عمر بھر کی معذوری، بیوی بھی ساتھ چھوڑگئی، کراچی کے گارڈ کی دردناک کہانی

karh1h121.jpg


شہرقائد میں اسٹریٹ کرائمز کے باعث جانی اور مالی نقصان کسی سے ڈھکا چھپا نہیں،دس فروری دو ہزار سولہ کورنگی انڈسٹریل ایریا سے متصل مہران ٹاؤن کے رہائشی 37 سالہ عزیز الرحمان کیلئے زندگی کا بدترین دن بن گیا۔

عزیز الرحمان ملٹی نیشنل ایس جی ایس لیبارٹریز میں سیکیورٹی کمپنی فیلکنز سیکیورٹی کی جانب سے گارڈ تعینات تھے۔

10 فروری 2016ء کو کمپنی کے کیشیئر کے ہمراہ بینک سے رقم لے کر نکلے تو ڈاکوؤں نے حملہ کردیا،اس دوران مزاحمت پر عزیز الرحمان پر فائرنگ کردی گئی، ریڑھ کی ہڈی پر گولی لگنے سے شہری معذور ہوگیا،اور زندگی سے جیسے خوشیاں روٹھ گئیں۔

عزیز الرحمان کے دو بچے ہیں جو زیر تعلیم تھے،لیکن بے روزگاری اور معذوری نے بچوں سے تعلیم کا حق چھین لیا،مجبوری میں گھر بھی فروخت کرنا پڑا۔

سیکیورٹی کمپنی اور ایس جی ایس کی جانب سے مقررہ وظیفے کی رقم عزیز الرحمان کی ادویات کی خریداری اور دیگر ضروریات پوری کرنے کیلئے بھی ناکافی ہے۔

اہلیہ بھی معاشی مسائل سے تنگ آکر چھوڑ گئی اور اب وہ اپنے بھائی کے گھر مقیم ہیں، بھائی محدود وسائل کے باوجود بھائی کی دیکھ بھال اور بچوں کی کفالت کر رہے ہیں۔

عزیز الرحمان کا کہنا ہے کہ معذوری کی حالت میں سیٹیزن پورٹل پر 2019 سے درخواستیں اور اپیل پر اپیل کررہا ہوں لیکن وفاقی حکومت اور سندھ حکومت کی جانب سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا،وفاقی اور صوبائی حکومت سے امداد کی اپیل کرتا ہوں۔