عید چاند دیکھ کر ہی منائیں‌ گے - مفتی منیب الرحمن

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
وزیر سائینس و ٹیکنالوجی جی، باقی کام کون سے سائنسی بنیاد پر ہوتے ہیں جو عید سائنسی بنیاد پر منائی جائے!؛

آپ مذہب کو چھوڑیں توانائی پیدا کرنے کے متبادل زرائع متعارف کروانے پر توجہ دیں​
حضرت صاحب۔۔ آپ نماز کے وقت کا تعین کیوں سائنسی بنیادوں پر کرتے ہیں، اسلام میں تو وقت کا تعین سورج کی گردش اور چھڑی کھڑی کرکے اس کے سایے سے ہوتا ہے، آپ اسلامی طریقہ چھوڑ کر سائنس کی ایجاد کردہ گھڑی کو دیکھ کر کیوں نماز پڑھتے ہیں، اسلام میں تو ایک بجے ، دو بجے، تین بجے کا کوئی تصور نہیں۔۔۔
 

Zinda_Rood

Minister (2k+ posts)
حکومت کو ان دو ٹکے کے جاہل مولویوں سے پوچھنے یا اجازت لینے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ٹھوک کر قمری کیلینڈر کا نفاذ کریں، رویت ہلال کمیٹی اور اسلامی نظریاتی کونسل کو گٹر میں پھینکیں اور پاکستان کو درست راستے پر گامزن کریں۔۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
There are many, but which one is authentic. Ministry from Science and Technology would provide the authentic one and also that can be consistent accross country.
In any case my question is still un answered. Why he wants to use science for everything but not actual moon sighting ? Why is he ignoring shahadas from other regions of the country. He is contradicting on both counts of what Islam says about moon sighting.
آپ کے سوال کا جواب یہ ہے کے منسٹر اور منسٹری چاند کی عمر کا تعین کرنے کے علاوہ کیا کریں گے وہ زیادہ اہم ضروری ہے

رہی بات مستند معلومات کی تو جس حکومت میں شراب پر پابندی لگانے کی درخواست مسترد کر دی گئی ہو اسی معاملے میں اتنی متحرک کیوں ہے. قرآن مجید کی سند کے خلاف فیصلہ کرکے مولوی کی سند پر سیخ پا ہونے کا مقصد صرف پوائنٹ سکورنگ ہے
 
Last edited:

BrotherKantu

Chief Minister (5k+ posts)
اللہ کے بندے مقصد دیکھنا ہے۔ یہاں سائنس کا انکار کون کر رہا ہے؟
دوربین سے نظر آجائے تو دوربین سے ہی صحیح
اگر بادل ہوں افق پر تو 30 شعبان پوری کرنا ہے۔
مگر چاند کو دیکھنا ہے اور یہ حکم ربی ہے۔ اسمیں سائنس کا کیا تعلق؟

سائنس صرف چاند کی پیدائش کی پیشنگوئی کر سکتی ہے
روئیت ہوگی یا نہیں اسکی پیشنگوئی ممکن نہیں۔


اگر آپ کے شہر میں بادل ہیں تو مہینہ اک دن لمبا کر دیں.
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)
حضرت صاحب۔۔ آپ نماز کے وقت کا تعین کیوں سائنسی بنیادوں پر کرتے ہیں، اسلام میں تو وقت کا تعین سورج کی گردش اور چھڑی کھڑی کرکے اس کے سایے سے ہوتا ہے، آپ اسلامی طریقہ چھوڑ کر سائنس کی ایجاد کردہ گھڑی کو دیکھ کر کیوں نماز پڑھتے ہیں، اسلام میں تو ایک بجے ، دو بجے، تین بجے کا کوئی تصور نہیں۔۔۔

نمازوں کا تعلق سورج کے غروب اور آفتاب سے ہے
سورج کےغروب اورآفتاب کے اوقات سال بھر ایک ہی رہتے ہیں
یعنی اس سال کے جس دن جو وقت ہوگا وہی اگلے سال کے اس دن وقت ہوگا

جبکہ چاند میں ایک تو ہر سال ایک ہی تاریخ کو چاند نہیں ہوتا
کبھی ٢٩ کا مہینہ تو کبھی ٣٠
اور چونکہ فیصلہ دیکھ کر کرنا ہے اس لئے ابر آلود موسم کی صورت میں چاہے چاند پیدا ہوگیا ہو مہینہ ٣٠ کا ہی ہوگا

چاند میں رویت کو شرط قرار دیا گیا ہے
فقط پیدائش کو نہیں

سائنس پیدائش کا فیصلہ کرسکتی ہے
مگر یہ فیصلہ نہیں کہ چاند نظر بھی آئیگا کہ نہیں
اور نظر آنا شرط ہے
 

such bolo

Chief Minister (5k+ posts)


اگر آپ کے شہر میں بادل ہیں تو مہینہ اک دن لمبا کر دیں.

پاکستان کے سوا یہ بحث کہیں اس طرح نہیں ہوتی
اسکی وجہ ہمارے یہاں کا خاص ماحول ہے
اور مزید تڑکا پوپلزئی کی وجہ سے لگ جاتا ہے


چاند دیکھ کر روزہ رکھنا اور عید کرنا یہ اسلام کی خوبصورتی اور امتیاز ہے
اتنے خوبصورت عمل پر اعتراض کرنا بد قسمتی ہے

جب حکم چاند دیکھنے کا ہے تو چاند دیکھنے میں کیا مسلہ ہے؟؟

آپکی بات کے جواب کے لئے میری پچھلی پوسٹ پڑھ لیں