عمران خان کے بیانات سے پاک امریکہ تعلقات کو نقصان پہنچا،شہباز شریف

13shehbazsharf%20khanbianaamirca.jpg

سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں دراڑ پیدا ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے غیرملکی ذرائع ابلاغ ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستانی تعلقات میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہےلیکن ہماری حکومت مضبوط تعلقات کی خواہاں ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں دراڑ پیدا ہوئی، ان کی سوچ کا عام پاکستانی کی سوچ سے کوئی تعلق نہیں ہے، سابقہ حکومت نے جو کچھ بھی کیا وہ ملک کے مفادات کے مخالف تھا۔

یوکرین، روس جنگ کے باعث دنیا اناج اور تیل کے بحران کا شکار، سیلاب کے باعث پاکستان کو گندم درآمد کرنی پڑے گی۔

شہباز شریف نے شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 کروڑ 30 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے جبکہ 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ پاکستان کا ایک تہائی حصہ متاثر ہو چکا ہے، 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکیں جبکہ بچوں سمیت 1600 افراد جان سے گئے، ہزاروں کلومیٹر پر پھیلا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا۔ عالمی برادری کو اہیے کہ سیلاب متاثرین کیلئے آگے آئے۔

یونائیٹڈ نیشن کے سیکرٹری جنرل نے ڈونرز کانفرنس کے لیے تجویز سے اتفاق کیا ہے کیونکہ پاکستان کا گلوبل وارمنگ میں حصہ انتہائی کم جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا پاکستان کو دوسرے ملکوں کی وجہ سے سامنا ہے، اس سے نہ نپٹا گیا تو کل کسی اور ملک پر بھی ایسی آفت آ سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر سے ملنے والی امدادکو شفاف طریقہ کار کے تحت ضرورت مند لوگوں تک پہنچائیں گے اور بین الاقوامی معروف کمپنیوں کے ذریعے تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی یقینی بنایا جائے گا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور ورلڈ بنک کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں سیلاب کی صورتحال بہتر ہونے تک پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرضوں کی ادائیگی اور دیگر شرائط کو موخر کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے پاکستان کی معیشت اورعوام پر اچھے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شریک عالمی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ اپنی آنے والی نسلوں کی حفاظت کیلئے لچک دار انفراسٹرکچر اور موافقت کیلئے ایک ساتھ کھڑے ہوں اور وسائل اکٹھے کریں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے امن کی ضمانت ہے، اس کے غیرملکی منجمد اثاثوں کو فوری طور پر بحال ہونا چاہیے، طالبان کے پاس دوحہ معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے امن اور ترقی کو یقینی بنانے کا سنہری موقع موجود ہے، طالبان خواتین کے حقوق کی پاسداری یقینی بنائیں، انہیں ملازمت اور تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔

بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن پڑوسی کی طرح رہنا چاہتا ہے، پاکستان بھارت سے بھی تعلقات کو پرامن کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے بھارت کو 2019ء کے بعد کیے گئے اقدامات واپس لینے ہونگے۔جب تک کشمیر تنازع پرامن مذاکرات کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا امن سے نہیں رہ سکتے۔
 

Melanthus

Chief Minister (5k+ posts)
Showbaz the con artist is not only a beggar(bhikari) he has a slavish mentality.Imran said nothing bad against America.All he said was that Pakistan will co-operate with America for peace but not fight America’s wars.What was wrong with this?.
 

Lubnakhan

Minister (2k+ posts)
They are doing everything for themselves. They import machines from India for their benefit but not good items for general public. Similarly they won’t import from Russia because it will benefit public.
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
13shehbazsharf%20khanbianaamirca.jpg

سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں دراڑ پیدا ہوئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے غیرملکی ذرائع ابلاغ ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے ساتھ پاکستانی تعلقات میں اتار چڑھائو آتا رہتا ہےلیکن ہماری حکومت مضبوط تعلقات کی خواہاں ہے۔ سابق وزیراعظم عمران خان کے بیانات سے پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں دراڑ پیدا ہوئی، ان کی سوچ کا عام پاکستانی کی سوچ سے کوئی تعلق نہیں ہے، سابقہ حکومت نے جو کچھ بھی کیا وہ ملک کے مفادات کے مخالف تھا۔

یوکرین، روس جنگ کے باعث دنیا اناج اور تیل کے بحران کا شکار، سیلاب کے باعث پاکستان کو گندم درآمد کرنی پڑے گی۔

شہباز شریف نے شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث ہونے والی تباہی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ 3 کروڑ 30 لاکھ افراد سیلاب سے متاثر ہوئے جبکہ 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ پاکستان کا ایک تہائی حصہ متاثر ہو چکا ہے، 40 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ ہو چکیں جبکہ بچوں سمیت 1600 افراد جان سے گئے، ہزاروں کلومیٹر پر پھیلا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا۔ عالمی برادری کو اہیے کہ سیلاب متاثرین کیلئے آگے آئے۔

یونائیٹڈ نیشن کے سیکرٹری جنرل نے ڈونرز کانفرنس کے لیے تجویز سے اتفاق کیا ہے کیونکہ پاکستان کا گلوبل وارمنگ میں حصہ انتہائی کم جبکہ موسمیاتی تبدیلیوں کا پاکستان کو دوسرے ملکوں کی وجہ سے سامنا ہے، اس سے نہ نپٹا گیا تو کل کسی اور ملک پر بھی ایسی آفت آ سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دنیا بھر سے ملنے والی امدادکو شفاف طریقہ کار کے تحت ضرورت مند لوگوں تک پہنچائیں گے اور بین الاقوامی معروف کمپنیوں کے ذریعے تھرڈ پارٹی آڈٹ بھی یقینی بنایا جائے گا۔ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور ورلڈ بنک کے اعلیٰ حکام سے ملاقات میں سیلاب کی صورتحال بہتر ہونے تک پاکستان کے ذمہ واجب الادا قرضوں کی ادائیگی اور دیگر شرائط کو موخر کرنے کی اپیل کی ہے۔ اس کے پاکستان کی معیشت اورعوام پر اچھے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شریک عالمی رہنمائوں پر زور دیا کہ وہ اپنی آنے والی نسلوں کی حفاظت کیلئے لچک دار انفراسٹرکچر اور موافقت کیلئے ایک ساتھ کھڑے ہوں اور وسائل اکٹھے کریں۔

وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے امن کی ضمانت ہے، اس کے غیرملکی منجمد اثاثوں کو فوری طور پر بحال ہونا چاہیے، طالبان کے پاس دوحہ معاہدے کی پاسداری کرتے ہوئے امن اور ترقی کو یقینی بنانے کا سنہری موقع موجود ہے، طالبان خواتین کے حقوق کی پاسداری یقینی بنائیں، انہیں ملازمت اور تعلیم کے یکساں مواقع فراہم کرنے چاہئیں۔

بھارت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ پرامن پڑوسی کی طرح رہنا چاہتا ہے، پاکستان بھارت سے بھی تعلقات کو پرامن کرنا چاہتا ہے لیکن اس کے لیے بھارت کو 2019ء کے بعد کیے گئے اقدامات واپس لینے ہونگے۔جب تک کشمیر تنازع پرامن مذاکرات کے ذریعے حل نہیں کیا جاتا امن سے نہیں رہ سکتے۔
گنجوں کے دور میں امریکی صدر شام کو کام ختم کرکے رات گزا رنے سیدھا جاتی مجرا آ جایا کرتا تھا