتے تھے عمران خان نہیں، عمران خان نے اپنے تمام معاملات آرمی کے سپرد کر رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے مستقبل کے فیصلوں کیلئے بیساکھیوں کا کردار انتہائی اہم تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں بیوروکریٹس کروڑوں کی سلامیاں قبول کرتے تھے، مستقبل میں کس کس نے وعدہ معاف گواہ بننا ہے ابھی نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں۔
 

noonilove

Citizen
یہ وہ گشتی کا بچہ ہے خاجہ جو بلڈاگ صفدر شورے کے گھر کسی حرامی اور چوہے کی شکل کے زانی مہمان کی حرام کاری سے پیدا ہوا اور یہ کنجر وہی گشتی کا بچہ ہے جسکو اس کے حلقے کے عوام نے کسی کتے والی کر کے ہرا دیا تھا مگر حرام کے نطفے نے باجوے کے قادیانی سسر میجر جنرل ریٹائرڈ اعجاز امجد اور کار چور فراڈئے مٹھو کباڑئے جیسے نطفہ حرام کے مک مکا کرکے باجوے کی مدد سے دھاندلی کرکے الیکشن جیتا اور جیتے ہوئے ڈار کو ہرا دیا اس گشتی کے بچے اور مارشل لا کے گٹر میں پیدا ہوئے نطفہ حرام چوہے کی اصل اوقات کلرک کی تھی اور یہ نطفہ حرام خنزیری نسل اپنے بلڈاگ صفدر کے ُہیڈ شورا بننے کے بعد ایک کلرک سے ارب پتی بن گیا یہ دو دو ٹکے کے کنجر مارشل لا کے گٹر کی پیداور حرام کے نطفے چوری فراڈ کرپشن سے ارب پتی بنے ہوئے کنجر ہیں۔ جنرل ضیا کے پچھواڑے سے نکلے ہوئے گشتی کے بچے
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
khawaja-saif-im.jpg


عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں: خواجہ آصف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا” میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید، بینظیر بھٹو شہید اور میاں محمد نوازشریف نے اقتدار سے اپنی بے دخلی کو قبول کر لیا تھا لیکن چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ پریشر نہیں لے پا رہے، ایسا لگتا ہے وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے معاملے پر ازخود نوٹس کے فیصلے میں ذمہ داری پارلیمان پر ڈال دی ہے، جیسے پارلیمان کو پامال کیا گیا، اس حوالے سے فیصلہ بھی اب پارلیمان ہی کرے گی۔


وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان کے اوپر قبضہ کرنے کی سازش تیار کی تھی اور سازش یہ تھی کہ فوج، عدلیہ تابع ہو اور ان کی دوتہائی اکثریت ہو جسے بطور سیاسی کارکن ہونے کے ختم کرنا ہمارا اولین فرض تھا اور ہم نے اپنا فرض ادا کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اب فوج کی بیساکھیاں میسر نہیں رہیں تو وہ ایکس وائی کی بات کر رہا ہے، یہ ایکس، وائی اور زیڈ کون ہے مجھے نہیں پتہ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ وہ پنجاب میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہار جائیں گے اسی کے پیش نظر وہ یہ سارا بیانیہ گھڑ رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں خانہ جنگی ہو اور انتشار پھیلے۔ انہوں نے خود کہا ہے کہ میرا اقتدار نہ رہا تو ملک تباہ وبرباد ہو جائے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ملکی اداروں سے متعلق ہمارا لہجہ اور بیانیہ پاکستان تحریک انصاف سے زیادہ نرم تھا جبکہ عمران خان تو ایسا لگتا ہے اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، فوج اور عدلیہ پر حملے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف 4 ماہ پہلے کی بات ہے کہ وہ صبح شام ایک ہی ورد کرتے تھے کہ ہم ایک پیج پر ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے حالات اس وجہ سے خراب ہوئے کہ وہ ہر چیز پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے جبکہ یہ سارا معاملہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے شروع ہوا تھا۔

وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جب بھی اہم فیصلے کرنے ہوتے تھے تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارلیمنٹ میں آتے تھے عمران خان نہیں، عمران خان نے اپنے تمام معاملات آرمی کے سپرد کر رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے مستقبل کے فیصلوں کیلئے بیساکھیوں کا کردار انتہائی اہم تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں بیوروکریٹس کروڑوں کی سلامیاں قبول کرتے تھے، مستقبل میں کس کس نے وعدہ معاف گواہ بننا ہے ابھی نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں۔
اس لئے اب یہ حرام زدگیاں نہیں ہو سکتیں کہ یہ دوہزار بائیس ہے انیس سو اسی کی دہائی نہیں ہے وہ دور گزر گیا جب بھٹو کی پھانسی کا لوگوں کو دو دن بعد پتہ چلا تھا اب تو تمہارے گھر میں ہونے والی ایک ایک حرکت آن لائن دیکھی جا رہی ہے
 

mskhan

Minister (2k+ posts)
khawaja-saif-im.jpg


عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں: خواجہ آصف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا” میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید، بینظیر بھٹو شہید اور میاں محمد نوازشریف نے اقتدار سے اپنی بے دخلی کو قبول کر لیا تھا لیکن چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ پریشر نہیں لے پا رہے، ایسا لگتا ہے وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے معاملے پر ازخود نوٹس کے فیصلے میں ذمہ داری پارلیمان پر ڈال دی ہے، جیسے پارلیمان کو پامال کیا گیا، اس حوالے سے فیصلہ بھی اب پارلیمان ہی کرے گی۔


وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان کے اوپر قبضہ کرنے کی سازش تیار کی تھی اور سازش یہ تھی کہ فوج، عدلیہ تابع ہو اور ان کی دوتہائی اکثریت ہو جسے بطور سیاسی کارکن ہونے کے ختم کرنا ہمارا اولین فرض تھا اور ہم نے اپنا فرض ادا کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اب فوج کی بیساکھیاں میسر نہیں رہیں تو وہ ایکس وائی کی بات کر رہا ہے، یہ ایکس، وائی اور زیڈ کون ہے مجھے نہیں پتہ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ وہ پنجاب میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہار جائیں گے اسی کے پیش نظر وہ یہ سارا بیانیہ گھڑ رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں خانہ جنگی ہو اور انتشار پھیلے۔ انہوں نے خود کہا ہے کہ میرا اقتدار نہ رہا تو ملک تباہ وبرباد ہو جائے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ملکی اداروں سے متعلق ہمارا لہجہ اور بیانیہ پاکستان تحریک انصاف سے زیادہ نرم تھا جبکہ عمران خان تو ایسا لگتا ہے اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، فوج اور عدلیہ پر حملے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف 4 ماہ پہلے کی بات ہے کہ وہ صبح شام ایک ہی ورد کرتے تھے کہ ہم ایک پیج پر ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے حالات اس وجہ سے خراب ہوئے کہ وہ ہر چیز پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے جبکہ یہ سارا معاملہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے شروع ہوا تھا۔

وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جب بھی اہم فیصلے کرنے ہوتے تھے تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارلیمنٹ میں آتے تھے عمران خان نہیں، عمران خان نے اپنے تمام معاملات آرمی کے سپرد کر رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے مستقبل کے فیصلوں کیلئے بیساکھیوں کا کردار انتہائی اہم تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں بیوروکریٹس کروڑوں کی سلامیاں قبول کرتے تھے، مستقبل میں کس کس نے وعدہ معاف گواہ بننا ہے ابھی نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں۔
Somebody tell this haramzada that people who break the law gets arrested.
It is you and those mother fucking judges who have violated the constitution, and you and those should be tried under article 6 of the constitution.

Conspiracy against the state is treachery, not preventing it.
 

KPKInsafian

Senator (1k+ posts)
khawaja-saif-im.jpg


عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں: خواجہ آصف

اسلام آباد: سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل آج نیوز کے پروگرام “فیصلہ آپ کا” میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو شہید، بینظیر بھٹو شہید اور میاں محمد نوازشریف نے اقتدار سے اپنی بے دخلی کو قبول کر لیا تھا لیکن چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اقتدار سے جدائی برداشت نہیں کر پا رہے، وہ پریشر نہیں لے پا رہے، ایسا لگتا ہے وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کے معاملے پر ازخود نوٹس کے فیصلے میں ذمہ داری پارلیمان پر ڈال دی ہے، جیسے پارلیمان کو پامال کیا گیا، اس حوالے سے فیصلہ بھی اب پارلیمان ہی کرے گی۔


وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے پاکستان کے اوپر قبضہ کرنے کی سازش تیار کی تھی اور سازش یہ تھی کہ فوج، عدلیہ تابع ہو اور ان کی دوتہائی اکثریت ہو جسے بطور سیاسی کارکن ہونے کے ختم کرنا ہمارا اولین فرض تھا اور ہم نے اپنا فرض ادا کیا۔ وزیر دفاع نے کہا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو اب فوج کی بیساکھیاں میسر نہیں رہیں تو وہ ایکس وائی کی بات کر رہا ہے، یہ ایکس، وائی اور زیڈ کون ہے مجھے نہیں پتہ۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کو واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ وہ پنجاب میں 17 جولائی کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں ہار جائیں گے اسی کے پیش نظر وہ یہ سارا بیانیہ گھڑ رہے ہیں، وہ چاہتے ہیں کہ پاکستان میں خانہ جنگی ہو اور انتشار پھیلے۔ انہوں نے خود کہا ہے کہ میرا اقتدار نہ رہا تو ملک تباہ وبرباد ہو جائے گا۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ملکی اداروں سے متعلق ہمارا لہجہ اور بیانیہ پاکستان تحریک انصاف سے زیادہ نرم تھا جبکہ عمران خان تو ایسا لگتا ہے اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں، فوج اور عدلیہ پر حملے کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف 4 ماہ پہلے کی بات ہے کہ وہ صبح شام ایک ہی ورد کرتے تھے کہ ہم ایک پیج پر ہیں۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے لیے حالات اس وجہ سے خراب ہوئے کہ وہ ہر چیز پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتے تھے جبکہ یہ سارا معاملہ ڈی جی آئی ایس آئی کی تعیناتی سے شروع ہوا تھا۔

وفاقی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ جب بھی اہم فیصلے کرنے ہوتے تھے تو آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پارلیمنٹ میں آتے تھے عمران خان نہیں، عمران خان نے اپنے تمام معاملات آرمی کے سپرد کر رکھے تھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے اپنے مستقبل کے فیصلوں کیلئے بیساکھیوں کا کردار انتہائی اہم تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں بیوروکریٹس کروڑوں کی سلامیاں قبول کرتے تھے، مستقبل میں کس کس نے وعدہ معاف گواہ بننا ہے ابھی نہیں بتا سکتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی گرفتاری کیوں نہیں ہو سکتی، ان کو کون سے سرخاب کے پر لگے ہیں۔
We beg u do to do it, if u have balls and legitimate child of ur parent, we need some extra motivation?
 

Altruist

Minister (2k+ posts)
First, let's arrest all those who were ministers in the Pakistani government while doing jobs as security guards, etc. just to have an Iqama of a foreign country. Then worry about Imran Khan.

Shame on these clown anchors who don't have the guts to ask a straight question from criminals like Khawaja Asif.